امریکی صدارتی انتخابات: دو کروڑ افراد ڈاک کے ذریعے ووٹ کاسٹ کر چکے

امریکی ریاست فلوریڈا صدارتی انتخابی مہم کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، گزشتہ روز صدر ٹرمپ اور جو بائیڈن نے فلوریڈا میں کئی اجتماعات سے خطاب کیا۔

کہا جاتا ہے کہ فلوریڈا امریکا کی سب سے بڑی سوئنگ اسٹیٹ ہے، اس لیے یہاں انتخابی نتائج کی پیش گوئی ممکن نہیں، یہ دیکھا گیا ہے کہ گزشتہ 6

2020 کے امریکی صدارتی انتخابات کی ووٹنگ کے سلسلے میں کرونا وبا کی وجہ سے یہ عدالتی فیصلہ سامنے آیا تھا کہ ووٹرز کو پولنگ بوتھ آنا ضروری نہیں، ڈاک کے ذریعے بھی ووٹ کاسٹ کیے جا سکتے ہیں۔

امریکی صدر ٹرمپ ڈاک کے ذریعے ووٹنگ کے سخت مخالف رہے ہیں، ان کا مؤقف رہا ہے کہ ڈاک ووٹنگ سے انتخابات میں فراڈ کے خدشات ہیں۔ جولائی میں انھوں نے ٹویٹر پر کہا تھا ’ڈاک کے ذریعے ووٹنگ ناقص اور دھاندلی زدہ ہوگی، جو ہمارے لیے انتہائی شرمندگی کا باعث بنے گی۔‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات ملتوی کرنے کی تجویز بھی پیش کی تھی۔ خیال رہے کہ امریکی قوانین کے مطابق صدر ٹرمپ کی مدت رواں سال مکمل ہوگی
انتخابات میں فلوریڈا سے جیتنے والا امیدوار ہی امریکی صدر

Courtesy ary news