سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر نے آئی بی اے کیمپس کی بندش کے خلاف پیٹیشن دائر کر دی، میر شہزاد تالپور ایڈوکیٹ کے ذریعے دائر کی گئی

میرپورخاص رپورٹ تحسین احمدخان~
سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر نے آئی بی اے کیمپس کی بندش کے خلاف پیٹیشن دائر کر دی، میر شہزاد تالپور ایڈوکیٹ کے ذریعے دائر کی گئی درخواست میں ہائر ایجوکیشن کمیشن سمیت 20 اداروں کو فریق بنایا گیا ہے تفصیلات کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب میرپورخاص میں قائم آئی بی اے کیمپس کی فنڈنگ بند کرنے اورکیمپس کو بند کرنے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن میرپورخاص کے صدر علی حسن چانڈیو نے سندھ ہائیکورٹ میرپورخاص سرکٹ بنچ میں میر پرویز تالپور ایڈوکیٹ اور دیگر وکلاء کے توسط سے درخواست دائر کر دی ہے درخواست میں ہائر ایجوکیشن کمیشن، حکومت سندھ سمیت 20 اداروں کو فریق بنایا گیا ہے وکلاء ٹیم میں ہریش چند، سکندر کولاچی، عبدالغفار، نذیر میمن، میر سیف اللہ، شوکت راہموں، محبوب کپری اور دیگر وکلاء شامل ہیں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئی بی اے میرپورخاص کیمپس چند سال قبل ہائر ایجوکیشن کمیشن نے منظور کیا تھا اور کیمپس کیلئے دو ایکڑ زمین بھی خریدی گئی ہے اور 15 ایکڑ زمین مخیئر افراد نے عطیہ کی تھی جس پر چار دیواری کا کام بھی مکمل ہو چکا ہے اور کیمپس میں تقریباً 300 طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں کیمپس بند کرنے سے زیر تعلیم طلبہ و طالبات کے مستقبل تباہ ہو جائے گا اور آئی بی کے علاوہ میرپورخاص ڈویژن میں کوئی یونیورسٹی نہیں ہے جس کیلئے میرپورخاص کے طلبہ و طالبات کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کیلئے حیدرآباد، کراچی سمیت دیگر شہروں کا رخ کرنا پڑتا ہے اس لئے آئی بی اے کیمپس کو بند کرنے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو روکا جائے اور کیمپس کے فنڈز جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔*