میونسپل کارپوریشن کی عرصہ داراز قبل کراۓ پر دی جانے والی پرأپرٹی دیکھ بھال نہ ہونے کے سبب زبوہ حالی کا شکار ہونے لگی، کرایہ پر دی جانے والی سینکڑوں دوکانیں خلاف ضابطہ خریدوفروخت کا سلسلہ جاری بھی جاری ہے

میرپورخاص رپورٹ ٹحسین احمدخان ~
میونسپل کارپوریشن کی عرصہ داراز قبل کراۓ پر دی جانے والی پرأپرٹی دیکھ بھال نہ ہونے کے سبب زبوہ حالی کا شکار ہونے لگی، کرایہ پر دی جانے والی سینکڑوں دوکانیں خلاف ضابطہ خریدوفروخت کا سلسلہ جاری بھی جاری ہے،اصل کرایہ داروں کی جانب سے غیر قانونی طور پر لاکھوں روپے ایڈوانس اور ہزاروں روپے کراۓ کی مد میں کرایہ نامہ کی خلاف ورزی جاری رکھے جانے کا انکشاف سامنے أیا ہے، میونسپل کارپوریشن کو ماہانہ 500 سے 800 کراۓ دینے والوں نے اپنے طور پر دوسروں کو 50 ہزار سے ایک لاکھ روپے کراۓ پر دے رکھی ہے زرائع کے مطابق کئی دوکانیں لاکھوں روپوں کی عیوض فروخت کردی گئی تفصیلات کے مطابق میرپورخاص میوینسپل کارپوریشن کی شہر بھر ایک اندازے کے مطابق 1822 دوکانیں بلدیہ مارکیٹ،مارکیٹ چوک،ہلال مارکیٹ،سول اسپتال روڈ،مارکیٹ چوک تا اولڈ اسپتال روڈ سمیت دیگر جگہوں پر واقع دوکانیں کرایہ پر عرصہ دراز سے 500 روپے سے 800 روپے ماہانہ پر کرایہ پر چل رہی ہے زرائع کے مطابق اکثر دوکاندار کرایہ نامہ کی خلاف ورزی اور خلاف ضابطہ میونسپل کارپوریشن کی دوکانوں کو بھاری قیمت پر دوسری پارٹی کے افراد کو ایک ایگریمنٹ پر فروخت کرکے بآسانی جعلسازی کرکے کارپویشن کی دوکانوں کو ٹرانسفر کرلیتے ہیں ریکارڈ کے مطابق عرصہ دراز سے کرایوں کی مد میں ردوبدل نا کیے جانے اور فریش کرایہ نامہ ایگریمنٹ میونسپل کارپوریشن سے نا کیے جانے کے سبب میونسپل کارپوریشن لاکھوں روپوں کرایوں کی مد میں ملنے والی رقم سے محروم ہے زرائع کے مطابق 500 روپے کراۓ پر میونسپل کارپوریشن سے دوکان لینے مالا دوکاندار کرایہ نامہ کی خلاف ورزی کرتے ہوہے دوسری پارٹی سے ماہانہ لاکھوں روپے ایڈوانس اور ہزاروں روپے کرایہ وصول کررہے ہیں ایک اندازے کے مطابق بلدیہ مارکیٹ میں 500 سے زاہد دوکانیں ایک ہی چھت کے نیچے موجود ہیں جہاں تمام دوکاندار کرایہ نامہ پر 200 سے 500 روپے ماہوار کئی سالوں کے بقایاجات کے ساتھ فی دوکاندار خلاف ضابطہ 50 لاکھ سے 80 لاکھ میں فروخت کررہے ہیں یہ بھی انکشاف ہوا کہ میونسپل کارپوریشن کے کرایہ دار دوسرے دوکاندار کو ایک اور کرایے نامہ بنا کر فی دوکان 40 ہزار سے 70 ہزار روپے ماہانہ کرایہ پر دینے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ شہر بھر میں اصل کرایہ دار کی جگہ 8 سے 10 افرد کو فروخت ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے جس کے متعدد غیر قانونی ایگریمنٹ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ نے حاصل کرلیے ہیں شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ میونسپل کارپوریشن اپنی پراپرٹی میں ہونے والی خلاف ضابطہ خریدوفروخت اور دیگر کرایے داروں کے خلاف کاروائی کے ساتھ نیا کرایہ نامہ ایگریمنٹ بنا کر اصل مالکان کا تعین کرے اور عرصہ دراز سے کراہے قانوں کے مطابق اور ڈالر ریٹ و مارکیٹ ویلیو کے مطابق مختص کریں تاکہ کارپوریشن کو ایک بڑا روینیو حاصل ہوسکے شہری حلقوں نے کارپوریشن کی پراپرٹی کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کی بھی درخواست کی ہے تاکہ کارپوریشن کی پراپرٹی میں ہونے والی ہیر پھیر کو روکا جاسکے***