امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے جماعت اسلامی میرپورخاص کے تحت یوم باب الاسلام کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ باب الاسلام محمد بن قاسم کی جدوجہد کی بدولت دائرہ اسلام میں داخل ہوا

١میرپورخاص == تحسین احمد خان ===امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے جماعت اسلامی میرپورخاص کے تحت یوم باب الاسلام کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ باب الاسلام محمد بن قاسم کی جدوجہد کی بدولت دائرہ اسلام میں داخل ہوا راجہ داہر کے مظالم کی شکار ایک بہن کی پکار نے ہزاروں میل دور سے مجاہد اسلام جری بہادر محمد بن قاسم کو سندھ انے پر مجبور کیا سندھ پر مسلط راجہ داہر نے طاقت کی بنیاد پر اپنا غلام بناکر سندھ واسیوں کا بدترین استحصال کیا راجہ داہر کے مظالم کے خلاف علم جہاد بلند کرکے محمد بن قاسم نے سندھ کے باشندوں کو راجہ کے ظلم سے آزادی دلائی سندھ دہرتی پر مسلط موجودہ حکمرانوں نے راجہ داہر کے مظالم کی یاد تازہ کررکھی ہے آج کراچی سے کشمور تک سندھ کے کسی باشندے کی جان مال عزت آبرو محفوظ نہیں اغواء برائے تاوان مظالم اور معاشی و معاشرتی استحصال کا شکار سندھ کے عوام تیسرے درجے کے شہری بن چکے ہیں ڈاکٹر عافیہ صدیقی سمیت کشمیر و فلسطین سمیت دنیا بھر میں استعمار کی درندگی کا شکار ہزاروں مسلم بہنیں آج کے محمد بن قاسم کی منتظر ہیں یوم باب الاسلام کو سرکاری سطح پر منانے کا مطالبہ کر تے ہوئے محمد حسین محنتی نے مذید کہا کہ سندھ کو باب الاسلام کا اعزاز دلانے پر اہل سندھ اپنے محسن محمد بن قاسم کے اس کردار کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے 10رمضان المبارک یوم باب الاسلام کی تقریب سے ڈپٹی سیکرٹری جماعت اسلامی سندھ محمد افضال ارائیں امیر جماعت اسلامی ضلع میرپورخاص حافظ سلمان خالد امیر جماعت اسلامی میرپورخاص محمد رفیق چوھان, سیکریٹری ضلع محمد ارسلان جاٹ اور سیکریٹری محمد عرفان قریشی نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں معززین شہر جماعت اسلامی کے کارکنان اور احباب نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی*

میرپورخاص(بیورورپورٹ)میرپورخاص میں مذہبہ خانہ عدم توجہ کی وجہ سے ویران ہوگیا،قصاب گنجان آبادیوں میں لاغر جانور ذبحہ کرکے مضر صحت اور پریشر والا گوشت کھلے عام فروخت کرنے میں مصروف،وٹنری ڈاکٹرز اور قصابوں کی ملی بھگت سے ہر دوسرے قصاب کے پاس وٹنری ڈاکٹر کی سرکاری مہر موجود،وٹنری ڈاکٹر کی لاپرواہی کے سبب لوگ مضر صحت گوشت کھانے سے مختلف بیماری میں مبتلا ہونے لگے تفصیلات کے مطابق میرپورخاص عمرکوٹ روڈ پر کوس گھر کے قریب خطیر رقم سے سرکاری مذبحہ خانہ تعمیر کرایا گیا تاکہ شہر کے قصاب اپنے چھوٹے بڑے جانور یہاں لاکر ذبح کریں زرائع کے مطابق زبح خانہ کی تعمیر پر لاکھوں روپے خرچ کر دیے گۓ مگر دیکھ بھال نہ ہونے اور وٹنری ڈاکٹرز کی عدم دلچسپی کی وجہ سے یہ مذبح خانہ خستہ حالی کے سبب ویران ہوچکا ہے اس لیے شہر کے لاکھوں ہیرآباد،میرکا پلاٹ،گرلزکالج روڈ،غریب آباد،پاک کالونی،سیٹلائٹ ٹاون ،مکہ مسجد چوک،اسکیم نمبر دو سمیت مختلف جگہوں قائم گوشت فروخت کرنے والے قصابوں نے اپنے گھروں کے باہر اور سٹرک کنارے لگے ہوۓ اپنے گوشت کے عارضی دوکانوں( ٹھیو) پر ہی لاغر جانور زبحہ کرتے نظر آتے ہیں بعد میں لاغر جانوروں کے گوشت کو مزید پانی لگا کر پریشر زدہ بنا دیا جاتا ہے زرائع کے مطابق شہر میں اس حوالے سے حکومت کی جانب سے وٹنری ڈاکٹر اور محکمہ موجود ہے مگر یہ اپنا کام ایمانداری سے ادا نہیں کرتے ہیں نہ زبحہ کرنے سے قبل جانور کا معائنہ اور نہ بعد میں گوشت چیک کرتے ہیں اکثر اپنے آفس یا نجی محفلوں میں خوش گپیوں میں نظر آتے ہیں زرائع نے انکشاف کیا ہے کہ شہر میں اکثر قصابوں کے پاس وٹنری ڈاکٹرز کی سرکاری مہر موجود ہوتی ہے جو جانور زبحہ کرنے کے بعد تصدیق کے لیے کہ گوشت پر لگائی جاتی ہے کہ یہ گوشت سرکاری طور پر تصدیق شدہ ہے زرائع نے بتایا ہے کہ اس تمام عمل کے بدلے وٹنری ڈاکرز کا عملہ قصابوں سے نذرانہ وصول کرتا ہے اور انہیں کھلے عام لاغر جانور کاٹنے اور پریشر والا گوشت فروخت کرنے کا پروانہ جاری کردیا جاتا ہے دس لاکھ کی آبادی مضر صحت گوشت کھانے سے مختلف بیماریوں میں مبتلا جبکہ وٹنریا ڈاکٹر خواب خرگوش میں مصروف عمل ہے اس حوالے سے سماجی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر سےمطالبہ کیا ہے کہ عمرکوٹ روڈ کوس گھر پر قائم مذبحہ خانہ فعال کیا جاۓ تمام سہولیات قصابوں کو فراہم کیا جاۓ تاکہ جگہ جگہ جانور کاٹنا بند ہوسکے وٹنری ڈاکٹر پر سختی کی جاۓ کہ وہ اپنا کام ایمانداری سے سرانجام دیں بصورت دیگر یہاں سے فوری طور پر ہٹایا جاۓ،شہر میں لاغر جانور زبحہ کرنے اور پریشر والا گوشت فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جاۓ*

میرپورخاص (بیورورپورٹ) سانحہ کراچی کے پیش نظر میرپورخاص میں گایا ٹرسٹ انتظامیہ نے خوف ذدہ ہوکر مستحق لوگوں میں مفت راشن کی تقسیم فوری طور پر بند کر دی ہے اس حوالے سے مینجمنٹ کمیٹی گایا ٹرسٹ میرپورخاص کا کہنا تھا کہ کراچی کی ایک فیکڑی میں زکواۃ اور راشن کی تقسیم کے دوران پیش آنے والے واقعہ میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد جاں بحق اور زخمی ہونے کے بعد گایا ٹرسٹ میرپورخاص نے انتہائی دکھ اور افسوس کے ساتھ یہ فیصلہ کیا ہے کہ غریب اور مستحقین لوگوں میں مفت اور نصف قیمت پر راشن کی تقسیم یکم اپریل 2023 سے غیر معینہ مدت تک کے لئے بند کردی گئی ہے انھوں نے کہا ہے کہ ادارے میں رجسٹرڈ عمرکوٹ ۔تھرپارکر اور میرپورخاص اضلاع کے مدارس کے طلباء کو ماہانہ راشن کی فراہمی جاری رہے گی واضع رہے کہ یکم رمضان سے لیکر اب تک پندرہ ہزار سے زائد گھرانوں کو مفت راشن جس میں آٹا،چینی، چاول ،چائے کی پتی،چنا اور کھجور تقسیم کی جاچکی ہے جبکہ مڈل کلاس افراد کو یہ اشیاء نصف رقم پر فراہم کی جارہی تھی ##
میرپورخاص ( بیورورپورٹ) زرعی زمینوں پر قبضہ کرنے کے لئے تنازعہ کو قبائلی جھگڑا ظاہر کرنے کی سازش کی جارہی ہے بااثر مگسی پرادری کے لوگ میری زمینوں پر قبضہ کرنے لئے مجھے حراساں اور جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں مہر برادری کے افراد کا احتجاجی مظاہرہ تفصیلات کے مطابق گوٹھ علی محمد مہر تعلقہ حسین بخش مری کے رہائشی مہر برادری کے افراد کا مگسی برادری کے با اثر افراد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اس موقع پر مظاہرین میں دین محمد مہر۔امید علی ۔ہر۔حاجی شر۔حسن شر۔رب ڈنو خاصخیلی۔جاوید مہر اور دیگر شامل تھے ریٹائرڈ ماسٹر فقیر محمد خان مہر نے بتایا کہ ہماری زرعی زمینوں پر قبضہ کرنے کے لئے مگسی برادری کے لوگ تاج محمد مگسی نبی بخش مگسی اسد کالرو ہمارے تنازعہ کو قبائلی جھگڑا ظاہر کر نے کی کوشش کر رہے ہیں انھوں نے بتایا کہ دیھ 98میں میری نو ایکڑ سے زائد زمین ہے جس پر قبضہ کرنے کے لئے یہ لوگ مجھے زمینوں سے بے دخل کرنے کے لئے سازشیں کر رہے ہیں اور مجھے مختلف قسم کی دھمکیاں دیکر حراساں اور جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی کو شش کر رہے ہیں انھوں نے کہا کی میں غریب ریٹائرڈ ماسٹر ہوں اور میری کل ملکیت یہ زمین ہے جس پر قبضہ کی کوشش کی جا رہی ہے انھوں نے وزیر اعلی سندھ ۔آئی جی سندھ ڈی آئی جی ۔ایس ایس پی میرپورخاص سمیت دیگر اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ میرے ساتھ انصاف کیا جائے اور دھمکیاں دینے والے افراد کے خلاف کاروائی کی جائے