نیوم سمیت دیگر شہروں میں آئی ٹی سمیت ٹیکنیکل ورکرز کی گنجائش ہے، قونصل جنرل جدہ خالد مجید جامعہ این ای ڈی کے شعبہ اسٹوڈنٹ افئیرز اور ایم ایچ ایس اسپیکس کے اشتراک سے ویبنار

کراچی() جامعہ این ای ڈی کے شعبہ اسٹوڈنٹ افئیرز اور ایم ایچ ایس اسپیکس کے اشتراک سے ویبنار کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت قونصل جنرل جدہ خالد مجید نے آن لائن کی۔ اس موقعے پر چئیرمین انسٹی ٹیوٹ آف انجنینئرز پاکستان انجینئر سہیل بشیر اور ڈین پروفیسر ڈاکٹر نعمان احمد نےقونصل جزل کو خوش آمدید کیا۔ صدارت کرتے ہوۓ قونصل جنرل جدہ خالد مجید کا کہنا تھاکہ سعودی عرب میں 2.5ملین سے زاید پاکستانی بستے ہیں ۔گزشتہ برس 5 لاکھ سے زاید پاکستانی سعودیہ آئے۔ انہوں نےمزید کہا کہ پاکستان اور سعودیہ کے تعلقات مثالی ہیں۔ سعودی جامعات میں اسکالر شپس ہیں۔ سعودیہ، دنیا کی معیشت میں بڑاحصہ دار ہے۔ سعودی عرب کی درآمداد200ملین ڈالر جب کہ برآمداد 400 ملین ڈالر ہے۔ سعودیہ کی 38ملین کی آبادی میں ایک تہائی غیر ملکی ہیں۔ خالد مجید نے بتایا کہ پاکستان سے سعودی عرب کے ویزے کے لیے اورسیز امپلائز بیورو سمیت متعلقہ اداروں سے ہی رابطہ کیاجائے جب انہوں زور دیا کہ ایجنٹس سے بچنا چاہیے۔ طالب علموں کی رہنمائی کرتے ہوۓ ان کا کہنا تھاکہ سعودی ویژن 2030 کے لیے بہت تیزی سے کام جاری ہے۔ یہاں سیاحت، آئی ٹی، سول انجینئرنگ سمیت دیگر بہت کاموں کی گنجائش ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانیوں نے اسپتالوں اور دیگر اداروں میں خودکومنوایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں خود پرفخر کرنا سیکھنا ہوگا۔ خالد مجید نے این ای ڈی اور ایم ایچ ایس اسپیکس کو اتنے اہم موضوع پرویبنار کے انعقاد پر سراہا۔ جامعہ ترجمان کے مطابق ایم ایچ ایس اسپیکس کے میزبان مصطفی حبیب صدیقی نے میزبانی کے فرائض انجام دئیے جب کہ طلبا وطالبات نے سوالات بھی کیے۔
==================

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC