میرواہ گورچانی میں آئی بی اے کیمپس کی بحالی سول سوسائٹی و طلباء کی جانب سے ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں طلبہ و شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت اور شجاع آباد پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا گیا-

میرپورخاص رپورٹ تحسین احمدخان~
میرواہ گورچانی میں آئی بی اے کیمپس کی بحالی سول سوسائٹی و طلباء کی جانب سے ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں طلبہ و شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت اور شجاع آباد پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا گیا- ریلی کے شرکاء ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈ اٹھا کر تمام راست نعرے بازی کرتے رہے، دوسرے مرحلے میں حیدرآباد، کراچی اور اسلام آباد میں ایچ ای سی کے دفاتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا، طلباء کا وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق میرپورخاص میں آئی بی اے کیمپس کی بحالی کے لئے میرواہ گورچانی میں سول سوسائٹی و مقامی طلباء کی جانب سے ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں سول سوسائٹی،طلبہ و شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور شجاع آباد پریس کلب میرواہ گورچانی کے سامنے زبردست احتجاج کیا گیا ریلی کے شرکاء ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈ اٹھا کر تمام راست نعرے بازی کرتے رہے اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سول سوسائٹی کے واجد لغاری، طلباء رہنماؤں محمد اویس ،جنید لغاری،محسن رند اور دیگر کا کہنا تھا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے حکام نے ذاتی انا کے سبب میرپورخاص کیمپس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی میٹنگ میں آئی بی اے سکھر کے وی سی خود نہیں گئے اور اپنا کوئے نمائندہ بھی نہیں بھیجا جبکہ آئی بی اے حکام نے 26 ملین روپے مالیت کی زمین خریدی جس کی منظوری نہیں لی گئی تھی جس کی وجہ سے میرپورخاص کیمپس کو بند کیا جا رہا ہے جبکہ میرپورخاص کیمپس کی منظوری ہیک سے لی گئی تھی فنڈ بی کے لیے جاری کر دیا گیا آئی بی اے کیمپس کی عمارتوں کی تعمیر کیلئے فنڈز بھی ریلیز کیا گیا تھا جبکہ 17 ایکڑ اراضی پر کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیراتی کام جاری ہے 300 سو کے قریب طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں چلنے والے معیاری تعلیمی ادارے کو بند کر کے طلباء سے دشمنی کی جا رہی ہے جبکہ میرپورخاص، عمرکوٹ، تھرپارکر، سانگھڑ، ٹنڈوالہٰیار کے اضلاع یونیورسٹیوں سے محروم ہیں اس کے باوجود ایک اچھے انسٹیٹیوٹ آئی بی اے کو بند کیا جا رہا ہے اسے بھی ذاتی انا کی وجہ سے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے انھوں نے کہا کہ ہم پانچ اضلاع کے ایم این ایز سے درخواست کرتے ہیں کہ اگر آپ ان سے بات نہیں کر سکتے تو ان کے دفتر کے سامنے احتجاج میں ہمارا ساتھ دیں تاکہ معلوم ہو جائے کہ آپ تعلیم کے دشمن نہیں ہیں بلکہ آپ تعلیم دوست ہیں انہوں نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں حیدرآباد، کراچی اور ہیڈ آفس اسلام آباد میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے دفاتر کے سامنے احتجاج کریں گے انھوں نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور چیف جسٹس سپریم کورٹ اور چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سے ازخود نوٹس لے کر آئی بی اے میرپورخاص کیمپس کو بند ہونے سے بچانے کی اپیل کی ہے۔*