عوام کی جان و مال کی قیمت پر کوئی کھیل یا تفریح قبول نہیں ہے؛ الطاف شکور

پی ایس ایل،سڑکوں کی بندش، توہین عدالت کیس، معزز عدالت نے انتظامیہ کے بیان کو مسترد کر دیا
اے آئی جی، ایس ایس پی و ڈی آئی جی ٹریفک پولیس کو اگلی پیشی پر حاضر ہونے کے احکامات جاری
ناقص انتظامات اور توہین عدالت میں حلف ناموں کے ساتھ جواب جمع کرانے کی ہدایات
اب کوئی روڈ بلاک کیا گیا تو الگ سے توہین عدالت کی کاروائی ہوگی: سندھ ہائی کورٹ
عوام کی جان و مال کی قیمت پر کوئی کھیل یا تفریح قبول نہیں ہے؛ الطاف شکور
اتھارٹیز کے پاس پی ایس ایل کے حوالہ سے نا کوئی اجازت نامہ ہے نا لیٹر:عرفان عزیز ایڈووکیٹ
حکمرانوں کے نزدیک عوام کی جان و مال کی کوئی اہمیت نہیں،اسامہ واقعہ پر محمد حنیف بندھانی سے عدالت کا اظہار افسوس
جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس امجد علی سہتو کی دو رکنی بینچ نے سماعت کی، مزید کاروائی 2مارچ کو ہوگی

کراچی ( ) پی ایس ایل میچوں کے دوران سڑکوں کی بندش کے خلاف پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے توہین عدالت کیس کی جمعہ کی سماعت میں جسٹس محمد علی مظہر نے پولیس وٹریفک پولیس کی جانب سے د یئے جانے والے زبانی بیان کو مسترد کر دیا۔ سندھ ہائی کورٹ نے ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن،ایس ایس پی ٹریفک،ڈی آئی جی ٹریفک پولیس سمیت دیگر افسران کو 2مارچ کو ہونے والی اگلی پیشی پر حاضر ہونے کے احکامات جاری کر دیئے۔ پی ایس ایل میچوں کے حوالہ سے کئے جانے والے انتظامات سے عدالت کو آگاہ کرنے، ناقص انتظامات اور توہین عدالت کے بارے میں جواب جمع کر ا نے کی ہدایات بھی جاری کی گئیں۔ مزید برآں عدالت نے کہا کہ اگراب بھی کوئی روڈ بلاک کیے گئے توالگ سے توہین عدالت کی کاروائی ہوگی۔ پاسبان کی آئینی درخواست نمبر 691/2021 کی اگلی سماعت 2مارچ کو ہوگی۔ کیس کی اہمیت کے پیش نظر جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس امجد علی سہتو پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کو اولیت دیتے ہوئے نمبر سے پہلے ہی سنوائی کے لئے طلب کر لیا۔ سماعت کے موقعہ پر کمرہ عدالت میں پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور، پریس سیکریٹری محمود تاجک، پاسبان کے وکیل عرفان عزیز ایڈووکیٹ، خالد صدیقی ایڈووکیٹ، اسامہ شہید کے دادا حنیف بندھانی ایڈووکیٹ، کراچی پولیس و افسران اور بار ایسوسی ایشن کے وکلاء کی بڑی تعداد موجود تھی۔ واضح رہے کہ گذشتہ سماعت میں پولیس، ٹریفک پولیس اور انتظامیہ کے خلاف توہین عدالت کے نوٹسز جاری ہوئے تھے۔ ججز کے جواب جمع کرانے کے استفسار پر موجود وزارت داخلہ کے ترجمان و انتظامیہ کا زبانی بیان جسٹس محمد علی مظہرنے مسترد کر دیا تھا۔ پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے دائر کردہ پی ایس ایل میچوں کے دوران سڑکوں کی بندش اور توہین عدالت کی درخواست میں محمد حنیف بندھانی ایڈووکیٹ بھی شامل ہوگئے ہیں۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ میچوں کے دوران انتظامیہ کی جانب سے کئے جانے والے انتطامات انتہائی ناقص تھے۔ دو روز قبل میرے پوتے اسامہ کو اسٹریٹ کرمنلز نے ڈیکیتی کی واردات کے دوران گولی مار دی تھی، جسے اس کے دوست نے اسپتال لے جانے کی ہر ممکن کوشش کی ۔ اسپتال موقعہ واردات سے پانچ منٹ کی دوری پر واقع ہونے کے باوجودسڑکیں بند ہونے کی وجہ سے اسامہ کو اسپتال نہ پہنچایا جا سکا اور وہ راستے میں ہی جان کی بازی ہار گیا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسامہ قتل مقدمہ کے(آئی او) انویسٹی گیشن آفیسر اور ایس ایچ اور شریف آباد کو سخت سرزنش کرتے ہوئے علاقہ پولیس افسران سے پوچھا کہ قاتل اب تک کیوں نہیں پکڑے گئے؟ عدالت نے افسران سے کیس کی بابت تفصیلات طلب کرتے ہوئے انہیں سختی کے ساتھ کاروائی کرنے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر میڈیا چوک پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاسبان کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ، قاتل سپر لیگ بن چکی ہے۔ بین الاقوامی کرکٹ کو خوش آمدید کہتے ہیں لیکن عوام کو یرغمال بنا کر، ان کی جان و مال کی قیمت پر کھیل قبول نہیں ہیں۔ کراچی ریونیو دینے والی سونے کی چڑیا ہے جس کی معیشت کورونا کی وجہ سے پہلے ہی تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے۔ پی ایس ایل کے نام پر بچی کھچی معیشت کا پہیہ بھی بند کر دیا گیا ہے۔ قیمتی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ پی ایس ایل کی وجہ سے پورا کراچی پریشان ہے۔ عوام کو پریشانیوں سے بچانے کے لئے پاسبان نے اخلاص نیت کے ساتھ عدالت سے رجوع کیا اور ہم مشکور ہیں کہ عدلیہ نے بھی تعاون کیا ہے جس کی وجہ سے کراچی کی عوام کو ریلیف ملاہے۔ آئینی درخواست کے ساتھ پاسبان کی پٹیشن میں داخل ہونے والے اسامہ کے دادا محمد حنیف بندھانی نے کہا کہ حکمرانوں کے نزدیک عوام کی جان و مال کی کوئی اہمیت اور حیثیت نہیں ہے کیونکہ حکمرانوں کے بچے نہیں مرتے۔ عوام کی جان و مال کی حفاظت وہی کر سکتا ہے جسے عوامی خدمت کا جذبہ ہو۔ پاسبان کے وکیل عرفان عزیز ایڈووکیٹ نے کہا کہ عدالت میں جمع کرائے گئے کاغذات ساؤتھ افریقہ کے ٹور کے حوالہ سے ہیں۔ اتھارٹیز کے پاس پی ایس ایل کے حوالہ سے نہ کوئی اجازت نامہ ہے اورنا کوئی لیٹر۔ ان کا اقدام نہ صرف غیر قانونی اور غیر آئینی ہے بلکہ 2019 میں دھرنا کیس میں سڑکیں بند نہ کرنے والے فیصلہ کی بھی خلاف ورزی ہے۔ علاوہ ازیں آواری ٹاور کے مستقل بند کئے جانے والے روڈ کو بھی کھولنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں #

جاری کردہ: پاسبان پریس انفارمیشن سیل
اعظم منہاس: چیئرمین پریس اینڈ انفارمیشن سیل0300-9204794
عزیز فاطمہ: میڈیا کوآرڈینٹر: 0345-3399224 محمود خان تاجک:پریس سیکریٹری 0323-2002142
(یہ خبر آپ کو بذریعہ ای میل بھی ارسال کردی گئی ہے)