پیسے کی چمک ،لیڈی ایچی سن ہسپتال کا خود ساختہ چیف سکیورٹی افسر کامران بٹ کی افسر شاہی، اپنوں کو نوازنے کیلئے غریبوں کے روزگار کادشمن بن گیا،غیر قانونی احکامات نہ ماننے پر پرائیویٹ طور پر تعینات سکیورٹی گارڈ ز کی تذلیل،من پسند گارڈز تعینات کرکے خوب رقم بٹورنا معمول

لاہور(جنرل رپورٹر)پیسے کی چمک ،لیڈی ایچی سن ہسپتال کا خود ساختہ چیف سکیورٹی افسر کامران بٹ کی افسر شاہی، اپنوں کو نوازنے کیلئے غریبوں کے روزگار کادشمن بن گیا،غیر قانونی احکامات نہ ماننے پر پرائیویٹ طور پر تعینات سکیورٹی گارڈ ز کی تذلیل،من پسند گارڈز تعینات کرکے خوب رقم بٹورنا معمول،نرسنگ سٹاف اورہسپتال آنے والے مریضوں و لواحقین سے بدتمیزی معمول،شکایات کاانبار،تفصیلات کے مطابق لیڈی ایچی سن ہسپتال کے خود ساختہ چیف سکیورٹی افسر کامران بٹ نے اندھیر نگری چوپٹ راج قائم کردیا،غیر قانونی احکامات نہ ماننے پر پرائیویٹ طور پر تعینات سکیورٹی گارڈ ز کی تذلیل کرنا معمول بنا لیا،کامران بٹ غیر قانونی احکامات نہ ماننے والے سکیورٹی گارڈ زکوبذریعہ کمپنی فارغ کراکے روزگار چھیننے میں کوئی ثانی نہیں رکھتا،بدلے میں سکیورٹی گار ڈز کو اپنی شرائط اور بھاری رقم کے عوض بھرتی کراتاہے،شرائط میں ہسپتال آنے والے مریضوں ولواحقین کی گیٹ میں انٹری پیسے کی چمک سے مشروط ہے،پیسے دینے سے انکار کرنے والوں کاگیٹ سے داخلہ بند اور بدتمیزی کامران بٹ کاشیوہ ہے،اپنے تربیت یافتہ گارڈز کو بھی بدتمیزی کی ٹریننگ دے رکھی ہے بات یہی پر ہی ختم نہیں ہوتی کامران بٹ سے نرسنگ سٹاف سے بھی بدتمیزی کرنا معمول بنایا ہوا ہے ،ہر مریض سے کمائی کیلئے باقاعدہ ریٹ مقرر رکھے ہیں،طے کردہ رقم کے عدم حصول اور غیر قانونی بات نہ ماننے والے گارڈز کو حیلے بہانوں سے تنگ کرکے زندگی اجیر ن بنادی جاتی ہے ،جان بوجھ کر شفٹیں تبدیل کرکے ڈیوٹی لگائی جاتی ہے پھر بھی کوئی غیر قانونی احکامات نہ ماننے تو بذریعہ کمپنی فراغت کی کال کرادی جاتی ہے،بہت سے غریب گارڈز کامران بٹ کی افسر شاہی سے تنگ آکر خود بھی نوکری چھوڑ چکے ہیں۔چیف سکیورٹی افسر لیڈی ایچی سن ہسپتال کا مقصد صرف اور صرف مال بناناہے ،سکیورٹی گارڈز اور نرسنگ سٹاف نے شکایات کاانبار لگاتے ہوئے کہاکامران بٹ کارویہ انتہائی ہتک آمیز ہے،اپنی پاور کی اکڑ میں سب کیساتھ بدتمیزی وطیرہ ہے،بزرگ خواتین تک کو بھی معاف نہیں کرتا،وزیر صحت اور سیکرٹری صحت فوری نوٹس لیکر کسی درد دل رکھنے والے کو چیف سکیورٹی افسر تعینات کریں اور کامران بٹ کے منظور نظر کو فوری ہٹا کر نکالے گئے غریب سکیورٹی گارڈز کو فوری واپس لایاجائے،ذرائع کے مطابق سابق ایڈیشنل ایم ایس ڈاکٹر صباحت حبیب نے اپنے دور میں بھرپور شکایات پر نوٹس لیکر کامران بٹ کوسکیورٹی افسر سے ہٹا کر کمپیوٹر آپریٹرپر واپس بجھوایا تھا لیکن ڈاکٹر صباحت کے جاتے ہی پھر سے اپنی خود ساختہ سکیورٹی افسر بحال کرانے میں کامیاب ہوگیا جو بڑا سوالیہ نشان ہے۔دوسری جانب خود ساختہ چیف سکیورٹی افسر کامران بٹ نے اپنے عہدے کافائدہ اٹھاتے ہوئے بھائی کو بھی صرف افسر شاہی پر لگار رکھاہے،موصوف کابھائی ڈیوٹی کی بجائے سارا دن صرف بخششیں جمع کرنے میں مصروف رہتاہے اگر کبھی چھٹی کرے تو کامران بٹ غیر حاضری کی بجائے حاضری لگاکر بھائی کو افسروں کی آنکھوں کاتارا بنانے میں مصروف ہے اس حوالے سےجب لیڈی ایچی سن ہسپتال کے ملازم دشمن خود ساختہ چیف سکیورٹی افسر سے موقف لینے کیلئے رابطہ کیا گیا تو کامران بٹ نے دھمکیاں دیں اور بڑھکیںمارتے ہوئے کہا کہ کوئی میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتا،اوپر تک حصہ دیتا ہوں،جتنی مرضی خبریں لگائو سب میرے ہاتھ میں ہیں،حکمرانوں کیخلاف بھی خبریں لگتی ہیں میں تو ان سے بھی بڑی چیز ہوںمیرا کام کرنے کااپنا سٹائل ہے جیسے مرضی کام کرو جسے مرضی نکالو میرا صوابدید ہے اور کوئی میرے کام میں مداخلت بھی نہیں کرسکتا۔
=============