وزیر اعلی کی یلو لائن منصوبے کو حتمی شکل دینے کی ہدایت

کراچی (29 ستمبر2020): وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو اورنج لائن منصوبے کا بنیادی ڈھانچہ مکمل کرنے ، ریڈ لائن اے ڈی بی کے قرض کو موثر بنانے اور ییلو لائن کے ڈیزائن کو حتمی شکل دینے کی ہدایت دے دی  تاکہ  کراچی شہر کے وسیع تر مفاد میں ان پر کام شروع کیا جاسکے۔ یہ بات انہوں نے منگل کے روز بی آر ٹی سسٹم کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے محکمہ سندھ ٹرانسپورٹ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ ، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم ، ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار شہلوانی ، کمشنر کراچی سہیل راجپوت ، سیکرٹری ٹرانسپورٹ شائق احمد اور پروجیکٹ کنسلٹنٹس نے شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ ان کی حکومت نے کے بی آر ٹی منصوبوں  پر کام کی تیاری شروع کردی ہے۔ لہٰذا ، محکمہ ٹرانسپورٹ کو ان  پر کام شروع کرنے کے حوالے  سے ایک ٹائم لائن طے کرنا چاہئے۔ اورنج لائن: اورنج لائن کا نام تبدیل کر کے بی آر ٹی عبد الستار ایدھی کردیا گیا ہے  یہ  3.88 کلومیٹر  طویل ہے  جس میں چار بس اسٹیشن اور ایک بس ٹرمینل صوبائی حکومت نے اپنے وسائل سے 2 ارب 33 کروڑ روپے  کی لاگت سے شروع کیا ہے۔ اس کا روٹ ٹی ایم اے آفس اورنگی ٹاؤن سے جناح یونیورسٹی برائے خواتین ناظم آباد کراچی تک ہے۔میسرز  نیسپاک اس منصوبے کا ڈیزائن اور نگرانی کا  کنسلٹنٹ ہے۔ وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ بی آر ٹی کا بنیادی ڈھانچہ تقریباً مکمل ہو چکا ہے لیکن گرین لائن کی تکمیل کے سبب تاخیر ہوئی کیونکہ اسے اس کے ساتھ منسلک کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے انہیں   باقی کام مکمل کر کے انہیں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی۔ ریڈ لائن: چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ بی آر ٹی ریڈ لائن میں انجینئرنگ ، پروکیورمنٹ اینڈ کنسٹرکشن مینجمنٹ (ای پی سی ایم) اور آپریشن ڈیزائن سمیت تین پیکیجز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوسرا پروجیکٹ مینجمنٹ ، کوآرڈینیشن اینڈ کپیسیٹی بلڈنگ (پی ایم سی سی بی)  ہے اور اس پیکیج کے تحت سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی اور ٹرانس کراچی بی آر ٹی کمپنی کی استعداد کار کے ساتھ تعمیر ہورہی ہے۔ تیسرا پیکیج آپریشن ، ڈیزائن اور بزنس مینجمنٹ (ODBM) ہے۔ اس پیکیج کے تحت کنسلٹنٹ آپریشنل پلان ، مالیاتی ماڈل ، ٹرانسپورٹ ماڈل اور بس انڈسٹری کی ری اسٹرکچرنگ کی جارہی ہے۔ وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ نے کہا کہ تمام کنسلٹنٹس اور ٹرانس کراچی سندھ حکومت  کے ساتھ تمام پروجیکٹس آلات مثلاً بی آر ٹی گاڑیاں ،انٹیلی جنٹ ٹرانسپورٹ  سسٹم اور کرایے کے نظام کے لئے سول ورکس اور سپلائی کرنے والوں کے ٹھیکیداروں کا انتخاب کرنے کے لئےتعاون  کریں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ کے ایک سوال کے جواب میں اویس قادر شاہ نے کہا کہ تفصیلی انجینئرنگ ڈیزائن کے ذمہ داران کنسلٹنٹس نے ڈرائنگ کے ڈیزائن اور ڈرافٹ ورژن کو تقریباً حتمی شکل دے دی ہے اور پروجیکٹ ڈائریکٹر کے جائزے اور کمنٹس کے لئے پیش کیا ہے۔چیئرمین پی اینڈ ڈی نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ پروجیکٹ کنسلٹنٹ سلیکشن کمیٹی نے پیشگی کنسلٹنٹس کو شارٹ لسٹ کیا ہے اور اب وہ آر ایف پی کے اجراء کے لئے ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی این او سی کے منتظر ہیں۔ واضح رہے کہ ریڈ لائن منصوبے کی لاگت 74679.4 ملین روپے ہے۔ ییلو لائن: ورلڈ بینک نے وزیراعلیٰ سندھ کی درخواست پر کراچی میں شہری نقل و حرکت ، رسائی اور سڑک کی حفاظت کو بہتر بنانے کے مقصد سے یلو لائن منصوبہ شروع کرنے پر اتفاق کیا ، اس میں 22 کلو میٹر طویل یلو لائن بی آر ٹی سمیت یلو لائن بی آر ٹی کوریڈور،  راہداری ، نکاسی آب ، لائٹنگ ، بسوں کے راستے، اسٹیشنز ، ٹرمینلز اور ڈپو شامل ہیں۔ چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم نے کہا کہ اس منصوبے کا تصوراتی پیپر پی ڈی ڈبلیو پی نے کلیئر کردیا ہے جسے سی ڈی ڈبلیو پی میں غور اور منظوری کے لئے پلاننگ ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز پلاننگ کمیشن کو بھجوا دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ  کو بتایا گیا کہ ابتدائی ڈیزائن  کے طورپر 61 بلین روپے کا پی سی ون تیار کیا گیا  ہے  جسے ای سی این ای سی نے منظور کرلیا ہے۔ وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ نے بتایا کہ ییلو لائن داؤد چورنگی ، کورنگی سے کورنگی 8000 روڈ اور کورنگی روڈ شاہراہ فیصل اور شاہراہ قائدین سے شروع ہوکر 22 کلومیٹر لمبے روٹ پر مبنی ہوگی اور یہ  نمائش بی آر ٹی اسٹیشن پر ضم ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میں آٹھ انڈر پاس اور دو ایلویٹڈ یو ٹرن ، 268 ڈیزل ہائبرڈ ٹیکنالوجی کی بسیں ، اور 28 اسٹیشن ہوں گے ، جن میں 22 ایٹ گریڈ اور چھ زیر زمین شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو ہدایت کی کہ وہ تفصیلی ڈیزائن کی تیاری کے لئے مشاورتی خدمات کے حصول کا عمل شروع کریں۔ اویس قادر شاہ نے کہا کہ ماحولیاتی ، مواصلات ، صنف ، معاشرتی ، خریداری اور مالیاتی انتظامی ماہر جیسے اہم   پوزیشن پر ہائر کرنے  جارہی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو ہدایت کی کہ وہ جلد سے جلد کنسلٹنٹ کو بورڈ میں شامل کریں۔ انہوں نے  کہا کہ   میں یہ دونوں  منصوبے یلو لائن اور ریڈ لائن کو جلد شروع کرنا چاہتا ہوں  اور ان کو دو سالوں میں مکمل کیا جائے۔ کورونا وائرس کی  صورتحال: کوویڈ 19 کی صورتحال  بیان کرتے ہوئے وزیر اعلی سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس  سے  مزید  2مریض انتقال کرگئے  جس سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 2497 ہوگئی ہے ،جو شرح اموات کی  1.8 فیصد ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 10881 نمونوں کی جانچ کی گئی جس سے  مزید کورونا وائرس کے 400 نئے  کیسز سامنے آئے ہیں  جو کہ موجودہ شرح  کی 3.6 فیصد ہے۔انہوں نے کہا کہ  اب تک 1352139 ٹیسٹ کیےگئے ہیں جن  کے نتیجے میں136795  مثبت  کیسز کی  تشخیص ہوئی جبکہ اب تک 130137 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں  جو کہ صحتیابی  کی95.1 فیصد کی شرح  بنتی ہے  اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 245 مریض صحتیاب ہوکر گھر جاچکے ہیں ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ  اس وقت 4161 مریض زیر علاج ہیں ، ان میں سے 3881 گھروں میں ، 6 آئسولیشن سینٹر ز میں اور 274 مختلف اسپتالوں میں ہیں جبکہ  172 مریضوں کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے ، جن میں سے37 مریضوں کو  وینٹیلیٹرز  پر منتقل کردیاگیا ہے۔  مراد علی شاہ نے بتایا کہ 400 نئے کیسز میں سے 297  نئے کیسز کا تعلق  کراچی سے ہے۔ جن میں 100 ضلع شرقی ، 92 ضلع جنوبی ، 56 ضلع وسطی ، 26 ضلع ملیر ، 14 ضلع کورنگی اور 9 ضلع غربی  کے شامل ہیں۔ اسی طرح  جامشورو 9 ، دادو ، حیدرآباد ، لاڑکانہ ، شہید بینظیر آباد ، سکھر اور گھوٹکی 2۔2 ، قمبر ، میرپورخاص ، سانگھڑ اور عمرکوٹ میں  سے ایک ایک نئے  کیسز سامنے آئے ہیں ۔ عبدالرشید چنامیڈیا کنسلٹنٹ ،و زیراعلیٰ سندھ