میرپورخاص میں پی ایم ڈی سی کے تحت ہونیوالے میڈیکل کالج اور یونیورسٹی کے داخلوں میں طلباء سے کروڑوں روپے کے فراڈ اسکینڈل کے مرکزی ملزم ڈاکٹر محمد جہانگیر مطیع الزمان پر مزید ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا۔

میرپورخاص رپورٹ تحسین احمدخان ~
میرپورخاص میں پی ایم ڈی سی کے تحت ہونیوالے میڈیکل کالج اور یونیورسٹی کے داخلوں میں طلباء سے کروڑوں روپے کے فراڈ اسکینڈل کے مرکزی ملزم ڈاکٹر محمد جہانگیر مطیع الزمان پر مزید ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا۔ سیٹلاٸیٹ ٹاٶن تھانے پر متاثرہ شہری علی رضا رند کی مدعیت میں فراڈ دھوکہ دہی جعلسازی اور دھمکیوں کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ فریادی نے بتایا کہ جعلی ڈاکٹر محمد جہانگیر مطیع الزمان نے مجھ سے میڈیکل میں داخلے دلوانے کے نام پر ایک کروڑ چالیس لاکھ روپے لیے اور داخلے نہ ہونے پر جب پیسے مانگے گٸے تو اسلحہ دکھاکر دھمکیاں اور مغلظات دینا شروع کردیں۔ ایس ایچ او سیٹلاٸیٹ ٹاٶن نے بتایا کہ مقدمے میں نامزد ملزم میرپورخاص پولیس کو پہلے سے ہی کٸی مقدمات میں مطلوب ہے۔ ٹنڈوالہیار ضلع میں ملزم جعلی میڈیکل کالج کھولنے اور اس میں داخلہ لینے والے طلباء سے فراڈ دھوکہ کرنے کے مقدمے میں دو سال قید اور 25 ہزار روپے جرمانے کا سزا یافتہ مفرور اشتہاری مجرم ہے۔ اسی مقدمے مجرم ڈاکٹر محمد جہانگیر دو ماہ ٹنڈوالہیار جیل میں قید بھی ہوا اور راہداری ضمانت پر فرار ہوگیا اور تاحال مفرور ہے۔ پولیس کی ٹیم تشکیل دی جارہی ہے اور مدعی کی اطلاع پر ٹیم ملزم کی گرفتاری کے لیے اسلام آباد جاٸے گی۔ واضح رہے کہ میڈیکل کالج میں داخلوں کے نام پر طلباء و طالبات سے کروڑوں روپے لوٹنے کہ اس اسکینڈل میں ملزم محمد جہانگیر سمیت اسکے بھاٸیوں شہید محترمہ بے نظیر بھٹو ویٹنری اینڈ اینیمل ساٸنس یونیورسٹی کے واٸس چانسلر اور شہید بے نظیر آباد تعلیمی بورڈ کے چٸیرمین ڈاکٹر محمد فاروق حسن اور ہیلتھ کٸیر کمیشن سندھ کے ملازم حکیم محمد سجاد حسین پر بھی مقدمہ درج ہوچکا ہے۔ ملزم اپنے مضبوط اثر و رسوخ کو ملکی سلامتی کے معتبر اداروں کے اعلیٰ افسران سے ظاہر کرتا ہے۔ سوشل میڈیا پر جعلی آٸی ڈیز اور واٹس نمبروں سے صحافیوں اور انکی فیملیز کیخلاف غلیظ اور فحش پوسٹیں شٸیر کرکے انہیں حراساں اور خوفزدہ کرتا ہے***