چیف سیکریٹری سندھ کا دلیرانہ اور قابل ستائش اقدام ۔


محمد سہیل راجپوت جب سے سندھ کے چیف سیکریٹری بنے ہیں صوبائی حکومت کی کارکردگی میں نمایاں بہتری اور سرکاری معاملات میں کافی تیزی نظر آتی ہے اس کی بنیادی وجہ اپنے کام میں ان کی بھر پور دلچسپی اور قواعد و ضوابط پر عمل درآمد میں سنجیدگی قرار دی جاتی ہے وہ مختلف امور کی اہمیت حساسیت اور ٹائمنگ کا بھرپور ادراک رکھتے ہیں اچھے فیصلہ ساز ہیں جہاں نو کہنا ہوتا ہے زبانی بھی کہتے ہیں اور لکھ کر بھی دے دیتے ہیں مختلف معاملات میں ان کا دو ٹوک واضح اور قانونی مؤقف حکومت کو مختلف مسائل سے بچا لیتا ہے کرپشن کے خلاف سرگرم ہیں شکایات پر فوری ایکشن لیتے ہیں اور انھیں پایہ تکمیل تک پہنچاتے ہیں ویسے تو بہت سی مثالیں ہیں لیکن تازہ کیس سکھر موٹروے کا ہے جس کا انہوں نے نوٹس لیا انکوائری کروائی اور حقائق سامنے آنے پر سخت ایکشن لیا ۔===========================
سکھر موٹروے منصوبے میں پونے 2 ارب کی کرپشن، ڈپٹی کمشنر فارغ

سکھر حیدرآباد موٹر وے منصوبے کی رقوم میں پونے 2 ارب روپے کی مبینہ کرپشن کے الزام میں ڈپٹی کمشنر مٹیاری عدنان رشید کو عہدے سے فارغ کردیا گیا۔

نوٹیفکیشن کے مطاق ڈپٹی کمشنر بےنظیر آباد شہریار میمن کو ڈپٹی کمشنر مٹیاری کا اضافی چارج دے دیا گیا۔

کرپشن کے الزام میں اسسٹنٹ کمشنر نیو سعید آباد منصور عباسی کو معطل کردیا گیا۔

حکومت سندھ نے مبینہ ٹرانزیکشن اور فنڈز کے غلط استعمال پر انکوائری کمیٹی بنا دی۔

چیف سیکریٹری سندھ سہیل راجپوت نے معاملے کی تحقیقات کرائی تھیں۔

انکوائری رپورٹ کے مطابق کرپشن منصوبے کے لیے زمین کی خریداری میں کی گئی، افسران نے زمینوں کے مالکان کے نام کراس چیک جاری کرنے کے بجائے اپنے ناموں پر نکلوائے۔

https://jang.com.pk/news/1159974
========================================