اسری یونیورسٹی جعلی ڈگری کیس میں جعلی اور جھوٹے چانسلر ڈاکٹر حمیداللہ قاضی کی ضمانت منسوخ، گرفتاریوں کے لئے پولیس کے چھاپے جاری۔

حیدرآباد: اسری یونیورسٹی جعلی ڈگری کیس میں جعلی اور جھوٹے چانسلر ڈاکٹر حمیداللہ قاضی سمیت تمام ملزمان کی ضمانت منسوخ، گرفتاریوں کے لئے پولیس کے چھاپے جاری ۔ ملزمان رپوش۔ قاضی گروپ کی جانب سے 12 اور 19 اگست 2022 کو کی گئی حالیہ پریس کانفرنس اور جاری بیانات کو دیکھتے ہوئے اسرا یونیورسٹی یہاں اس بات کو واضح کرنا ضروری سمجھتی ہے کہ یہ پریس کانفرنس بنیادی طور پر اسرا یونیورسٹی کے اسلام آباد اور کراچی کیمپس کے معصوم طلباء کو جعلی ڈگریاں جاری کرکے ان کے مستقبل کو تباہ کرنے کے اس ظالمانہ، مجرمانہ اور ناجائز کام کو چھپانے کے


لیے کی گئی تھی۔یہ لوگ جو اسرا یونیورسٹی کے عھدیدار ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں دراصل یہ افراد یونیورسٹی کے برطرف ملازمین ہیں جبکہ معزز عدالت ہائی کورٹ کراچی نے ایسا کوئی حکم جاری ہی نہیں کیا جس میں ڈاکٹر حمید اللہ قاضی کو اسرا یونیورسٹی کا چانسلر تسلیم کیا گیا ہو۔ جبکہ احمد ولی اللہ قاضی، حمید اللہ قاضی، روشن بھٹی اور سلطان قاضی پر جعلی ڈگری چھاپنے پر ایف آئی آر متعلقہ پولیس اسٹیشن میں درج ہے، ایف آئی آر کے بعد پولیس نے حمید اللہ قاضی کو گرفتار کرکے اس کے پاس سے جعلی ڈگریاں برآمد کی۔ بعدازاں حمیداللہ قاضی نے کورٹ سے ضمانت لے لی جو کہ آج معزز عدالت کے جانب سے مسترد کردی گئی ہے، جس کے بعد ڈاکٹر حمیداللہ قاضی سمیت تمام ملزمان روپوش ہیں۔
اسرا یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نذیر اشرف لغاری، رجسٹرار جناب عبدالقادر میمن اور یونیورسٹی کے خلاف من گھڑت اور جھوٹا پروپیگنڈہ کرنے کا مقصد اپنے گھنونے جرم کو چھپانا اور طلباء اور والدین کے ساتھ دھوکہ دیہی کرنا ہے۔ طلباء کو جعلی ڈگریاں دے.

=========================