اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے زیر اہتمام “طلبہ یونین آج کی ضرورت” پر ایک نیشنل ڈائلاگ کا انعقاد فلیٹیز ہوٹل میں کیا گیا

اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے زیر اہتمام “طلبہ یونین آج کی ضرورت” پر ایک نیشنل ڈائلاگ کا انعقاد فلیٹیز ہوٹل میں کیا گیا ،جس میں ملک بھر کی تمام سیاسی و طلبہ تنظیموں کے سربراہان و عہدیداران نے شرکت کی جن میں پی ایم ایل این سے خواجہ احمد حسان ، سابقہ طلبہ قائد و نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ سینیٹر مشتاق احمد اور پی ٹی آئی سے شبیر گجر و دیگر تمام طلبہ تنظیموں کے سربراہان نے شرکت کی اور پروگرام میں طلبہ یونین کی بحالی اور طلبہ یونین وقت کی ضرورت پر جمعیت کی طرفے سے قرار داد پیش کی جس کا متن یہ تھا کہ پاکستان کی کل آبادی کا 71 فیصد حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے،طلبہ یونین کا اصل کردار یہ ہے کہ وہ مستقبل کی عملی ذمہ داریوں کیلئے طلبہ کو تیار کرے اور طلبہ یونین پر پابندی کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور ساتھ ساتھ طلبہ یونین پہ پابندی بنیادی حقوق کے خالف ہے اور قرارداد یہ مطالبہ کرتی ہے کہ آئین پاکستان کی دفعہ 17 ،یونین کے حوالے سے عدالتی فیصلے اور 2008 میں قومی اسمبلی میں وزیراعظم پاکستان کی تقریر کے تناظر میں طلبہ یونین سے پابندی ہٹا کر فلفور یونین الیکشنز کا انعقاد کیا جائے۔مستقبل کے معماروں کا مستقبل کی تیاری میں اپنی صالحیتوں کو معاشرے کیلئے عمال استعمال کرنے میں سوسائٹی کے گو ناگوں مسائلکو سمجھنے میں ، اپنی قائدانہ صالحیتوں کو پروان چڑھنے میں اور کمیونی کیشن ، پیش قدمی ، مشاورت، بحث و مباحثہ فیصلہ سازی ،نفاذ مسائل و مشکالت کے حل ، مزاحمت وغیرہ کے آداب اور سلیقہ سیکھنے میں مدد مل سکے۔اور قرارداد یہ مطالبہ کرتی ہے کہ طلبہ یونین کے پلیٹ فارم کو فل فور بحال کیا جائے۔ اور یونین انتخابات کو عملی جامہ پہنایا جائے۔ اور آخر میں اعتراضات اور حق میں دلائل پر بحث ہونے کے بعد 70٪ کثرت رائے سے قرارداد منظور ہوئی.
=================