سندھ ہائیکورٹ نے تجاوزات نہ ہٹانے پر ڈپٹی کمشنر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ پہلے آپ خیرپور ناتھن شاہ کو سیلاب میں ڈبو کر اب میرپورخاص کو ریگستان میں تبدیل کرنے آئے ہو


میرپورخاص رپورٹ تحسین احمدخان ~
سندھ ہائیکورٹ نے تجاوزات نہ ہٹانے پر ڈپٹی کمشنر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ پہلے آپ خیرپور ناتھن شاہ کو سیلاب میں ڈبو کر اب میرپورخاص کو ریگستان میں تبدیل کرنے آئے ہو، سندھ ہائیکورٹ نے میرپورخاص سے تجاوزات ہٹا کر 21 مئی کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا، سندھ ہائی کورٹ میرپورخاص کے ڈبل بینچ میں میرپورخاص کے پبلک پارکس، میرواہ روڈ پر قائم گرین بیلٹ، کھیلوں کے میدان، قبرستان، قدیم آثار، کاھو جو دڑو اور دیگر جگہوں سے قبضے ہٹانے سے متعلق درخواست گزار کانجی میگواڑ کی درخواست پر کیس کی سماعت جسٹس امجد سہتو اور جسٹس خادم حسین تنیو پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی سماعت کے دوران عدالت میں عبوری ڈی سی سونو خان ​​چانڈیو اور میونسپل کمشنر رضا کھوسو پیش ہوئے دوران سماعت عدالت نے میونسپل کمشنر نے تجاوزات کے بارے میں پوچھا جس پر میونسپل کمشنر نے کہا کہ وہ 20 روز قبل میرپورخاص میں تعینات ہوئے ہیں جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے گزشتہ 15 دن میں کیا اقدامات کئے ہیں اس دوران جسٹس خادم حسین تنیو نے ڈپٹی کمشنر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ وہ نہیں جس نے 2022 میں خیرپور ناتھن شاہ اور میہڑ کو ڈبو دیا اور اب آپ میرپورخاص کے صحرا میں تبدیل کرنے آ گئے ہیں اس دوران عدالت نے میونسپل کمشنر اور ڈی سی سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے کبھی اپنی کرسی سے اٹھ کر شہر کا دورہ کیا ہے عدالت نے انہیں حکم دیا کہ میرپورخاص کے پبلک پارکس، میرواہ روڈ پر قائم گرین بیلٹ، کھیلوں کے میدان، قبرستان، قدیم آثار، کاھو جو دڑو اور دیگر جگہوں سے قبضے ہٹانے ختم کرنے اور آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے آئندہ سماعت 21 مئی تک ملتوی کر دی گئی***