داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کاکنٹریکٹ ملازمین کے احتجاج پر موقف

کسی کنٹریکٹ ملازم کو کنٹریکٹ میں دیئے گئے وقت سے پہلے برطرف نہیں کیا گیا، تمام 88عارضی ملازمین کی مدت پوری ہورہی ہے

جامعہ کے مالی خسارے اور عارضی ملازمت دینے پر حکومتی پابندی کے باعث فیصلہ کیا گیا، مجاز اتھارٹی سے اجازت کیلئے خط لکھ دیا، انتظامیہ

کراچی: تاریخ:3؍ اپریل 2023ء

داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی انتظامیہ کا کنٹریکٹ ملازمین کے احتجاج کے حوالے سے کہنا ہےکہ جامعہ کے کسی کنٹریکٹ ملازم کو کنٹریکٹ میں دیئے گئے وقت سے پہلے برطرف نہیں کیا گیا اور ان کی تعداد 200نہیں بلکہ 88ہے اور تمام 88 کنٹریکٹ ملازمین اپنی کنٹریکٹ کی مدت پوری کررہے ہیں ۔ علاوہ ازیں انہیں دیئے گئے کنٹریکٹ میں واضح طور پر لکھا ہے کہ کنٹریکٹ /عارضی ملازمت ایک مہینے کے نوٹس پر ختم کی جاسکتی ہے تاہم تمام کنٹریکٹ ملازمین اپنی نوکری پر ہیں جن کی مدت پوری نہیں ہوئی ہے ۔ احتجاجی کنٹریکٹ ملازمین کا تعصب پرستی کا الزام بے بنیاد اور لغو ہے کیونکہ کنٹریکٹ ملازمین میں دیگر قومیتیں بھی شامل ہیں اور کنٹریکٹ کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ عارضی ملازمت دینے پر حکومتی پابندی کے باعث کیا گیا ، زبان اور رنگ و نسل کی بنیاد پر نہیں۔ انتظامیہ کا مزید کہنا ہےکہ کنٹریکٹ ملازمین کے حوالے سے اجازت کیلئے مجاز اتھارٹی کو خط لکھ دیا گیا ہے ۔ واضح رہے کہ یونیورسٹی اس وقت شدید مالی خسارے کا شکار ہے اور تقریباً 550؍ ملین روپے کے مالی خسارے اور واجب الادا ادائیگیوں کے بوجھ کا سامنا ہے جس سے نمٹنے کیلئے ضروری ہے کہ اضافی اخراجات نہ صرف کم کئے جائیں بلکہ غیر ضروری اخراجات ختم کردیئے جائیں۔ مالی خسارے کی وجہ سے یونیورسٹی کے پاس مستقل ملازمین کو آئندہ ماہ کی تنخواہ دینے کیلئے رقم موجود نہیں اور اس مہینے کی تنخواہ بھی بینک کی اوور ڈرافٹ کی سہولت سے دی گئی ہے ۔
=====================