سعودی عرب کی معروف ادبی تنظیم تخیل ادبی فورم کے زیر اہتمام پاک و ہند کے معروف شاعر راحت اندوری کی یاد میں مقامی ہوٹل میں مشاعرے کا انعقاد

ریاض ( ناظم علی عطاری ) سعودی عرب کی معروف ادبی تنظیم تخیل ادبی فورم کے زیر اہتمام پاک و ہند کے معروف شاعر راحت اندوری کی یاد میں مقامی ہوٹل میں مشاعرے کا انعقاد کیا گیا جس میں شاعروں ادیبوں اور پاک و ہند کی کمیونٹی نے بھرپور شرکت کی تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن مجید فرقان حمید سے کیا گیا جس کا شرف حافظ امجد کو حاصل ہوا جبکہ ہدیہ نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم عابد شمعون چاند نے پیش کیا نظامت کے فرائض تخیل ادبی فورم کے راشد محمود نے اپنے منفرد انداز میں سر انجام دیتے ہوئے آنے والے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے راحت اندوری کی زندگی پر تفصیلی روشنی ڈالی
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی حافظ عبدالوحید نے کہا کہ راحت اندوری کی شاعری میں جدت کے ساتھ ساتھ مقصدیت بھی شامل ہوتی تھی ان کے کلام میں ہمیشہ وقت اور حالات کی عکاسی ہوتی تھی راحت اندوری کی وفات سے اردو ادب کا مقابلہ تلافی نقصان ہوا ہے
پروفیسر اعجاز اقبال بیگ نے کہا راحت اندوری اردو ادب کے ایک عہد ساز باک اور خود رنگ شاعر تھے راحت اندوری نے اپنی پوری زندگی لوگوں کو ایک کرنے اور انسانیت کو زندہ رکھنے کی کوشش کی
تخیل ادبی فورم کے پیٹرن انچیف منصور محبوب چوہدری نے کہا کہ راحت اندوری کی وفات سے اردو ادب و تہذیب کے شاندار عہد کا خاتمہ ہو گیا راحت اندوری قوم میں بیداری کی روح پھونکنے والے انسان اور شاعری کی دنیا کے بے تاج بادشاہ تھے تخیل ادبی فورم کے صدر صابر امانی نے کہا کہ راحت اندوری نے مشاعروں کو جدت بخشی ان کی بے باک شاعری نا قابل فراموش رہے گی
تقریب سے مہمان اعزازی صدف آفریدی ، شوکت جمال کامران ملک ، ڈاکٹر ندیم بھٹی ، سلیم کاوش ، شاہد خیالوی ، محسن سمر ، شہباز صادق ، وارث اسلم راہی ، زاہد جرپالدی، رمضان عاشر ، عاطف علی ، منصور قاسمی سہیل اقبال ، بلال طاہر اور دیگر نے بھی اپنا اپنا شاعرانہ کلام سنا کر حاضرین کو خوب محضوظ کیا اور داد وصول کی حاضرین نے خوبصورت تقریب منعقد کرنے پر تخیل ادبی فورم کے عہدیدارن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ تخیل ادبی فورم آئندہ بھی اپنے ادبی پروگراموں کا سلسلہ جاری رکھے گا تاکہ آنے والی نسلوں کو اردو ادب کا روشن مستقبل حاصل ہو سکے اور اردو ادب کی ترویج کا سلسلہ بھی جاری رہے