ایئر پورٹس پر ای گیٹس کی تنصیب ایک بار پھر تعطل کا شکار


سول ایوی ایشن اتھارٹی پاکستان نے ایڈوانسڈ پسنجر انٹرفیس، مسافروں کے ریکارڈ اور ای گیٹس کی تجویز کو منسوخ کر دیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق ملک کے بڑے ایئر پورٹس پر ای گیٹس کی تنصیب ایک بار پھر تعطل کا شکار ہو گئی ۔ سول ایوی ایشن نے کراچی، لاہور اور اسلام آباد ایئر پورٹ پر ای گیٹ کی تنصیب کے لیے جاری کارروائی منسوخ کر دی ، اس سلسلے میں سول ایوی ایشن اتھارٹی نے مراسلہ میسرز اے سی ای آئی ٹی سلوشن کے نام جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایڈوانسڈ پسنجر انٹرفیس، مسافروں کے ریکارڈ اور ای گیٹس کے لیے پروپوزل منسوخ کر دیا گیا ہے۔ایڈیشنل ڈائریکٹر کمرشل اینڈ لینڈ کے جاری مراسلے میں پیپرا رولز کو منسوخی کا سبب بتایا گیا، مراسلے میں آر ایف پی کے لیے 10 ستمبر 2020 کو شروع کی گئی کارروائی کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔کہا گیا کہ مجاز اتھارٹی نے پوری آر ایف پی کی کارروائی ختم کرنے کی منظوری دے دی ہے، مراسلے میں میسرز اے سی آئی ٹی کو جمع کردہ سیکیورٹی بڈ واپس لینے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

https://jang.com.pk/news/894046?_ga=2.175935394.1424547502.1615025779-1820928673.1615025779
—————

PIA کا بزنس پلان مرتب کیلئے ایاٹا کو 12لاکھ ڈالرز کا ٹھیکہ

فینکس (فخر درانی) حکومت پاکستان نے پی آئی اے کے لئے بزنس پلان مرتب کرنے کے لئے انٹرنیشنل ایئرٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (ایاٹا) کو 12 لاکھ ڈالرز کا ٹھیکہ دے دیاہے۔ دو سال میں یہ بزنس پلان کے لئے دُوسرا ٹھیکہ ہے تا کہ قومی فضائی کمپنی کو مالی بحران سے نکالا جا سکے۔ باخبر ذرائع کے مطابق پی آئی اے نے 2018ء میں بزنس پلان پیش کیا تھا لیکن حکومت نے اسے مسترد کر دیا اور اسٹڈی کے لئے بین الاقوامی کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کرنے کا حکم دیا۔ جس پر دو غیرملکی کمپنیوں ٭٭ اور ایاٹا نے پروجیکٹ کے لئے درخواست دی۔ ایاٹا کے 12 لاکھ ڈالرز کے مقابلے میں ٭٭نے 24 لاکھ ڈالرز کی بولی دی۔ لہٰذا کم بولی پر کنٹریکٹ ایاٹا کو دے دیا گیا۔ بچت اور ادارہ جاتی اصلاحات پر وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر عشرت حسین نے سارے عمل کی نگرانی کی۔ ایاٹا کے کنسلٹنٹس اسٹڈی کے لئے گزشتہ ماہ پاکستان آئے۔ جو اپنی رپورٹ 20 ہفتوں میں دیں گے۔ جس میں پی آئی اے کے لئے کاروبار کی پانچ سالہ حکمت عملی موجود ہوگی۔ اس نمائندے کے استفسار پر ایاٹا کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کارپوریٹ

کمیونی کیشنز ایشیا پیسیفیک البرٹ یونگ نے کہا کہ وہ اپنے موکلوں کے ساتھ کاروباری امور کو زیربحث نہیں لاتے۔ اس سلسلے میں وہ پی آئی اے سے براہ راست بات کرلیں۔ رواں سال جنوری میں پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے بتایا تھا کہ بڑھتے ہوئے واجبات اور قرضوں سے نمٹنے کے لئے پی آئی اے بورڈ نے جامع کاروباری منصوبہ مرتب کیا ہے۔ اس وقت پی آئی اے 480ارب روپے کی مقروض ہے۔ جس میں دن گزرنے کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔ اس وقت پی آئی اے میں ملازمین کی تعداد 14 ہزار ہے اور بورڈ یہ تعداد 7500 تک لانا چاہتی ہے۔ پی آئی اے میں اس وقت فی طیارہ ملازمین کی تعداد 500 دُنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ رواں سال جنوری میں دو ہزار ملازمین نے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کے لئے درخواستیں دیں۔ ان میں سے ایک ہزار کو خطوط جاری ہوئے ۔ 960 ملازمین کو نظم و ضبط کی کارروائی کے تحت برطرف کیا گیا۔ ہر سال 600 ملازمین ریٹائر ہو رہے ہیں۔ 7500 سے 8 ہزار کے علاوہ 2200 یومیہ اُجرت پر ملازم ہیں۔
——-
https://jang.com.pk/news/894112?_ga=2.122021131.1424547502.1615025779-1820928673.1615025779