صباء قمر، بلال سعید مسجد میں شوٹنگ کے الزام سے بری

اداکارہ صباء قمر اور بلال سعید مسجد میں شوٹنگ کےالزام سے بری ہوگئے۔

لاہور کے ایڈیشنل سیشن جج محمد مشتاق نے صباء قمر اور بلال سعید کی بریت کی درخواستیں منظور کیں۔

واضح رہے کہ 2020ء میں لاہور کی تاریخی مسجد وزیر خان میں مبینہ رقص کے معاملے پر اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید کے خلاف مقدمہ تھانہ اکبری گیٹ میں وکیل فرحت منظور کی درخواست پر درج کیا گیا تھا۔
گلوکار بلال سعید اور اداکارہ صبا قمر کو مسجد وزیر خان میں گانے کی شُوٹنگ اور رقص پر سوشل میڈیا پر بھی شدید تنقید اور مذمت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

دونوں کے خلاف دفعہ 295 کے تحت درج کی گئی ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ اداکارہ صبا قمر اور بلال سعید نے مسجد کا تقدس پامال کیا، لہٰذا ان دونوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

دونوں فنکاروں کی جانب سے اس معاملے پر معافی بھی مانگی گئی تھی جبکہ محکمہ اوقاف نے مسجد میں گانے کی شوٹنگ کی اجازت دینے پر مسجد کے منیجر کو معطل بھی کر دیا تھا۔
لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے 8 ستمبر 2021 کو اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید کے مسلسل غیر حاضر ہونے پر وارنٹ جاری کیے۔

اس کے بعد اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید کی جانب سے بریت کی درخواستیں دائر کی گئیں جنہیں خارج کردیا گیا، تاہم 30 مارچ 2022 کو درخواستیں خارج کرنے کا اقدام چیلنچ کیا گیا۔

درخواست گزار صبا قمر اور بلال سعید کا اپنے مؤقف میں کہنا تھا کہ اوقاف کی رپورٹ ہمارے حق میں ہے کہ کوئی غیراخلاقی عمل نہیں ہوا تھا، ویڈیو کو ایڈٹ کرکے اور میوزک لگا کر سوشل میڈیا پر وائرل کیا گیا۔

ایڈیشنل سیشن جج ملک مشتاق نے فریقین کو نوٹس جاری کر کے 2 اپریل کو جواب طلب کیا تھا۔