چیئرمین HEC ڈاکٹر مختار احمد اپنے مخالف اور حامی حلقوں کی نظر میں ۔۔۔۔۔۔۔! ان کا مینڈیٹ ، ایجنڈا اور اہداف کیا ہیں ؟ کیا سابقہ کارکردگی اور نتائج ، ان کے دعووں سے مطابقت رکھتے ہیں ؟ وہ اس عہدے کے خواہشمند تھے یا درحقیقت کسی اور کی چوائس ہیں ؟

چیئرمین HEC ڈاکٹر مختار احمد اپنے مخالف اور حامی حلقوں کی نظر میں ۔۔۔۔۔۔۔!
ان کا مینڈیٹ ، ایجنڈا اور اہداف کیا ہیں ؟
کیا سابقہ کارکردگی اور نتائج ، ان کے دعووں سے مطابقت رکھتے ہیں ؟
وہ اس عہدے کے خواہشمند تھے یا درحقیقت کسی اور کی چوائس ہیں ؟
ان کی لابی کا چیمپئن کون ہے جو انہیں سامنے رکھ کر اپنے پس پردہ مقاصد کے حصول کے لیے سرگرم ہے ؟

کیا واقعی چئرمین کا عہدہ کسی ڈیل کا نتیجہ ہے ؟
کیا ایک پی ایچ ڈی بھی کٹھ پتلی ہو سکتا ہے ؟
کیا یہ درست ہے کہ وہ کچھ مخصوص شخصیات اور اپنے سابقہ اداروں کے ذکر پر آنکھیں چراتے ہیں اور موضوع بدل دیتے ہیں ؟
یہ اور ایسی کئی اور باتیں ہیں جو ان کے بارے میں کہی جاتی ہیں اور کچھ لوگ ان باتوں پر کافی یقین بھی رکھتے ہیں بلکہ ان کی تائید میں کچھ واقعات بھی بیان کرتے ہیں ۔
جبکہ دوسری طرف ڈاکٹر مختار احمد کی حمایت اور دفاع کرنے والوں کی بہت بڑی تعداد ہے جو ان کی صلاحیتوں اور خدمات کی معترف ہے بلکہ ان کے گن گاتی ہے اور ان کے خلاف کی جانے والی باتوں کو جھوٹ من گھڑت اور بے بنیاد کہتی ہے ایسے لوگوں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر مختار احمد کے مخالفین دراصل ان کی شاندار کامیابیوں سے حسد کرتے ہیں جلن اور احساس کمتری کا شکار ہیں بھلا دوسروں کو بھلائی کا راستہ دکھانے والے ڈاکٹر مختار احمد کسی کی کٹھ پتلی کیوں بنیں گے ؟کون ہے جو ان کی ڈوریاں ہلا سکتا ہو؟ انہوں نے اٹک کے چھوٹے سے گاؤں حضرو سے لے کر یونیورسٹی آف کیلیفورنیا امریکہ تک اپنی زندگی کے مختلف مراحل اور کامیاب کیریئر کے دوران ہر مرحلے اور مقام پر بے حد عزت اور احترام حاصل کیا اپنی ذہانت قابلیت اور صلاحیتوں کا لوہا منوایا ، اللہ تعالی کے کرم ، والدین اور اساتذہ کی تربیت کے سہارے کامیابیوں کی سیڑھیاں چڑھتے گئے ، کیریئر کی بلندیوں پر پہنچنے کے باوجود اپنے قدم زمین پر رکھے ، اپنے طرز زندگی کو سادہ اور آسان رکھا ،ہر قسم کے حالات مشکلات اور دباؤ کا ڈٹ کر سامنا کیا اور مسلسل کامیابیاں گواہی دیتی ہیں کہ وہ ہر آزمائش میں سرخرو ہوئے لہذا نہ تو ان کا کوئی پرسنل ایجنڈا ہے نہ وہ کسی ڈیل کے نتیجے میں چیئرمین بنے ہیں نہ ہی وہ ایسی کسی لابی کا حصہ ہیں جس کا کوئی چیمپیئن خود پس پردہ رہ کر انہیں اپنے کسی مذموم مقاصد کے لئے استعمال کرسکے ۔
ان کا ایجنڈا صرف پاکستان ہے ۔ان کے اہداف واضح ہیں کہ پاکستان میں اعلی تعلیمی تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو ، یونیورسٹیز میں کوالٹی اور گورننس ان کے نزدیک دو بڑے چیلنج ہیں جن سے وہ نبرد آزما ہیں اور وہ پر اعتماد ہیں کہ پاکستان موجودہ آزمائشوں سے ضرور کامیاب ہو کر نکلے گا اور ترقی کے سفر میں ہمارے نوجوان ہی پاکستان کو آگے بہت آگے لے کر جائیں گے ۔۔۔۔۔انشاءاللہ ۔
==============================