بلوچستان کے استاد زکوۃ اور بھیک مانگنے پر کیوں مجبور ہوگئے ؟حکمرانوں کو کوئی شرم نہیں آئی ؟ جو لوگ استاد کی عزت نہیں کرتے درحقیقت وہ اپنا مقام اوراحترام کھو بیٹھتے ہیں ۔بلوچستان یونیورسٹی کے اساتذہ اور دیگر عملے کا احتجاج ساری کہانی سنا رہا ہے کہ فنڈز کہاں غائب ہو جاتے ہیں ؟

بلوچستان کے استاد زکوۃ اور بھیک مانگنے پر کیوں مجبور ہوگئے ؟حکمرانوں کو کوئی شرم نہیں آئی ؟ جو لوگ استاد کی عزت نہیں کرتے درحقیقت وہ اپنا مقام اوراحترام کھو بیٹھتے ہیں ۔بلوچستان یونیورسٹی کے اساتذہ اور دیگر عملے کا احتجاج ساری کہانی سنا رہا ہے کہ فنڈز کہاں غائب ہو جاتے ہیں ؟


سرکاری یونیورسٹی جامعہ بلوچستان کے اساتذہ اور دیگر عملے نے مالی بحران سے نمٹنے کے لیے صوبائی دارلحکومت کوئٹہ میں خیراتی مہم شروع کر دی ہے۔
احتجاج پر مجبور
بلوچستان یونیورسٹی میں تعینات اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے رہنماء پروفیسر کلیم اللہ بڑیچ کہتے ہیں انتہائی مخدوش صورتحال کی وجہ سے ملازمین سڑکوں پر نکل آئے ہیں ۔
ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ”جامعہ بلوچستان کے اساتذہ سمیت تما م عملے کے ارکان گزشتہ تین ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں ۔مالی بحران کی وجہ سے صوبے کی واحد بڑی درسگاہ تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے۔ تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے اساتذہ فاقہ کشی پر مجبور ہیں ۔ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن بھی بند کردی گئی ہے۔ حکومت اپنے اخراجات میں کمی لانے کے بجائےتعلیمی اداروں کو تباہ کر رہی ہے۔‘‘
کلیم اللہ بڑیچ کا کہنا تھا کہ مالی مسائل کی وجہ سے یونیورسٹی کے مرکزی اور تمام زیلی کیمپسزکے زیر انتظام امتحانات بھی ملتوی کردیے گئے ہیں۔ ان کے بقول، ”بلوچستان کی تمام جامعات مالی بحران کا شکار ہیں ۔
جامعہ بلوچستان میں ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنانے کے لیے ہائیر ایجوکیشن کمیشن بھی کو ئی کردار ادا نہیں کررہا ہے۔ حکومتی نااہلی کی وجہ سے بین الاقوامی یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل ہماری یونیورسٹی کے کئی سینئیراساتذہ صوبے سے بیرون ملک منتقل ہوچکے ہیں ۔ اس صورتحال میں بہتری کے لیے حکومت کوئی سنجیدہ حکمت عملی مرتب نہیں کر رہی۔‘‘
مکمل آرٹیکل پڑھنے کی خاطر اس لنک پر جائیں http://dw.com/p/4PsQJ

==================

بلوچستان پولیس نے جدید پولیسنگ کی جانب اہم پیش رفت کرتے ہوئے پاکستان کا پہلا اینٹی رائٹ ویمن یونٹ قائم کر دیا ہے۔

آئی جی بلوچستان کی جانب سے جمعرات کی صبح معائنے کے بعد بلوچستان پولیس کی خواتین کانسٹیبلز پر مشتمل اینٹی رائٹ یونٹ نے کام شروع کر دیا ہے۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس ایڈمنسٹریشن بلوچستان غلام اظفر مہیسر کے مطابق لیڈیز کانسٹیبلز پر مشتمل اینٹی رائٹ ویمن ونگ میں 40 تربیت یافتہ خواتین کیڈٹس شامل کی گئی ہیں۔

ان خواتین پولیس اہلکاروں کو ہنگاموں، بدامنی اور بلوے کے دوران حالات اور شرپسندوں سے نمٹنے کی خصوصی تربیت دی گئی ہے۔

خواتین اہلکاروں کو اینٹی رائٹ ساز و سامان اور آلات سے بھی لیس کیا گیا ہے، پاکستان میں اس طرح کے خصوصی یونٹ کی پہلے کوئی مثال موجود نہیں۔

کراچی، لاہور اور پشاور پولیس میں بھی یہ یونٹ قائم نہیں ہوا ہے، ویمن اینٹی رائٹ ونگ قائم کرنا جدید دور کے عسکری تقاضوں میں سے ایک ہے۔

ترجمان بلوچستان پولیس کے مطابق یہ یونٹ ابتدائی طور پر کوئٹہ پولیس میں قائم کیا گیا ہے، بعد ازاں اس کا دائرہ ڈویژن اور پھر بلوچستان کے ہر ضلع کی سطح پر لے جایا جائے گا۔
=============================

گوادر کو ایران سے بلاتعطل بجلی کے حکومتی دعوے دھرے رہ گئے

گوادر(نامہ نگار)ایران سے گوادرکو 100 میگا واٹ اضافی بجلی سے گھریلو و صنعتی صارفین کو بلاتعطل بجلی فراہمی یقینی بنانے کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، بدترین لوڈ شیڈنگ سے روزے داروںکو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ کاروباری حضرات بھی پریشان ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق ایران سے گوادر کو 100 میگا واٹ اضافی بجلی کی فراہمی کا منصوبہ مکمل ہونے کے باوجود گوادر کے سٹی کے گھریلو و صنعتی صارفین کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی اب تک میسر نہیں ، گوادر سٹی میں گھنٹوں لوڈشیڈنگ سے ماہ صیام میں روزے دار و عید کے حالیہ سیزن میں کاروباری حضرات شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔
============================
بدقسمتی ہے کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہونے کے باوجود بھی زراعت میں خودکفیل نہیں ہے. معاشی ترقی دراصل زرعی ترقی سے مشروط ہے. اس ضمن میں صوبے بھر کے غریب زمینداروں کو سستی بجلی کی فراہمی، معیاری بیجوں اور کھاد پر اعانت دینے سے نہ صرف زرعی پیداوار میں اضافہ ہو سکتا ہے بلکہ غریب کاشتکاروں کو اپنی کاشتکاری سے زیادہ آمدنی بھی حاصل ہوگا.

کوئٹہ 13 اپریل: گورنربلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ یہ ہماری من حیث القوم اجتماعی بدقسمتی ہے کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہونے کے باوجود بھی زراعت میں خودکفیل نہیں ہے. معاشی ترقی دراصل زرعی ترقی سے مشروط ہے. اس ضمن میں صوبے بھر کے غریب زمینداروں کو سستی بجلی کی فراہمی، معیاری بیجوں اور کھاد پر اعانت دینے سے نہ صرف زرعی پیداوار میں اضافہ ہو سکتا ہے بلکہ غریب کاشتکاروں کو اپنی کاشتکاری سے زیادہ آمدنی بھی حاصل ہوگا. ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز گورنر ہاوس کوئٹہ میں کسان اتحاد کے سربراہ خالد کھوکھر کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان نے کہا کہ زراعت کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے سے ملک کے روشن مستقبل کو یقینی بنایا جا سکتا ہے. انہوں نے کہا کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے اس ترقی یافتہ دور میں بھی ہم ایگریکلچر سیکٹر میں روایتی طور طریقے استعمال کر رہے ہیں. کاشتکاروں کو ضروری سہولیات فراہم کرنے اور ان کے استعداد کار میں اضافہ کرنے سے نہ صرف ملکی سطح پر زراعت کو فروغ ملے گا بلکہ اس سے مجموعی طور پر قومی پیداوار میں بھی اضافہ ہوگا. کسان اتحاد کے سربراہ خالد کھوکھر نے کہا کہ بلوچستان میں زیادہ تر لوگوں کے روزگار کا انحصار زراعت اور لائیو سٹاک پر ہے. انہوں نے گورنر بلوچستان کو صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں کاشتکاروں کی قومی کانفرنس بلانے کی تجویز دی. گورنر بلوچستان نے ان کی تجویز کو سراہتے ہوئے کہا کہ کاشتکاروں کی قومی سطح پر کانفرنس کے انعقاد کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے.


========
خبرنامہ نمبر 1428/2023
کوئٹہ 13 اپریل۔ سیکرٹری محتسب بلوچستان محمد ہاشم ندیم نے کہا ہے کہ محتسب ادارے سے وابستہ تمام انویسٹیگیشن آفیسران سمیت دیگر آفیسر و اہلکار اپنی پیشہ ورانہ امور کی ادائیگی احساس زمہ داری کے جذبے سے انجام دیں تاکہ ادارے کی کارکردگی میں مزید بہتری آنے کے ساتھ ساتھ محتسب بلوچستان سے مفت اور فوری انصاف کے حصول کے حوالے سے عوام کی امنگیں پوری ہوں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز محتسب ادارے کی ماہانہ کارکردگی کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر اجلاس کے شرکاء میں ڈائریکٹرز محتسب سیکرٹریٹ سید منور شاہ ہاشمی، عبدالمنان اچکزئی، مصطفیٰ جان کاکڑ، ملک ظہور کاسی، سعید احمد شاہوانی کے علاؤہ ڈپٹی ڈائریکٹرز محتسب سیکرٹریٹ سید عبد الحفیظ، عبدالجمیل خان کاکڑ، بختیار خان کھوسہ، رجسٹرار سید محمد علی، کمپیوٹر پروگرامر محمد نعمان انصار، پروٹوکول آفیسر آفتاب احمد اور سپرنٹینڈنٹ ایڈمن احسان ستار شامل تھے۔ اجلاس سے خطاب میں سیکرٹری محتسب نے کہا کہ محتسب ادارے میں جاری مقدمات کی نوعیت دیگر اداروں کی کیسسز سے قدرے مختلف ہے جہاں سرکاری اداروں میں بدانتظامی کے حوالے سے موصول شکایات کا نہ صرف ازالہ کیا جاتا ہے بلکہ بعض معاملات میں آئین اور قانون کے مطابق سخت کارروائی کرنے کا اختیار بھی ادارے کو حاصل ہے، انہوں نے کہا کہ زیر التواء مقدمات کو فوری طور پر حل کرنے کیلئے ضروری اقدامات کیے جائیں اور اس حوالے سے انویسٹیگیشن آفیسران کسی بھی محکمے کے متعلقہ حکام سے عدم تعاون کی صورت میں قانونی کارروائی کرتے ہوئے شکایت کنندگان کی داد رسی کو ممکن بنائیں، اجلاس میں انویسٹیگیشن آفیسران نے اندراج شدہ مقدمات کی تعداد، زیر سماعت، زیر التواء اور نمٹائے گئے تمام مقدمات کی تفصیلات سے سیکرٹری محتسب کو آگاہ کیا، سیکرٹری محتسب نے ہدایت کی کہ اگلے ماہانہ اجلاس میں تمام انویسٹیگیشن آفیسران زیر التواء مقدمات کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کے بارے میں انہیں تفصیلات سے آگاہ کریں۔

خبرنامہ نمبر 1429/2023
نصیر آباد 13اپریل:ڈپٹی کمشنر نصیر آباد عائشہ زہری نے گزشتہ شب اچانک ٹیچنگ ہسپتال ڈیرہ مراد جمالی کا دورہ کیا انہوں نے ٹراما سینٹر کی صفائی ستھرائی، مریضوں کے علاج معالجے اور عملے کی حاضری کا جائزہ لیا جبکہ زچگی کے دوران آپریشن ہونے والی ایک خاتون مریضہ کی عیادت بھی کی تحصیلدار مجیب الرحمٰن ساتکزئی بھی ان کے ہمراہ تھے اس موقع پر ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ایاز جمالی، چیف لیڈی میڈیکل آفیسر ڈاکٹر خالدہ سلطان مینگل، سینیئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر عبدالرحمن ہاشمی میڈیکل ٹیکنیشن نواب خان بھنگر ڈسپنسر خیر بخش پرکانی و دیگر ڈیوٹی اسٹاف موجود تھے ڈپٹی کمشنر نصیرآباد عائشہ زہری نے ڈیوٹی پر موجود عملے کی موجودگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ عوام کو طبی سہولیات کی فراہمی خوش آئند اقدام ہے آئندہ بھی اسی طرح سرپرائز وزٹ کئے جائیں گے جس کا بنیادی مقصد عوام کے وسیع تر مفادات میں اقدامات کرنا ہے ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف پر لازم ہے کہ وہ دن رات بلا تفریق عوام کی خدمت میں مصروف رہیں کیونکہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں دور دراز علاقوں سے لوگ علاج کے غرض سے آتے ہیں اس لیے انہیں بروقت علاج معالجہ کی فراہمی انتہائی ضروری ہے ہم سب پر لازم ہے کہ ہم عوام کی بے لوث خدمات میں اپنے فرائض سرانجام دیں تاکہ ان کی مشکلات میں کمی واقع ہو اور وہ حکومتی اقدامات سے فائدہ مند ہوسکیں۔
خبرنامہ نمبر 1430/2023
کمشنر نصیرآباد ڈویژن بشیر احمد بنگلزئی صوبائی سیکرٹری خوراک مجیب الرحمن پانیزئی ڈی آئی جی نصیرآباد رینج منیر احمد شیخ ڈپٹی کمشنر نصیرآباد عائشہ زہری ڈپٹی کمشنر جعفرآباد نجیب اللہ ترین نے پروجیکٹ ڈائریکٹر فوڈ جانان خان جعفر کے ہمراہ رات گئے سندھ بلوچستان قومی شاہراہ پر گندم کی اسمگلنگ روکنے کے عمل کا جائزہ لینے کیلئے اچانک دورہ کیا دورے کا بنیادی مقصد گندم کی نقل و حمل کی روک تھام کرنا تھا اور ذخیرہ اندوزوں کو یہ باور کروانا تھا کہ ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ کسی صورت گندم کی اسمگلنگ ہونے نہیں دے گی اس حوالے سے نصیرآباد ڈویژن میں سخت اقدامات کیے گئے ہیں جس کی کڑی مانیٹرنگ کی جارہی ہے انہوں نے سندھ بلوچستان سرحدی پٹی سے ضلع نصیرآباد میں گندم کی نقل و حمل کو روکنے کے لئے قائم چیک پوسٹوں پر رات گئے اچانک دورے کئے تاکہ ذخیرہ اندوزوں تک سخت پیغام پہنچے کہ انتظامیہ متحرک ہے وہ کسی صورت گندم کی غیر قانونی نقل و حمل کو برداشت نہیں کرے گی اور مزید یہ کہ حکومت بلوچستان کی جانب سے دفع 144 کے عمل میں بھی پندرہ دنوں کی توسیع کی گئی ہے تاکہ حکومتی گندم کی خریداری کے ٹارگٹ کو جلد از جلد مکمل کیا جاسکے دورے کے موقع پر ٹیم نے چیک پوسٹوں پر تعینات اہلکاروں سے بھی ملاقات کی اور انہیں سختی سے احکامات دئیے کہ گندم کی اسمگلنگ پر گہری نظر مرکوز کریں ہم نہیں چاہتے کہ غیر قانونی طریقے سے گندم کا ایک دانہ بھی اسمگل ہواور جو بھی سرکاری ملازم اس عمل میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی کیونکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور چیف سیکریٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی کی جانب سے اس بابت ہمیں سخت احکامات دیئے گئے ہیں ہماری بھرپور کوشش ہے کہ سرکار کی جانب سے گندم خریداری کے عمل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے اور ٹارگٹ پورا کیا جاسکے اس سلسلے میں انہوں نے زمینداروں و کاشتکاروں پر زور دیا کہ وہ محکمہ خوراک کو اپنی گندم فروخت کریں تاکہ بعد میں آپ کے ہی کام آسکے
===============================

خبرنامہ نمبر 1424/2023
لورالائی 13اپریل:ڈپٹی کمشنر لورالائی سوبان سلیم دشتی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈپٹی کمشنر لورالائی کو محکمہ صحت ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر میاں ناصر شیخ نے صحت کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی اجلاس میں ہیلتھ کے شعبے کی بہتری کے لیے مختلف فیصلے کئے اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر میاں ناصر شیخ،میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر محمد سلیم،ڈاکٹر محمد فہیم اوتمانخیل،ایم ایس ڈاکٹر رشید ناصراوردیگر آفیسران نے شر کت کی۔اجلاس سے ڈپٹی کمشنر لورالائی سوبان سیلم دشتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت لورالائی کو جدید خطوط پر استوار کریں گے اور ضلع لورالائی میں صحت مزید فعال بنائیں گے،صحت کے حوالے سے کوئی کوہتی برادشت نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز قوم کے مسیحا بن کر کام کریں اپنی خدمات کو ایمانداری اور لگن سے ادا کریں عوام کو کسی قسم کی شکایات کا موقع نہ دیں اپنے ڈیوٹی سے غیر حاضر ڈاکٹرز اور اہلکاروں کی تنخواہوں سے کٹوتی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ وہ محکمہ صحت کو خود مانیٹر کرر ہے ہیں اگر جہاں بھی غفلت کا مظاہرہ ہوگا وہاں کاروائی کی جائے گی۔انہوں نے محکمہ صحت کے افسران کو ہدایت کرتے ہوئے کہا تمام ہسپتالوں کی صفائی ستھرائی کو مزید بہتر بنایا جائے غریب اور لاچار مریضوں کے علاج کا خاص خیال رکھا جائے مریضوں کی دادرسی کی جائے۔حکومت کی یہی کوشش ہے کہ لوگوں کو بہتر طبی امداد فراہم کی جائے انہوں نے کہا کہ بی ایچ یوز میں بھی عوام کو ٹیلی ہیلتھ کلینکوں کے ذریعے بھی مستفید کروارہے ہیں اس عمل سے دور دراز علاقوں کے لوگ ملک کے ماہر ڈاکٹروں کے ذریعے عوام کو ان کی دہلیز پر طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں ہماری بھرپور کوشش ہے کہ لوگوں کو صحیح معنوں میں ادویات اور علاج معالجہ فراہم کیا جائے

خبرنامہ نمبر 1425/2023
لورالائی13اپریل: بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی راہنماء صوبائی وزیر صعنت و حرفت حاجی محمد خان طور اتمانخیل نے ایک انڑویو میں کہا ہے کہ لورالائی میں حالیہ مردم شماری میں لورالائی کی ابادی کو کم کرنا یہ لورالائی کے ساتھ لورالائی کے عوام کے ساتھ ایک ظلم ہے اور ہم یہ کسی بھی صورت برداشت نہیں کرتے کیونکہ پاکستان میں ہر دس سال کے بعد مردم شماری اور خانہ شماری ہوتی ہے اورپھر اسی حساب زے وسائل کی تقسیم ہوتی ہے لورالائی سے بعد میں جدا ہونے والی اضلاع کی ابادی زیادہ جبکہ ہماری کم ہوئی ہے لورالائی دور دراز علاقوں پر مشتمل ضلع ہے اور اسی دوران روزے بھی اگئے جس سے مردم شماری کرنے والے بہت سے مشکلات کا کاشکار رئیے ہیں۔اور انتظامیہ کی کوتاہی کے ساتھ ساتھ سیاسی پارٹیوں کے بھی کچھ کوتائی سرزد ہوئی ہے جس کیمستقبل میں بہت سے نقصانات یمارے ضلع کے قسمت میں لکھے جائینگے میں اس سلسلے میں اسلام اباد میں اعلی احکام سے بھی بات کرونگا تاکہ وہ ہمارے مشکلات دور دراز علاقے می وجہ سے ابھی تک ٹیمیں نہیں پہنچے ہیں انکے ازالے کے لئیے مزید وقت دیا جائیں اور سیاسی پارٹیاں اور دیگر حضرات بھی اپنا کردار ادا کریں۔تاکہ ہم سب ملکر لورالائی میں مردم شماری کے مسئلہ پر قابو پاسکیں اور لورالائی کو نقصانات سے بچاسکیں۔اور رہ جانے والے علاقوں میں مردم شماری کے عملے کے ساتھ تعاون کریں۔ حاجی محمد خان طور اتمانخیل نے کہا اس سلسلے میں وہ وفاقی حکومت کے احکام وزیر اعلی بلوچستان کمشنر لورالائی اور دیگر متعلقہ احکام سے میں رابطے میں ہوں۔اور باپ لورالائی کے کارکن بھی اس سلسلے میں کردار ادا کریں۔انشاء اللہ ہم لورالائی کو ایسا نقصان نہیں ہونے دینگے لورالائی کا مفاد مستقبل کے وسائل حقوق پر ہم کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں اور ہر فورم پر اواز اٹھائینگے۔

خبرنامہ نمبر 1426/2023
لورالائی13اپریل: کمانڈنٹ لورالائی سکاوٹ کرنل تیمور جاوید کی جانب سے افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیاہے اس ڈنر میں، کمشنر لورالائی ڈویژن محمد گل، ڈی آئی جی پولیس لورالائی رینج میر سلیم لہڑی، ڈپٹی کمشنر لورالائی سوبان سلیم دشتی، ایس ایس پی لورالائی آصف فراز مستوئی، وائس چانسلر ظہور خان بازئی، پرنسپل لورالائی میڈیکل کالج ڈاکٹر سلیم موسی خیل، پرنسپل بلوچستان ریذیڈنشل کالج لورالائی ڈاکٹر عبدالصمد اچکزئی، سردار معصوم خان ترین، طارق شاہ کاکڑ، کاکڑ جمہوری پارٹی کے سابق ضلعی صدر عبدالستار کاکڑ، ضلعی سپورٹس آفیسر سید ظفر اللہ شاہ، محکمہ انفارمیشن کے محمود بلوچ، صحافی روزی خان ملازئی، سینئر صحافی میاں محمد طاہر بشیر آرائیں، جہاں داد شاہ کاکڑ، سردار یححی خان لونی، قبائلی معتبر ملک نور اللہ شبوزئی، سردار خوشدل خان لونی، بزنس مین عبدالرزاق موسی خیل، سعید خان ناصر،پرنسپل الھجرہ کالج زیارت شبیر بڑیچ، جامعہ فاروقی اسلامیہ کے بانی پروفیسر حاکیم عبدالکریم، وائس پرنسپل بی آر سی کالج لورالائی پروفیسر منصور احمد اور دیگر اضلاع دکی ہرنائی زیارت سے قبائلی عمائدین، سماجی شخصیات،علمائے کرام اور ضلعی آفیسرز اور دیگر معززین نے بڑی تعداد میں شرکت کی کمانڈنٹ لورالائی سکاوٹ کرنل تیمور جاوید خان کی میزبانی میں ناصرف شرکاء نے افطار ڈنر سے بھر پور لطف اٹھایا بلکہ اس اقدام کو علاقے میں تفریقات کو ختم کرنے کیلئے بہترین اقدام قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کے پروگرام بالکل کم ملتے ہیں جہاں پر ایک ٹیبل پر بیٹھ کر عوام سماجی کارکن اور سیاسی پارٹیوں کے نمائندے مل بیٹھ کر بات چیت کررہے ہوں۔

خبرنامہ نمبر 1427/2023
کوئٹہ13اپریل:بلوچستان پولیس میں خواتین کانسٹیبل پر مشتمل اینٹی رائیٹ ونگ قائم کر دیا گیا ہے جس میں چالیس تربیت یافتہ خواتین کیڈٹس شامل کی گئی ہیں۔ ویمن اینٹی رائٹ ونگ کا قیام جدید دور کے عسکری تقاضوں میں سے ایک ہے ویمن اینٹی رائٹ یونٹ بلوچستان پولیس کا پہلاانقلابی اقدام ہے۔یہ یونٹ اب تک کراچی, لاہور اور پشاور میں بھی قائم نہیں ہوا ہے۔یہ یونٹ ابتدائی طور پر کوئٹہ میں قائم کیا گیا ہے اس کا دائرہ مزیدڈویژن اور پھر اضلاع کی سطح پر لیجایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ نے پولیس لائن ہیڈکوارٹرز میں پہلی خواتین اینٹی رائٹ ونگ کی پاس آ?ٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ اکثر اوقات ایسے ہوتے ہیں کہ جب آپ کہیں مظاہرے کو منتشر کرنے جاتے ہیں تو یاد رکھیں کہ وہ عام حالات میں قانون کے ماننے والے شہری ہوتے ہیں۔ یاد رکھیے یہ میری آپ کو نصیحت ہے کہ آپ نے کم سے کم طاقت کے استعمال کو اپنایا جائے اور اس وقت طاقت کے استعمال کے دوران کبھی بھی اپنے غصے کو شامل نہ کریں۔ آئی جی بلوچستان نے اپنے خطاب کے دوران مزید کہا کہ مشتعل مظاہرین کا دوران ہنگامہ اور احتجاج کے وقت غم و غصہ اس وقت کی حکومت یا پولیس محکمہ کے بر خلاف تو ہو سکتا ہے مگر آپ کی ذات کے خلاف قطعاً نہیں اسے ذاتی نہ لینا بلکہ کوشش کرنا کہ امن و امان کے پش نظر خطرے کو ٹالنے اور عوام کی تکلیف کو کم کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔آئی جی بلوچستان پولیس عبدالخالق شیخ نے کہا کہ امن کا قیام پولیس کی بنیادی ذمہ داری ہیپولیس کی اصلاحات کے عمل کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلئے پولیس اہلکاروں کی تعداد دگنی کی گئی ہے ایسا ماحول بنانا چایتے ہیں کہ خواتین مقدس پیشے کا انتخاب فخر سے کریں۔اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی و کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری سلمان چوہدری، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی سی کاشف عالم، ڈی آئی جی کوئٹہ غلام اظفرمہیسر، ڈی آئی جی اسپیشل برانچ شہاب عظیم لہڑی،ڈپٹی کمانڈنٹ بی سی قمر الحسن، اے آئی جی ٹریننگ شیر علی،ایس ایس پی آپریشن ذوہیب محسن، ایس پی ہیڈ کوارٹر سمیت دیگر افسرا ن بھی موجود تھے۔آئی جی پولیس نے کہا کہ خواتین پر مشتمل پہلا دستہ ہولیس فورس کا حصہ بن گیا ہے اے آر یو یونٹ اہم پیش رفت ہے خواتین اہلکار کم وقت میں اعلی معیار کی تربیت مکمل کرنے پر مبارک باد کی مستحق ہیں آج کا دن خواتین پولیس افسران نے پیشہ ورانہ مہارت خدمات کا عزم ہے کیا ہے پولیس لائیز ہیڈکواٹرز کا گراونڈ جہاں شہدائکے جنازے پڑھے گئے اسی جگہ خواتین پولیس نے دہشتگری سے لڑنے کا اظہار کیاہے پولیس میں خواتین اہلکاروں کی تعداد دگنی کردی ہے پولیس کے تمام شعبوں میں خواتین کو مردوں کے برابر لایا جارہا ہے اینٹی رائٹ فورس شہریوں کو اپنا دشمن نہ سمجھے مظاہرین کو پرامن طور پر اختتام پزیر کرنا فورس کا فرض ہوتا ہے۔انہوں نے پاس آوٹ ہونے والی خواتین کیڈٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی پیشہ وارانہ ذمہ دایوں کے دوران اینٹی راٹس فورس متناسب انتظامات کو یقینی بنائے اور غصے کی بجائے اپنی مہارت کا استعمال کرے اینٹی رائٹ یونٹ سخت عوامی درعمل کو پیشہ وارانہ مہارت سے دیکھے خواتین ہر شبعے میں شمولیت کو یقینی بنائے مرد پولیس اہلکار خواتین کی ضروریات کا خیال رکھیں محکمے میں ایسا ماحول بنانا چاہتے ہیں جہاں خواتین پولیس اہلکار اپنے آپ کو محفوظ سمجھیں اور فخر سے مقدس پیشے کا انتخاب کریں اس موقع پرڈی آئی جی اظفر مہسر کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے پہلے خواتین اینٹی رائٹ یونٹ کا قیام اہم سنگ میل ہے سیکورٹی مشکلات اور خواتین دھرنے کے پیش نظر تشکیل دیا گیا زیر تربیت خواتین کیلئے الگ رہائش گاہوں اور لباس کا خصوصی خیال رکھا گیاہے اساتذہ کرام نے خواتین اہلکاروں کو کم وقت میں حالات سے نمٹنا سیکھایا۔اس موقع پر کیڈٹس نے عملی مشق کے مظاہرے بھی کئے۔
=============================

چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی ایک روزہ دورے پر خاران پہنچ گئے

ممبر صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ، سیکرٹری کالجز حافظ عبد الماجد، سیکرٹری لیبر طارق قمر بلوچ بھی ان کے ہمراہ تھے

چیف سیکرٹری نے اس موقع پر گرلز ہاسٹل یونیورسٹی سب کیمپس، خاران ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹر کا افتتاح کیا۔

گرلز ہاسٹل میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ چیف سیکرٹری

ہاسٹل میں ترقیاتی کام کو مقررہ وقت میں تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔

صوبائی حکومت اور خاص وزیر اعلیٰ میر عبد القدوس بزنجو نے ٹریننگ سینٹر کو فعال کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ عبدالعزیز عقیلی

ہم نے یہاں پہلی ای کامرس ٹریننگ کا بھی انعقاد کیا۔ چیف سیکرٹری

بلوچستان کے طلباء و طالبات کو 22 سے زائد تجارتوں میں مفت تربیت فراہم کریں گے۔ چیف سیکرٹری

خصوصاً کان کنی،کمپیوٹر، ای کامرس ، آٹومکینکس، الیکٹریشن، بیوٹیش، ڈریس و دیگر شعبے شامل ہیں۔ عبدالعزیز عقیلی

اس سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر ہوں گے ۔ عبدالعزیز عقیلی

ان میں صرف پانچ مہارتیں طالبات کے لیے ہیں۔ چیف سیکرٹری

تربیت کے علاؤہ طلباء کو مالی امداد اور کتابیں بھی فراہم کی جائیں گی ۔ چیف سیکرٹری

پہلے سالوں میں کم از کم 50٪ گریجویٹس کو اور پھر آنے والے سالوں میں 70٪ نجی مارکیٹ میں ملازمتیں فراہم کرنا ہے۔ عبدالعزیز عقیلی

ابتدائی طور پر سالانہ 400 طلباء کو مفت تربیت فراہم کریں گے اور بعد میں یہ تعداد 1350 سے تجاوز کر جائے گی۔ چیف سیکرٹری

پانچ سالوں میں یہ تعداد 4500 سے تجاوز کر جائے گی۔ چیف سیکرٹری

پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ قانون کے تحت یہ تربیتی سینٹر چلایا جارہا ہے۔ عبدالعزیز عقیلی

تربیتی سینٹر خاران کی کامیابی کے بعد اس کو مستقبل میں TVET یونیورسٹی بنائی جائے گی ۔ عبدالعزیز عقیلی

یہ سینٹر نہ صرف بلوچستان کے اندر ہنر مند لیبر فراہم کرے گا بلکہ مشرقِ وسطیٰ کے ممالک کو بھی ہنر مند لیبر فراہم کرے گا۔ عبدالعزیز عقیلی

اس سینٹر کو کامیاب بنانے میں سول سوسائٹی، سیاست دان اور نوجوان اپنا کردار ادا کریں ۔ چیف سیکرٹری

سینٹر کی کامیابی بلوچستان اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرے گا۔ عبدالعزیز عقیلی

امید ہے کہ تعلیم فاؤنڈیشن ہم سب کیلئے ایک روشن مثال قائم کریں گے اور ہنر مند بلوچستان کے ہمارے وژن کو پورا کریں گے۔ چیف سیکرٹری
===============================
صوبے کے دورافتادہ علاقے اور محدود وسائل میں تربت یونیورسٹی کو قلیل مدت میں ترقی کی راہ پر گامزن کرنا یقیناً لائقِ تحسین عمل ہے. خواتین کی تعداد ٪47 فیصد تک پہنچانے اور بجلی کے نظام کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے سے یونیورسٹی آف تربت صوبے کی دیگر تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کیلئے ایک قابل تقلید مثال بن چکی ہے.

کوئٹہ 13 اپریل: گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ صوبے کے دورافتادہ علاقے اور محدود وسائل میں تربت یونیورسٹی کو قلیل مدت میں ترقی کی راہ پر گامزن کرنا یقیناً لائقِ تحسین عمل ہے. انہوں نے کہا کہ خواتین کی تعداد ٪47 فیصد تک پہنچانے اور بجلی کے نظام کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے سے یونیورسٹی آف تربت صوبے کی دیگر تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کیلئے ایک قابل تقلید مثال بن چکی ہے. یہ بات انہوں نے جمعرات کے روز گورنر ہاوس کوئٹہ میں یونیورسٹی آف تربت کی کارکردگی سے متعلق بریفنگ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کئی. اس موقع پر وائس چانسلر یونیورسٹی آف تربت پروفیسر ڈاکٹر جان محمد اور پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان عبدالناصر دوتانی بھی موجود تھے. گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ یونیورسٹی کے اساتذہ کرام سے یہ توقع کی جا سکتی ہے کہ وہ اپنے حقوق و فرائض سے بالاتر صوبے کے بہترین مفاد کیلئے تعاون فراہم کریں گے. انہوں نے یونیورسٹی آف تربت کے وائس چانسلر اور ان کی پوری ٹیم کی انتھک کاوشوں کو سراہا اور یونیورسٹی کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا.
===========
خبر نامہ نمبر1431/2023
گوادر،کوئٹہ / 13 اپریل:۔بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی گوادر کے مختلف علاقوں اور کوئٹہ شہر میں ناقص خوراک کی فراہمی کے خلاف کارروائیوں کے دوران 10ہوٹلوں اور 2 فوڈ پوائنٹس جبکہ 2 بیکرز پر جرمانے عائد کردئیے گئے۔ دوران انسپیکشن معمولی نقائص پر متعدد مراکز کو اصلاحی نوٹسز جاری کیے گئے۔ بی ایف اے انسپیکشن ٹیم کے مطابق گوادر میں ہوٹلوں اور فوڈ پوائنٹس کے خلاف مختلف وجوہات صفائی کی ناقص انتظامات، پکوان میں مضر صحت اجزاء (چائنیز نمک، نان فوڈ گریڈ کلرز) کی آمیزش، زائد المعیاد کولڈرنکس کی موجودگی، کھلے و گندے ڈسٹبن، ورکرز کی ذاتی صفائی و ماسک وغیرہ نہ ہونے اور لائسنس کی عدم دستیابی پر کارروائی کی گئی۔ مراکز مالکان کو فوڈ سیفٹی سے متعلق فراہم کردہ ہدایت ناموں پر عمل درآمد یقینی بنانے اور شہریوں کو معیاری و محفوظ خوراک کی فراہمی کیلئے تمام تر ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت و تنبیہ کی گئی۔علاوہ ازیں بلوچستان فوڈ اتھارٹی انسپیکشن ٹیم نے کوئٹہ شہر کے مصروف ترین علاقہ پرنس روڈ پر قائم ہوٹلوں سمیت کھانے پینے کے مراکز کی چیکنگ کے دوران ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 3 معروف ہوٹلز اینڈ ریسٹورنٹس اور 1 بیکری کو جرمانہ کیا۔حکام کے مطابق ہوٹلوں کو پکوان میں استعمال شدہ و خراب کوکنگ آئل کے استعمال، صفائی و نکاسی آب کے ناقص انتظامات، ورکرز کی ذاتی صفائی کی ابتر حالت اور کچن احاطوں میں انتہائی گندگی پر جرمانہ کیا گیا جبکہ سوئیٹس اینڈ بیکرز شاپ کے خلاف مجموعی طور پر ایس او پیز کی خلاف ورزی اور بیکری کے باہر گردوغبار و غبار میں جلیبی وغیرہ رکھ کر فروخت کرنے پر ایکشن لیا گیا.
خبر نامہ نمبر1432/2023
اوستہ محمد 13اپریل:۔حکومت بلوچستان کے اقدامات پر سرکار کی جانب سے گندم خریداری کے حوالے سے کمشنر نصیرآباد ڈویژن بشیر احمد بنگلزئی اور صوبائی سیکرٹری خوراک مجیب الرحمن پانیزئی کی زیر صدارت ضلع استامحمد میں ایک اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈپٹی کمشنر نجیب اللہ ترین اسسٹنٹ کمشنر ساگر کمار پروجیکٹ ڈائریکٹر فوڈ جانان خان جعفر۔ جمعہ خان کاکڑ سمیت استامحمد کے مختلف ملز اونرز اجلاس میں شریک تھے اجلاس میں گندم خریداری کے حوالے سے مختلف امور زیر غور لائے گئے اور یہ فیصلے ہوئے کہ حکومت بلوچستان کی جانب سے گندم خریداری کا جو ہدف مختص کیا گیا ہے اسے ہر صورت پورا کیا جائے گا اب تک دس لاکھ بوریوں میں سے دو لاکھ بوریاں خریدی گئی ہیں جبکہ خریداری جاری ہے نصیرآباد ڈویژن میں گندم کی خریداری کے حوالے سے دفع 144 نافذ کرکے غیر قانونی طریقے سے گندم کی نقل و حمل پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی گئی ھے جو بھی شخص گندم زخیرہ اندوزی یا پھر سمگلنگ کرنے میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی اس لیے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو سختی سے ہدایت دی گئی ہیں کہ وہ اپنے اضلاع میں گندم کی نقل و حمل پر گہری نظر مرکوز رکھیں اور بارڈرز کی کڑی مانیٹرنگ کی جا ئے تاکہ حکومت کی جانب سے جو خریداری کا ٹارگٹ دیا گیا ہے اسے احسن انداز سے پورا کیا جاسکے حکومت بلوچستان نے گزشتہ سال کی صورتحال کو مدنظر رکھ کر اس مرتبہ پیشگی اقدامات کیے ہیں تاکہ گندم کی خریداری وقت پر کی جائے اس حوالے سے زمیندار اپنے تعاون کو یقینی بنا رہے ہیں جبکہ ملز اونرز کو چاہیے کہ گندم خریداری کے عمل میں حکومت کا ساتھ دیں انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک کے حوالے سے کوئی بھی مسئلہ درپیش ہو تو اسسٹنٹ کمشنر۔ڈپٹی کمشنر یا کمشنر سے براہِ راست رابطہ کیا جائے تاکہ درپیش مسائل کا تدارک کیا جا سکے جب تک سرکار کی جانب سے گندم خریداری کا ٹارگٹ پورا نہیں ہوتا تب تک کسی صورت کسی کو بھی پرمٹ نہیں دیا جائے گا اجلاس کے موقع پر صوبائی سیکرٹری خوراک مجیب الرحمن پانیزئی نے کہاکہ محکمہ خوراک نے گندم کی ترسیل میں تمام رکاوٹیں ہٹادی ہیں گندم کی بروقت لوڈنگ کی جارہی ہے تاکہ ٹرانسپورٹرز کا وقت ضائع نہ ہوسکے ملز مالکان کو چاہیے کہ وہ گندم خریداری میں محکمہ خوراک کا ساتھ دیں اس موقع پر پروجیکٹ ڈائریکٹر فوڈ جانان جعفر کو ہدایات دی گئی کہ وہ بروقت گندم کی قیمتوں کی ادائیگی کو یقینی بنائیں اس سے قبل کمشنر نصیرآباد ڈویژن بشیر احمد بنگلزئی و صوبائی سیکریٹری خوراک مجیب الرحمن پانیزئی ڈپٹی کمشنر نجیب اللہ ترین نے پروجیکٹ ڈائریکٹر فوڈ جانان خان جعفر دیگر متعلقہ آفیسران کے ہمراہ استامحمد کی مختلف ملز میں اسٹور کی گئی گندم کا جائزہ لیا۔
خبر نامہ نمبر1433/2023
کوئٹہ 13 اپریل:۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر چیف منسٹر پیکج برائے کوئٹہ ڈیولپمنٹ کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک مراسلے میں کوئٹہ شہر کی فیس لفٹنگ اور بیوٹیفیکیشن فیز ٹو سے متعلق میر بہرام بلوچ کی شکایت کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ BPPRA EPPS سسٹم پر 15 فروری 2023 کو شائع شدہ NIT کے ساتھ خریداری کا عمل (E-Bidding) شروع کیا گیا تھا۔بولیاں الیکٹرانک طور پر جمع کرائی گئی تھیں اور 6 مارچ 2023 کو کھولی گئی تھیں طریقہ کار کی تکمیل کے بعد تکنیکی طور پر اہل بولی دہندگان کی مالی بولیاں 20 مارچ 2023 کو کھولی گئیں تکنیکی بولیوں کی جانچ کے بعد تکنیکی طور پر غیر ذمہ دار بولی دہندگان میں سے ایک مسٹر خان اینڈ کمپنی نے چیئرمین شکایتی ازالہ کمیٹی (CRC) سے رابطہ کیا اس کی شکایت کے ازالے کے لیے اس سلسلے میں چیئرمین شکایات کمیٹی نے 28 مارچ 2023 کو سماعت کی اور اس کا فیصلہ 11 اپریل 2023 کو موصول ہوا جسے فیصلے کے لیے ایم ڈی بی پی پی آر اے کو بھیج دیا گیا ہے۔
خبر نامہ نمبر1434/2023
کوئٹہ 13 اپریل۔صوبے کے نوجوانوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ فنی تربیت کی فراہمی بھی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیاور بلوچستان کینوجوانوں کو فنی تربیت کی فراہمی کے زریعہ بہتر روزگار کے حصول کے قابل بنایا جا? گا جس سے صوبے کی معیشت اور لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہوگا ٹی ٹی سی خاران کی فوری فعالی اس بات کا ثبوت ہے کہ صوبائی حکومت فنی تعلیم کیلئے مخلص ہے۔ ان خیالات کا اظہار چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی نے ایک روزہ دورہ خاران کے موقع پر ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹر، گرلز ہاسٹل یونیورسٹی کیمپس اور کیڈٹ کالج خاران کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری کالجز حافظ عبدالماجد، سیکرٹری لیبر طارق قمر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ خاران پہنچنے پر رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ اور کمشنر رخشاں ڈویژن طارق الرحمن نے چیف سیکرٹری کا استقبال کیا۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ خاران ٹی ٹی سی حکومت پنجاب کے فنڈ سے تعمیر کیا گیا ہے اور ہم حکومت پنجاب کے مشکور ہیں کہ اس سینٹر کے لیے فنڈ ز فراہم کی? انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی سی بلوچستان پی پی پی موڈ کے تحت نجی شعبہ کے اشتراک کا پہلا منصوبہ ہے ٹی ٹی سی خاران کو اچھی شہرت کی حامل تعلیم فاؤنڈیشن اور ہنر فاؤنڈیشن کے زریعہ چلانے کی منظوری دی گئی ٹی ٹی سی خاران میں 22 مختلف ٹریڈز میں لڑکوں اور لڑکیوں کو تربیت فراہم کی جا? گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی سی خاران میں لڑکوں کے لی? 17جبکہ لڑکیوں کے لی? 5 ٹریڈ شامل ہیں اور اس سے صوبے میں روزگار کے مواقع میسر ہوں گے۔ ان میں خصوصاً کان کنی،کمپیوٹر، ای کامرس، آٹومکینکس، الیکٹریشن، بیوٹیش، ڈریس و دیگر شعبے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور خاص وزیر اعلیٰ میر عبد القدوس بزنجو نے ٹریننگ سینٹر کو فعال کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔تربیت کے علاؤہ طلباء کو مالی امداد اور کتابیں بھی فراہم کی جائیں گی پہلے سالوں میں کم از کم 50٪ گریجویٹس کو اور پھر آنے والے سالوں میں 70٪ نجی مارکیٹ میں ملازمتیں فراہم کرنا ہے۔ ابتدائی طور پر سالانہ 400 طلباء کو مفت تربیت فراہم کریں گے اور بعد میں یہ تعداد 1350 سے تجاوز کر جائے گی۔ پانچ سالوں میں یہ تعداد 4500 سے تجاوز کر جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تربیتی سینٹر خاران کی کامیابی کے بعد اس کو مستقبل میں TVET یونیورسٹی بنائی جائے گا یہ سینٹر نہ صرف بلوچستان کے اندر ہنر مند لیبر فراہم کرے گا بلکہ مشرقِ وسطیٰ کے ممالک کو بھی ہنر مند لیبر فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سینٹر کو کامیاب بنانے میں سول سوسائٹی، سیاست دان اور نوجوان اپنا کردار ادا کریں۔ سینٹر کی کامیابی بلوچستان اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی بنیاد ثابت ہوگی انہوں نے کہا کہ ہم نے یہاں پہلی ای کامرس ٹریننگ کا تین روزہ انعقاد کیا۔ آج کل آن لائن کاروبار کو پاکستان میں تیزی سے حاصل ہوتی مقبولیت اب کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے اور نوجوان گھر بیٹھ کر کاروبار کر سکتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ تعلیم فاؤنڈیشن ہم سب کیلئے ایک روشن مثال قائم کرے گی اور ہنر مند بلوچستان کے ہمارے وژن کو پورا کرے گی چیف سیکرٹری نے گرلز ہاسٹل کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ ہاسٹل میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور ہاسٹل میں ترقیاتی کام کی مقررہ وقت میں تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے خاران میں کیڈٹ کالج کا دیرینہ خواب پورا کیا اور ابھی طلباء کو بھی چاہیے کہ وہ محنت و لگن سے تعلیم حاصل کریں اور ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے اقدامات کررہی ہیں اور مختصر عرصے میں کوئٹہ کیڈٹ کالج کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری نے ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹر میں تربیت حاصل کرنے والے طلبا و طالبات میں سرٹیفیکیٹس تقسیم کیے۔
خبر نامہ نمبر1435/2023
خضدار 13اپریل:۔ڈپٹی کمشنر خضدار کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر خضدار کا گرانفروشی اور شہر میں صفائی کی صورتحال کے خلاف ایکشن قصابوں کو صفائی اور مقررہ نرخ ناموں پر گوشت فرخت کرنے کی ہدایت کی غیر معیاری اشیاء خوردونوش فروخت کرنے والوں کو سختی سے نمٹا جائے گا۔ اے سی خضدار محمد علی درانی کا بازار کے دورے پر دکانداروں کو پیغام اسسٹنٹ کمشنر خضدار کا رمضان المبارک کے مہینے میں عوام کو معیاری اور سرکاری نرخ ناموں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے گوشت مارکیٹ اور پولٹری شاپس کا معینہ کیا سرکاری نرخ نامے چیک کئے اور دکان میں موجود صارفین سے نرخ ناموں کے مطابق گوشت اور پولٹری کے فروخت کی تصدیق بھی کی۔ اے سی خضدار نے تمام قصابوں کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ صفائی کو یقینی بنائے اور کونڈے پر آویزان گوشت کو ڈھانپ کر رکھیں بصورت دیگر سخت کاروئی عمل میں لائی جائے گی۔ اسسٹنٹ کمشنر خضدار نے یوٹیلٹی سٹور کا بھی معینہ کیا اور عوام کو اشیاء خوردونوش کی فراہمی کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت جاری کیا۔
=======

خبر نامہ نمبر1436/2023
خاران 13 اپریل:۔ چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی خاران کا دورہ کیا رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ، سیکرٹری کالجز حافظ عبدالماجد، سیکرٹری لیبر طارق قمر بلوچ،ڈپٹی سیکرٹری سٹاف ٹو چیف سیکرٹری نقیب اللہ کاکڑ بھی ان کے ہمراہ تھے، چیف سیکرٹری بلوچستان کا خاران آمد پر کمشنر رخشان ڈویژن طارق الرحمٰن بلوچ، ڈی آئی جی پولیس رخشان نزیر احمد کرد و دیگر حکام اور قبائلی عمائدین نے استقبال کیا، چیف سکریٹری بلوچستان کو کمشنر رخشان طارق الرحمٰن بلوچ نے رخشان ڈویژن نے انتظامی امور اور علاقائی صورتحال پر بریفننگ دی، چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی نے کہا کہ صوبے کے نوجوانوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ فنی تربیت کی فراہمی بھی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور بلوچستان کے نوجوانوں کو فنی تربیت کی فراہمی کے ذریعہ بہتر روزگار کے حصول کے لیے قابل بنایا جائے گا جس سے صوبے کی معیشت اور لوگوں کا معیارِ زندگی بہتر ہوگا ٹی ٹی سی خاران کی فوری فعالی اس بات کا ثبوت ہے کہ صوبائی حکومت فنی تعلیم کے لیے مخلص ہے ان خیالات کا اظہار انھوں نے گرلز ھاسٹل یونیورسٹی سب کیمپس رخشان ڈویژن، ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹر خاران اور کیڈٹ کالج خاران کے افتتاح کے موقع پر کیا، گرلز ھاسٹل افتتاح کے موقع پر ایکسیئن بی اینڈ آر خاران عادل نصیر نے بریفننگ دی، چیف سیکرٹری نے گرلز ھاسٹل کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا، بروقت کام کو سراہا، اس موقع پر یونیورسٹی سب کیمپس طالبات سے بھی ملیں، چیف سیکرٹری نے کہا گرلز ھاسٹل یونیورسٹی سب کیمپس میں تمام بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا، چیف سیکرٹری نے گرلز ھاسٹل کے احاطے میں رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ اور کمشنر رخشان طارق الرحمٰن بلوچ کے ہمراہ شجرکاری کی، چیف سیکرٹری بلوچستان نے ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹر خاران کے افتتاح کے موقع پر ٹی ٹی سی کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا وہاں میل فیمل ٹرنیز سے ملاقات کی اور ان میں تربیتی پروگرام سرٹیفکیٹ تقسیم کیا، چیف سیکرٹری بلوچستان نے ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹر کے دورے کے موقع پر کہا کہ صوبائی حکومت اور خاص کر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے ٹریننگ سینٹر کو فعال کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ہم نے یہاں پہلی ای کامرس ٹریننگ کا بھی انعقاد کیا، چیف سیکرٹری بلوچستان نے کہا کہ خاران ٹی ٹی سی حکومت پنجاب کے فنڈ سے تعمیر کیا گیا ہے ہم حکومت پنجاب کے مشکور ہیں کہ اس سینٹر کے لئے فنڈز فراہم کیے انھوں نے کہا کہ ٹی ٹی سی بلوچستان پی پی پی موڈ کے تحت نجی شعبہ کے اشتراک کا پہلا منصوبہ ہے ٹی ٹی سی خاران کو اچھی شہرت کے حامل تعلیم فاؤنڈیشن اور ہنر فاؤنڈیشن کے ذریعہ چلانے کی منظوری دی گئی ہے ٹی ٹی سی خاران میں 22 مختلف ٹریڈرز میں لڑکوں اور لڑکیوں کو تربیت فراہم کی جائے گی ٹی ٹی سی خاران میں لڑکوں کے لئے 17 جبکہ لڑکیوں کے لئے 5 ٹریڈ شامل ہیں بلوچستان کے کے طلباء وطالبات کو 22 سے زائد تجارتوں میں مفت تربیت فراہم کرینگے خصوصاً کان کنی کمپیوٹر، ای کامرس، آٹو مکینس، الکٹریشن، بیوٹیشن،ڈریس ودیگر شعبے شامل ہیں اس سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر ہوں گے ان میں صرف پانچ مہارتیں طالبات کے لئے ہیں تربیت کے علاؤہ طلباء کو مالی امداد اور کتابیں بھی فراہم کی جائیں گی، پہلے سالوں میں کم از کم 50 فیصد گریجویشن کو اور پھر آنے والے سالوں میں 70 فیصد نجی مارکیٹ میں ملازمتیں فراہم کرنا ہے، ابتدائی طور پر سالانہ 400 طلباء کو مفت تربیت فراہم کرینگے اور بعد میں یہ تعداد 1350 سے تجاوز کر جائے گی پانچ سالوں میں یہ تعداد4500 سے تجاوز کر جائے گی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ قانون کے تحت یہ تربیتی سینٹر چلایا جارہا ہے تربیتی سینٹر خاران کی کامیابی کے بعد اس کو مستقبل میں Tvet یونیورسٹی بنائی جائے گی یہ سینٹر نہ صرف بلوچستان کے اندر ہنر مند لیبر فراہم کرے گا بلکہ مشرق وسطی کے ممالک کو بھی ہنر مند لیبر فراہم کرے گا اس سینٹر کو کامیاب بنانے میں سول سوسائٹی سیاست دانوں قبائلی عمائدین نوجوانوں سمیت ہر طبقہ فکر کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے،یہ ٹریننگ سینٹر کی کامیابی بلوچستان اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرے گا امید ہے تعلیم فاؤنڈیشن ہم سب کے لیے ایک روشن مثال قائم کرینگے،اور ہنر مند بلوچستان کے ہمارے وژن کو پورا کرینگے، چیف سیکرٹری بلوچستان نے کیڈٹ کالج خاران کے افتتاح کیا اور افتتاحی تقریب سے خطاب کیا تقریب سے رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ نے بھی خطاب کیا، چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی نے کہا کیڈٹ کالج خاران ایک عظیم تحفہ ہے اس عظیم ادارے سے ہمارے مستقبل کے قابل اور ذہین مممار نکلیں گے جو مختلف شعبوں میں اعلی تعلیم اور تربیت یافتہ ہونگے حکومت اس ادارے میں انشاء اللہ تمام سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا گا چیف سیکرٹری نے کہا خاران کیڈٹ کالج، ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹر، یونیورسٹی سب کیمپس، بی آر سی کالج اہم پروجیکٹس ہیں ان سے ہمارے نوجوانوں کا مستقبل وابستہ ہے علاقے میں ترقی و خوشحالی آئے گی حکومت ایسے پائیدار اور مستقل منصوبوں پر خاص توجہ دے رہی ہے انھوں نے کہا وزیر اعلیٰ بلوچستان کا صوبے میں پائیدار اور اجتماعی پروجیکٹس کی کامیابی کے لیے خصوصی ہدایات ہیں، چیف سیکرٹری بلوچستان خاران دورہ مکمل کرنے کے بعد روانہ ہوئے جہاں کمشنر رخشان طارق الرحمٰن بلوچ ڈی آئی جی پولیس رخشان ودیگر حکام نے انھیں رخصت کیا۔