تمباکو نوشی کا عالمی دن پر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں آگاہی سیمینار کا انعقاد


لاہور(جنرل رپورٹر)تمباکو نوشی کا عالمی دن پر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں آگاہی سیمینار کا انعقاد
کوالٹی انہانسمنٹ سیل اور شعبہ نفسیات کے زیر اہتمام کیا گیا جسکی صدارت وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر خالد مسعود گوندل نے کی جبکہ
کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے سربراہ شعبہ نفسیات ،پروفیسر علی مدیح ہاشمی مہمان خصوصی تھے.سیمینار میں پرووائس چانسلر پروفیسر کامران خالد خواجہ ، رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر محمد ندیم ، ڈین بیسک سائنسز اینڈ انڈر گریجویٹس پروفیسر منزہ اقبال،شعبہ گائناکالوجی کی سربراہ پروفیسر عائشہ ملک، ڈائریکٹر کوالٹی انہانسمنٹ سیل پروفیسر بلقیس شبیر، سربراہ شعبہ نفسیات پروفیسر عائشہ رشید، فیکلٹی ممبران ، مختلف اداروں سے آئے شعبہ نفسیات کے سربراہان اور طلباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔اس
سال 2023کا تھیم ہے ’’ہمیں تمباکو کی نہیں ، کھانے کی ضرورت ہے‘‘۔
اس موقع پر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کےشعبہ نفسیات کی سربراہ ،پروفیسر عائشہ رشیدنے تمباکو نوشی کا عالمی دن کے حوالہ سے تفصیلی بریفنگ دی۔ ان کا کہنا تھا کہ سر گنگارام ہسپتال میں تمباکونوشی کے خاتمے کے لیے ایک کلینک کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے، جہاں پر مریضوں کو صحت کی سہولیات کے ساتھ ساتھ کاؤنسلنگ بھی کے جاتی ہے۔انہوں نے پاکستان اور دنیا بھر میں تمباکو نوشی سے متاثرہ افراد کے اعدادو شمار سے بھی آگاہ کیا۔
وائس چانسلر پروفیسر خالد مسعود گوندل نے اپنے خطاب میں معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی بیماری کی روک تھم کے لئے آگاہی، احتیاطی تدابیر اور پرہیزاہم عوامل ہیں۔سگریٹ کا دھواں ہمارے پھیپھڑوں کا حصہ بن جاتا ہے جو کہ ہمارے سر سے پاؤں تک کے اعضاء کو نقصان پہنچاتا ہے اور بے شمار بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ نشہ انسان اس وقت شروع کرتا ہے جب وہ کسی پریشانی میں مبتلا ہوتا ہے۔ اللہ پاک قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے، مفہوم “دلوں کا سکون اللّٰہ کے ذکر میں ہے “لہٰذا ہم سب کو چاہیے نماز، قرآن، نوافل اور درود شریف کی مدد سے اپنی پریشانیوں سے چھٹکارا حاصل کریں۔ہمیں کسی بھی قسم کی تمباکو نوشی اور سگریٹ نوشی سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کو سگریٹ نوشی سے بچنے کی ترغیب بھی دینی چاہیے۔
چیف گیسٹ پروفیسر علی مدیح ہاشمی نے وائس چانسلر پروفیسر خالد مسعود گوندل کا مدعو کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ایک سروے کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 1.3 بلین افراد اور پاکستان میں 2.5 کروڑ افراد تمباکو نوشی میں مبتلا ہیں، جس کے باعث وہ لوگ خطرناک بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں۔اُن کا مزیدکہنا تھا کہ آلودہ آب و ہوا بھی ہمارے پھیپھڑوں کی بیماریوں کاسبب بنتی ہے۔ہمیں چاہیے کہ سگریٹ نوشی سے اجتناب کریں اور اپنے اِرد گرد کے لوگوں، اپنے عزیز و اقرباء کو اس حوالہ سے آگاہی فراہم کریں۔
سیمینار میں پینل ڈسکشن کا بھی اہتمام ہوا جس میں مختلف شعبہ جات کے ماہرین نے اپنی قیمتی رائے سے آگاہ کیا۔
تقریب کے اختتام میں وائس چانسلر پروفیسر خالد مسعود گوندل، چیف گیسٹ پروفیسر علی مدیح ہاشمی اور ماہرین میں شیلڈز تقسیم کی گئیں اور واک کا اہتمام بھی کیا گیا۔