منچھر جھیل میں پانی کی سطح بلند، بند ٹوٹنے کا خدشہ، علاقے کو خالی کرانے کے احکامات


جامشورو: سیلابی ریلوں سے سندھ کی منچھر جھیل میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند گئی، کسی بھی وقت بند ٹوٹنے کا خدشہ ہے جبکہ علاقے کو خالی کرانے کے احکامات جاری کردیے گئے۔

سندھ کے مختلف اضلاع تاحال اب بھی سیلاب کی لپیٹ میں ہیں، ہرجگہ پانی، کئی مکانات منہدم، سڑکیں برباد اور کھانے پینے کی اشیاء نایاب ہے۔

سندھ کی منچھر جھیل میں پانی کی سطح خطرناک حد تک پہنچنے سے 2 مقامات پر جھیل کے بندوں پر شدید دباؤ ہے، جس سے حفاظتی بند ٹوٹنے کا خدشہ بڑھ گیا، علاقے کو خالی کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے جبکہ لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی۔

دوسری جانب پنگریو کے قریب بنگار شاخ میں 30 فٹ چوڑا شگاف پڑنے سے 500 سے زائد دیہات زیرآب آگئے۔


دادو کی تحصیل میہڑ میں بھی سیلاب کی تباہ کاریاں تھم نہ سکیں، رنگ بند پر پانی کے بہاؤ میں اضافے سے شہرڈوبنے کا خدشہ ہے، عوام اپنی مددآپ کے تحت رنگ بند کو مضبوط کرنے میں مصروف ہیں ۔

جیکب آباد کے دیہاتی علاقوں میں تاحال پانی جمع ہے جبکہ ٹنڈوالہ یارکاگاؤں ناگن شاہ سیلاب کی نذر ہوگیا،مکین بےیارومددکھلےآسمان تلے زندگی گزاررہےہیں۔

اس کے علاوہ بدین، سانگھڑ، کندھ کوٹ ،میرپورخاص، گھوٹکی اورکئی اضلاع میں متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت آبادیبچانے میں لگے ہوئےہیں۔

https://www.aaj.tv/news/30297497/
============================================
سندھ، سیلابی ریلے کا سامنا، سکھر اور گڈو بیراج پر الرٹ، منچھر جھیل میں سطح خطرناک حد تک بلند، میہڑ ڈوبنے کا خطرہ
04 ستمبر ، 2022
سندھ، نئے سیلابی ریلے کا سامنا،سکھر اور گڈو بیراج پر الرٹ، منچھرجھیل میں سطح خطرناک حد تک بلند، میہڑ ڈوبنے کاخطرہ،خیر پور میں بارشوں سے بڑی تباہی، سیلاب سے مزید 57افراد جاںبحق،متاثرہ علاقوںمیں لوٹ مار، دریائے سوات کے کنارے آباد 14گھر سیلاب کی نذر،آج سے خیبر پختونخوا میں بارشوں کے نئے سلسلے کا امکان،لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ، سندھ میں بھی 13ستمبر سے بارش کا نیا سسٹم متوقع ، پاکستان کی عالمی برادری سے فوری امداد کی اپیل، ISPR کا کہنا ہے کہ سیلاب زدگان کی بحالی اور امداد کیلئے آرمی چیف دوست ممالک سے مسلسل رابطے میں ہیں، فوجی جوان متاثرین کی مدد کیلئے دن رات کام کر رہے ہیں۔تفصیلات کےمطابق دریائے سندھ میں اونچے درجہ کے سیلاب اور سیلابی پانی کی بھاری مقدار کی آمد کے باعث ہفتہ کو لطیف آبادنمبر 10اور 5میں بچاؤ بند کچے کے علاقے کے متعدد گوٹھوں میں داخل ہوگیا ،بچاؤ بند لطیف آباد نمبر 10اور 5میں گوٹھ دوڑی میاں اورلغاری گوٹھ میں 5فٹ تک پانی داخل ہوگیاہے جس کے باعث گوٹھ کے مکینوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے،خدشہ ظاہر کیاجارہاہے کہ سکھر بیراج سے آنے والے سیلابی ریلے کے باعث دریائے سندھ کے کنارے واقع کچی آبادیوں اوربڑی ہاؤسنگ اسکیم میں پانی کی بھاری مقدار داخل ہوسکتی ہے۔


منچھر جھیل میں پانی کی سطح میں خطرناک اضافے اور بند ٹونٹےکے خطرے کے پیش نظر قریبی آبادیوں کو خالی کرنے کے احکامات جاری کر دیےگئے،ڈپٹی کمشنر جامشورو کے مطابق منچھر جھیل کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جھیل کا بندکسی بھی وقت ٹوٹنےکا خدشہ ہے، یونین کونسل واہڑ، بوبک، جعفرآباد اور یونین کونسل چنا کے علاقے خالی کیے جائیں۔ ڈپٹی کمشنرکا مزید کہنا تھا کہ جھیل کے بند کو کٹ نہیں لگائیں گے، آخری وقت تک کوشش کریں گے کہ بچت ہوجائے، منچھر جھیل کے لیے اگلے 24 سے 48 گھنٹے اہم ہیں۔ منچھر جھیل میں پانی کی سطح بلند ہونے کے سبب وزیر اعلیٰ کا آبائی گائوں باجارا جھانگارا سیلابی پانی میں ڈوب گیا۔نمائندہ جیو نیوز کے مطابق جھیل کا پانی کناروں سے چھلکنے لگا ہے، سیہون کی مقامی آبادی انتہائی خوف کا شکار ہے۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ منچھر جھیل میں بوبک اور اطراف کے سیکڑوں گاؤں بچانے کے لیے یوسف باغ کے مقام پر بندکو کٹ لگایا جائے۔ گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کی سیلابی صورتحال ہے، تونسہ بیراج سے آنے والا 6 لاکھ کیوسک کا اونچے درجے کا سیلابی ریلہ گڈو سے سکھر بیراج میں داخل ہوگیا،سجاول سے 5 لاکھ 34 ہزار کیوسک پانی کا ریلہ گزرنا شروع ہوگیا ہے، حفاظتی پشتوں پر پانی کا دباؤ بڑھنے سے ضلع سجاول کے عوام میں خوف و ہراس کی فضا چھائی ہوئی ہے،ضلع سجاول کی حدود میں اس وقت دریائے سندھ کے کچے کے علاقے میں بڑا سیلاب ڈکلیئر کردیا گیا ہے۔ادھر میہڑ شہر کے ڈوبنےکا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے، دھامرا و اہ میں 50فٹ اور سیم نالے میں 30 فٹ کا چوڑا شگاف پڑ گیا، گاجی کہاوڑ شہر بھی ڈوب گیا، نقل مکانی شروع کردی گئی۔ادھر سانگھڑ، نوابشاہ، جھڈو اور دیگر شہروں کو ڈبونے والا سیلابی ریلا ضلع بدین میں داخل ہوگیا،سیلابی ریلے نے پران ندی میں کئی مقامات پر شگاف ڈال دیے جس کے باعث بالائی علاقوں سے آنے والا سیلابی پانی اب ضلع بدین کے دیہاتوں میں بھی داخل ہوگیا۔این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں حالیہ بارشوں اورسیلاب سے مزید 57 افراد جاں بحق ہوگئے اور اب تک ہلاکتوں کی کل تعداد 1265 ہوگئی، تین کروڑ 30 لاکھ 46 ہزار سے زائدافراد اور 80 اضلاع اب بھی متاثر ہيں۔مون سون ہوائیں ایک بار پھر سندھ میں داخل ہونے کا امکان ہے، تھر پارکر ، ننگر پارکر اور اطراف میں 13 سے 15 ستمبر کے دوران بارشوں کا امکان ہے،محکمہ موسمیاتی کے مطابق خلیج بنگال میں 9 ستمبر تک گہرا ڈپریشن بن سکتا ہے، 12 ستمبر تک مون سون کا یہ سسٹم بھارتی راجستھان پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔مزید برآں سیلاب زدہ علاقوں میں بد نظمی اور لوٹ مار کے واقعات کے بعد پولیس کی فلڈ ریلیف اسپیشل ٹیم تشکیل دے دی گئی، ٹیم میں شامل افسران کو ہائی ویز کی حفاظت اور سیکورٹی ڈیوٹیوں پرتعینات کیا جائے گا۔99اعلی افسران پر مشتمل ٹیم سندھ کے 19اضلاع میں رپورٹ کرے گی۔ فلڈ ریلیف اسپیشل ٹیم میں 6ایس ایس پیز، 22 ایس پیز،71ڈی ایس پیز اور دیگر اعلی افسر شامل ہیں۔افسران دادو، نوشہرو فیروز، خیرپور، قمبر، جامشورو، مٹیاری، جیکب آباد، شہید بے نظیر آباد، لاڑکانہ، کشمور، سکھر، شکار پور، میرپور خاص، حیدر آباد، گھوٹکی، ٹھٹھہ، ٹنڈو محمد خان، سجاول اور بدین میں تعینات ہوں گے،ٹیم میں شامل افسران آج متعلقہ اضلاع کے افسر کو رپورٹ کریں گے، افسران کو ہائی ویز کی حفاظت اور سیکیورٹی ڈیوٹیوں پرتعینات کیا جائے گا۔دوسری جانب خیبرپختونخوا کے شہر چارسدہ میں دریائے سوات کےکنارے آباد ایک ہی خاندان کے 14 گھر سیلاب کی بے رحم موجوں کی نذر ہو گئے۔پاکستان کے طول و عرض میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں اور اسی تباہی میں دریائے سوات کا ایک خاندان بھی بری طرح سے متاثر ہوا ،نوشہرہ کے علاقے ملک آباد میں سیلابی ریلہ تو گزر گیا لیکن علاقے میں سیلابی پانی جمع ہونے سے علاقہ مکینوں خصوصاً خواتین کو شدید پریشانی کا سامناہے۔محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ ‎خیبرپختونخوا میں بارشوں کا نیا سلسلہ آج سے شروع ہونے کا امکان ہے، بارشوں کا سلسلہ بدھ تک وقفے وقفے سے جاری رہ سکتا ہے۔محکمہ موسمیات کی اس پیش گوئی پر پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ کو مراسلہ جاری کردیا۔پی ڈی ایم اے کے مطابق سیاح دوران سفر احتیاطی تدابیر اختیار کریں، پی ڈی ایم اے کا ایمر جنسی آپریشن سینٹر مکمل فعال ہے۔
https://e.jang.com.pk/detail/227655%22
========================================================