ای او بی آئی پنشنرز کے مسائل پرچارٹر آف ڈیمانڈپیش، پنشن میں منصفانہ اضافہ کا مطالبہ


ای او بی آئی پنشنرز کے مسائل پرچارٹر آف ڈیمانڈپیش، پنشن میں منصفانہ اضافہ کا مطالبہ
موجودہ پنشن 10ہزار روپے ماہانہ میں گزر بسر ایک طرف معمولی علاج معالجہ بھی ممکن نہیںرہا
ہیلپ ڈیسک قائم، گرانٹ بحال،بورڈ ٹرسٹیز کی از سر نو تشکیل، تمام نجی ادارے رجسٹرکئے جائیں
ای او بی آئی پنشنرزکی نمائندہ تنظیم پنشنرز فورم کو مشاورت میں شریک کیا جائے :احمد عمران شاہین
کراچی( اسٹاف رپورٹر)ای او بی آئی پنشنرز فورم کے طلب کردہ گول میز کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنشنرز کے مسائل پر حکومت کوچارٹر آف ڈیمانڈز پیش کیا جائے جس میں مطالبہ کیا گیا ہو کہ مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں اور پنشن میں منصفانہ اضافہ کیاجائے۔ای او بی آئی پنشنرز فورم کی میزبانی میں منعقدہ گول میز کانفرنس کی صدارت سفیرامن پیر صاحبزادہ احمد عمران شاہین نے کی جبکہ کانفرنس میں ریٹائرڈ سرکاری و نجی ملازمین کی تنظیموں کے نمائندگان،آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کے رہنماﺅں،ای او بی آئی پنشنرز فورم کے قائدین،، طبی و نیم طبی عملہ کی ایسوسی ایشنز،نجی اسکولوں کے اساتذہ اور زندگی کے دیگر طبقات و شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ شخصیات کے نمائندوں نے شرکت کی اور وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ وہ وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں12 سے15 فیصد اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں10 فیصدکا اضافہ کرتے وقت ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ(ای او بی آئی) پنشن میں بھی کم از کم200 اضافہ کریںکیونکہ اس وقت ای او بی آئی پنشن صرف 10ہزار روپے ماہانہ ہے جس میں گزر بسر ایک طرف معمولی علاج معالجہ بھی ممکن نہیں۔ای او بی آئی پنشنرز فورم کے کنوینر الطاف خان، سیکریٹری اشرف انصاری، خازن ملک رمضان نے اپنے خطاب میںوفاقی وزیرہیومن ریسورسز چوہدری سالک حسین اور ای او بی آئی کے چیئرمین خاقان مرتضیٰ کی توجہ دلائی کہ روز بروز بڑھتی گرانی کو پیش نظر رکھتے ہوئے موجودہ ای او بی آئی پنشن 10ہزارمیںکم از کم فیصد 200 اضافہ کیا جائے کیوں کہ ملک میں گرانی،ادویہ کی یومیہ بنیاد وں پر بڑھتی قیمتوں اور مہنگے علاج معالجے نے ضعیف العمر سفید پوش پنشنرز اور عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے ای او بی آئی پنشنرز فورم نے یاد دلایا کہپنشنرز کا ایک جائز مطالبہ ای او بی آئی کے تمام ریجنل، زونل اور فیلڈ دفاتر میں دفاتر میں ہیلپ ڈیسک کا قیام بھی ہے کیونکہ ضعیف العمر اور ناخواندہ افراد کو ان کے کیسز میں بار بار اعتراضات کرکے چکر کٹوائے جاتے ہیں۔ ای او بی آئی پنشنرز فورم نے نے تجویز کیا کہ تمام دفاتر میں پنشن کیس لیکر آنے والے عمر رسیدہ افراد یا پنشنرز کے انتقال کی صورت میں ان کی بیواوں کی رہنمائی کا جامع میکنزم تیار کیا جائے اور ہر دفتر میں ہیلپ ڈیسک کا قیام عمل میں لایا جائے۔نیز بورڈ آف ٹرسٹیز جس کی مدت ختم ہو چکی ہے اس کی تشکیل نو کی جائے اور ای او بی آئی قوانین کے تحت تمام صحافتی اداروں ،اسکولوں ،نجی اداروں ، پٹرول پمپوں اور رفاہی اداروں نیز ریسٹورنٹس اور کلینکس و اسپتالوں کو پابند کیا جائے کہ وہ نہ صرف خود ای او بی آئی سے رجسٹر ہوں بلکہ باقاعدگی سے کنٹری بیوشن بھی جمع کرائیں برسوں سے معطل فیڈرل گورنمنٹ کی میچنگ گرانٹ بھی بحال کرائی جائے اور ادارہ میں افرادی قوت کی شدید قلت کے پیش نظر فوری طور پر نئی بھرتیاں عمل میں لائی جائیں اور مسائل کی نشاندہی کرنے والی ای او بی آئی پنشنرزکی نمائندہ تنظیم ای او بی آئی پنشنرز فورم کو مشاورت میں شریک کیا جائے۔