’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کے مصنف کو بالی ووڈ فلمیں لکھنے کی پیشکش

1979ء کی پاکستان کی کلاسک پنجابی فلم ’مولا جٹ‘ اور 2022ء کی فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ لکھنے والے اسکرین رائٹر ناصر ادیب کو بالی ووڈ فلمیں لکھنے کی آفرز ملنے لگیں۔

ناصر ادیب نے حال ہی میں اپنے ایک انٹرویو میں یہ انکشاف کیا ہے کہ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کی شاندار پذیرائی کے بعد اُنہوں اب بالی ووڈ سے فلمیں لکھنے کی آفرز موصول ہورہی ہیں۔

اُنہوں نے اپنی فلم کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ’میں خوش ہوں کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ میں اتنی صلاحیت نہیں رکھتا تھا لیکن یہ اللّٰہ کا مجھ پر کرم ہے کہ فلم ہٹ ہوئی‘۔

اُنہوں نے کہا کہ ’میں اللّٰہ کی نعمتوں پر خوش ہوں، جو بھی وہ مجھے نواز دے، میں کامیابی یا ناکامی کے بعد بدلتا نہیں ہوں بلکہ بالکل ویسا ہی ہوں، کیونکہ مجھے یقین ہے کہ عزت اور بے عزتی اللّٰہ کے ہاتھ میں ہے‘۔

ناصر ادیب نے بتایا کہ ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ کا ٹریلر ریلیز ہونے کے بعد مجھے بالی ووڈ سے ایک آفر ہوئی تھی، انہوں نے مجھے (جٹ جونا 2) کا اسکرپٹ لکھنے کے لیے دیا‘۔
اُنہوں نے بتایا کہ ’میں نے (دی ریٹرن آف جٹ جونا) لکھی، اس فلم کی ریلیز کے بعد مجھے بھارت سے دو اور آفرز آئیں جوکہ ایک دو دن میں فائنل ہوجائیں گی تو اسکرپٹ رائٹنگ کے لیے کینیڈا جاؤں گا‘۔

یاد رہے کہ فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘جس میں فواد خان اور حمزہ علی عباسی مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں، 1979ء کی نامور کلاسک پنجابی فلم ’مولا جٹ‘ کا نیا ورژن ہے۔

بلال لاشاری کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم نے ریلیز کے بعد جہاں پاکستان میں بہت سے ریکارڈ توڑے اور نئے تاریخی ریکارڈ بنائے، وہیں مبینہ طور پر بین الاقومی سطح پر برطانیہ، کینیڈا اور امریکہ سمیت دیگر ممالک کی تمام پنجابی اور ہندی فلموں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔