مالی سال 2022-23ء میں ڈجیٹل ٹرانزیکشنوں نے اپنی کو نمو برقرار رکھا

27 ستمبر 2023ء
بینک دولت پاکستان نے آج مالی سال 2022-23ء کے لیے نظامِ ادائیگی کا سالانہ جائزہ جاری کر دیا۔ اس جائزے میں بینکاری ٹرانزیکشنوں میں نمو اور رجحانات کے ساتھ ملک میں نظامِ ادائیگی کے انفراسٹرکچر اور آلات کا استعمال شامل ہے۔
ڈجیٹل ٹرانزیکشنوں نے صارفین کی جانب سے اپنی مالی ضروریات کو پورا کرنے کی غرض سے موبائل اور انٹرنیٹ بینکاری جیسے ڈجیٹل ذرائع کو زیادہ ترجیح دینے کے سبب اپنی نمو کا سلسلہ برقرار رکھا۔ بحیثیت مجموعی،موبائل اور انٹرنیٹ بینکاری ٹرانزیکشنوں میں حجم کے لحاظ سے 57 فیصد اور قدر کے لحاظ سے 81 فیصد سالانہ نمو دیکھی گئی۔ سال کےد وران بینکوں اور مائیکروفنانس بینکوں (ایم ایف بیز) کی ای بینکاری ٹرانزیکشنوں میں 29 فیصد نمو ہوئی جبکہ قدر میں 21 فیصد اضافہ ہوا۔ اسی طرح، مالی سال 23ء کے دوران برانچ لیس بینکاری ٹرانزیکشنوں میں بھی نمو کا ایسا ہی رجحان دیکھا گیا جس کی ٹرانزیکشنوں کی تعداد میں28 فیصد اور قدر میں 45 فیصد اضافہ ہوا۔
ای بینکاری کے استعمال کنندگان کی تعداد میں خاصا اضافہ دیکھا گیا۔ سال کے دوران انٹرنیٹ بینکاری کے استعمال کنندگان کی تعداد میں 15 فیصد، موبائل بینکاری کے استعمال کنندگان کی تعداد میں 30 فیصد اور برانچ لیس بینکاری موبائل ایپ کے استعمال کنندگان میں 42 فیصد اضافہ ہوا۔ الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشنز (ای ایم آئیز) نے بھی ڈجیٹل بینکاری کے استعمال کنندگان کی شمولیت میں اپنا بامقصد کردار ادا کیا اور اس کے آغاز سے اب تک 2 ملین ای والٹس کھولے جا چکے ہیں۔
اپنے مستعد اور فوری ادائیگی کی سہولتوں کی وجہ سے ای بینکاری زیادہ صارفین کو اپنی جانب متوجہ کر رہی ہے اور گذشتہ برسوں کے دوران اس کی ٹرانزیکشنوں میں مستحکم رفتار سے نمو ہو تی رہی ہے۔ اس کے مقابلے میں مالی سال 23ء کے دوران کاغذ پر مبنی لین دین میں 4 فیصد سے زائد اور گذشتہ پانچ برسوں میں مجموعی طور پر 20 فیصد کمی آ چکی ہے۔ تاہم مالی سال 23ء میں کاغذ پر مبنی ٹرانزیکشنوں کی مالیت میں 20 فیصد اضافہ ہوا۔
پاکستان ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ (آر ٹی جی ایس) سسٹم اور اسٹیٹ بینک کی ملکیت اور اس کے تحت چلنے والے پاکستان کے فوری ادائیگی کے نظام راست میں مالی اداروں اور بینکاری صارفین کو ٹرانزیکشنوں کو پروسیس اور ان کی چکتائی کی سہولت مہیا کی گئی ہے۔ سال کے دوران آر ٹی جی ایس کے ذریعے 640.4 ٹریلین روپے مالیت کی 4.9 ملین ٹرانزیکشنوں کو پروسیس کیا گیا، جبکہ راست کے ذریعے 3.2 ٹریلین روپے مالیت کی 155 ملین ٹرانزیکشنوں کو پروسیس کیا گیا ہے۔
مالی ادارے بھی صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) ٹرمینلز، آٹو میٹڈ ٹیلر مشینوں (اے ٹی ایم)، کیش/ چیک ڈپازٹ مشینوں (سی ڈی ایم)، ای کامرس تاجروں اور ایجنٹوں کے نیٹ ورک میں توسیع کے ذریعے اپنے ای بینکاری انفراسٹرکچر کو مزید بہتر بنا رہے ہیں۔ 30 جون 2023ء تک صارفین کو ادائیگی کی خدمات فراہم کرنے کے لیے پی او ایس ٹرمینلز کی تعداد 115,288 ، اے ٹی ایمز 17,808 ، سی ڈی ایمز 520 اور ای کامرس مرچنٹس کی تعداد 6,889 رہی۔ مالی سال کے دوران پی او ایس (199.3 ملین) اور اے ٹی ایمز (809.7 ملین) کے ذریعے ٹرانزیکشنوں کی تعداد میں بالترتیب 45 فیصد اور17 فیصد سالانہ نمو ہوئی۔ ادائیگی کارڈز استعمال کرتے ہوئے ملکی ای کامرس ٹرانزیکشنوں کی تعداد 31.8 ملین رہی ، جن کی مالیت 142 ارب روپے تھی۔
30 جون 2023ء تک 58.1 ملین ادائیگی کارڈ ز زیر استعمال تھے، جن میں سے 44.5 ملین بینکوں اور مائیکروفنانس بینکوں کی جانب سے، 10.8 ملین برانچ لیس بینکوں اور 2.8 ملین ای ایم آئیز نے جاری کیے تھے۔
تفصیلات دیکھیے اس لنک پر: https://www.sbp.org.pk/PS/PDF/FiscalYear-2022-23.pdf
***
===============================

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC