ساوتھ سٹی ہسپتال ۔۔۔ اب خوف کی علامت بن چکا ہے ، علاج کے لیے لائی جانے والی مشہور شخصیات اپنے پیروں پر چل کر واپس نہیں جا سکیں ، متعدد مریضوں کے لواحقین کے مطابق وہ اپنے پیاروں کو بہترحالت میں یہاں سے لے جانے کے لیے آئے تھے لیکن ایسا نہ ہوسکا ۔

ساوتھ سٹی ہسپتال ۔۔۔ اب خوف کی علامت بن چکا ہے ، علاج کے لیے لائی جانے والی مشہور شخصیات اپنے پیروں پر چل کر واپس نہیں جا سکیں ، متعدد مریضوں کے لواحقین کے مطابق وہ اپنے پیاروں کو بہترحالت میں یہاں سے لے جانے کے لیے آئے تھے لیکن ایسا نہ ہوسکا ۔

ساوتھ سٹی ہسپتال میں آپریشن کے دوران زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے انتقال کرنے والے ضیا محی الدین سے پہلے بھی کی مریض اس اسپتال میں ایسے حالات کا شکار بن چکے ہیں ،
وہ شخصیات کو ایمرجنسی اور علاج کی خاطر اس ہسپتال میں لایا جاتا ہے کیونکہ یہ اپنی لگزری سہولتوں اور پوش علاقے کے وسط میں ہونے کی وجہ سے مشہور ہے اسے فائیو اسٹار اسٹیٹس کا حامل ہسپتال مانا جاتا ہے لیکن یہاں پر تجربہ کار ڈاکٹروں کی موجودگی اور مریضوں کے ساتھ ہونے والا سلوک ایک سوالیہ نشان بن چکا ہے بظاہر یہ اسپتال یورپی ممالک کے اسپتالوں سے زیادہ چارج کرتا ہے اس کا علاج اور یہاں آنے والے اخراجات پاکستان کے مہنگے ترین ہسپتالوں سے زیادہ ہیں لیکن متعدد کیسوں میں یہاں کی انتظامیہ نے مریضوں کے لواحقین کو صرف ڈیڈ باڈی ہی تھمائی ہے اور معروف اداکار ہدایت کار اور جاندار آواز کے مالک اداکار ضیا محی الدین کیس میں بھی ایسا ہی ہوا جن کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ ساؤتھ سٹی ہسپتال آپریشن کے دوران شریان پھٹنے سے خون زیادہ بہنے کے سبب وہ پیر کی صبح انتقال کر گئے ایک روز پہلے سے مرحوم کی حالت تشویشناک رہی ان کے عزیز رشتے دار ہوں احباب خون دیتے رہے لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے رب کریم اس عظیم فنکار کی مغفرت فرمائے آمین ۔
====================
عالمی شہرت یافتہ معروف ہدایت کار، صدا کار، اداکار اور میزبان ضیاء محی الدین کراچی میں91 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

ضیاء محی الدین طبیعت کی ناسازی کے باعث کراچی کے نجی اسپتال میں زیرِ علاج تھے۔

گزشتہ دنوں ضیاء محی الدین کو بخار اور پیٹ میں شدید تکلیف کے باعث اسپتال داخل کیا گیا جہاں پر الٹرا ساؤنڈ کیے جانے پر معلوم ہوا ہے کہ ان کی آنت میں خرابی پیدا ہوئی ہے جس پر ان کی آنت کا آپریشن کیا گیا۔

آپریشن کے بعد ضیاء محی الدین کو اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ دورانِ علاج انتقال کر گئے۔

ضیاء محی الدین 20 جون 1931ء کو فیصل آباد میں پیدا ہوئے۔

ضیاء محی الدین کے والد کو پاکستان کی پہلی فلم ’تیری یاد‘ کےمصنف اور مکالمہ نگار ہونے کا اعزاز حاصل تھا۔

ضیاء محی الدین نے 50ء کی دہائی میں لندن کے رائل اکیڈمی آف ڈراماٹک آرٹ سے اداکاری کی باقاعدہ تربیت حاصل کی۔

1962ء میں انہوں نے مشہور فلم ’لارنس آف عریبیہ‘ میں یادگار کردار ادا کیا۔

ضیاء محی الدین نے ریڈیو آسٹریلیا سے صداکاری سے کام کا آغاز کیا، بہت عرصے تک برطانیہ کے تھیٹر کے لیے بھی کام کیا، برطانوی سنیما اور ہالی ووڈ میں بھی فن کے جوہر دکھائے۔

وہ براڈ وے کی زینت بننے والے جنوبی ایشیاء کے پہلے اداکار تھے، 70ء کی دہائی میں انہوں نے پی ٹی وی سے ضیاء محی الدین شو کے نام سے منفرد پروگرام شروع کیا۔

ضیاء محی الدین 1973ء میں پی آئی اے آرٹس اکیڈمی کے ڈائریکٹر مقرر کر دیے گئے، جنرل ضیا الحق کے مارشل لاء کے بعد وہ واپس برطانیہ چلے گئے، 90ء کی دہائی میں انہوں نے مستقل پاکستان واپس آنے کا فیصلہ کیا۔

ضیاء محی الدین نے انگریزی اخبار ’دی نیوز‘ میں کالم بھی لکھے، ان کی کتاب “A carrot is a carrot” ایک مکمل ادبی شہہ پارہ ہے۔

حکومت کی جانب سے ضیاء محی الدین کو ان کی خدمات کے اعتراف میں 2003ء میں ستارۂ امتیاز اور 2012ء میں ہلالِ امتیاز سے نوازا گیا۔

2004ء میں ضیاء محی الدین نے کراچی میں نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ کی بنیاد رکھی اور زندگی کے آخری لمحات تک اس ادارے کے سربراہ رہے۔

مرحوم ضیاء محی الدین کی نمازِ جنازہ آج بعد نمازِ ظہر ڈیفنس فیز 4 میں واقع امام بارگاہ یثرب میں ادا کی جائے گی۔

============

لاہور : 13 فروری 2023

وزیراعظم محمد شہبازشریف کا عالمی شہرت یافتہ معروف ہدایت کار، صدا کار، اداکار، مصنف اور میزبان ضیاء محی الدین کے انتقال پر اظہار تعزیت

ضیاء محی الدین اپنی ذات میں ایک فن پارہ تھے ان کے مخصوص انداز نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں دھوم مچائی: وزیراعظم

افسوس ہے کہ کئی خوبصورت خوبیوں کا مالک شخص معاشرے سے کوچ کرگیا : وزیراعظم

ضیاء محی الدین نے پاکستان میں ٹیلی ویژن ہوسٹنگ کو ایک نئی جہت سے روشناس کروایا اور بین الاقوامی سطح پر اداکاری کے ذریعے پاکستان کا نام بیرون ملک روشن کیا : وزیراعظم

نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس کے صدر کے طور پر انہوں نے نئے آنے والے فنکاروں کی تربیت میں اپنا شاندار کردار ادا کیا : وزیراعظم

ضیاءمحی الدین کی آواز ہمارے ذہن میں گونجتی رہے گی : وزیراعظم

ان کی صلاحیتوں اور ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں : وزیراعظم

اللہ تعالی مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبرجمیل دے۔ آمین
**
===========

کراچی / وزیراعلیٰ ہائوس/ 13 فروری 2023ء

* وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا ضیاء محی الدین کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار

* ضیا محی الدین کی پرفارمنگ آرٹ کے حوالے سے بڑی خدمات ہیں، سید مراد علی شاہ

ضیا محی الدین فن، ادب اور علم کی دنیا میں ایک ادارے کی حیثیت رکھتے تھے : مراد علی شاہ

* مرحوم ضیا محی الدین کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ

* اللہ پاک مرحوم کے درجات بلند کرے اور ورثا کو صبر و جمیل عطا فرمائے، سید مراد علی شاہ

عبدالرشید چنا
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ
=====================

اظہار تعزیت

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا معروف صداکار و ٹی وی میزبان ضیا محی الدین کے انتقال پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار
ضیاء محی الدین صداکاری کے دنیا کے بے تاج بادشاہ تھے،گورنر سندھ. ان کی آواز کا سحر ہمیشہ باقی رہے گا،کامران خان ٹیسوری انہوں نے ٹی وی میزبانی کے شعبہ میں منفرد انداز متعارف کروایا،کامران خان ٹیسوری وہ پاکستان کی فلاح وبہبود کے لیے بھی ہمیشہ آگے رہے ہیں ۔ گورنر سندھ
ضیاء محی الدین کے انتقال سے ملک ایک عظیم فنکار سے محروم ہوگیا ہے۔ کامران خان ٹیسوری
اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور انہیں اپنی جوار رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ۔ گورنر سندھ
========