سندھ میں ایک اور یونیورسٹی کے وائس چانسلر پر لگائے جانے والے الزامات ثابت نہیں ہوسکے ۔خاتون ایم پی اے وائس چانسلر پر جنسی ہراسانی کے لگائے جانے والے الزام کو ثابت نہیں کر سکیں۔ جبری رخصت پر بھیجے گئے وائس چانسلر ایف آئی اے کی انکوائری میں سرخرو

سندھ میں ایک اور یونیورسٹی کے وائس چانسلر پر لگائے جانے والے الزامات ثابت نہیں ہوسکے ۔خاتون ایم پی اے وائس چانسلر پر جنسی ہراسانی کے لگائے جانے والے الزام کو ثابت نہیں کر سکیں۔ جبری رخصت پر بھیجے گئے وائس چانسلر ایف آئی اے کی انکوائری میں سرخرو ۔تفصیلات کے مطابق بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری کے وائس چانسلر اختر بلوچ پر پیپلز پارٹی کی خاتون رکن سندھ اسمبلی شازیہ سنگھار نئی جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا لیکن ایف آئی اے ذرائع کے مطابق انکوائری کے دوران موبائل ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا تو جنسی ہراسانی کا کوئی مواد جاری نہیں ہوا ۔


انکوائری رپورٹ وزیراعلی کو بھیج دی گئی ہے یاد رہے کہ وہ وائس چانسلر پر جنسی ہراسانی کا سنگین الزام لگنے کے بعد حکومت نے وائس چانسلر کو جبری رخصت پر بھیج دیا تھا اور انکوائری کا حکم دیا تھا اب سامنے آنے والی اطلاعات کے مطابق وائس چانسلر سرخرو ہوئے ہیں


ان کے خلاف لگائے جانے والے الزامات ثابت نہیں ہوسکے انکوائری رپورٹ وزیراعلی ان کو بھیج دی گئی ہے اور جلد ہی اس حوالے سے اہم اعلان متوقع ہے ۔


یاد رہے کہ سندھ میں مختلف یونیورسٹی کے وائس چانسلر پر مختلف الزامات سامنے آتے رہے ہیں جن کی وجہ سے مختلف یونیورسٹیز کے وائس چانسلر کو عارضی طور پر حکومت نے کام کرنے سے روکا ۔ لاڑکانہ یونیورسٹی کی خاتون وائس چانسلر انگیلا عطاءالرحمان کو بھی کام کرنے سے روکا گیا تھا لیکن وہ بھی قانونی جنگ جیت گئیں اور ان کے خلاف الزامات لگانے اور سازش کرنے والوں کو ناکامی ہوئی اب یار یونیورسٹی کے


وائس چانسلر کے خلاف بھی الزامات غلط ثابت ہوئے اور وہ بھی انکوائری میں سرخرو ہوگئے ۔ ان واقعات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ سندھ میں ہائر ایجوکیشن سے وابستہ شخصیات کو جان بوجھ کر ٹارگٹ کیا جا رہا ہے اور ان کے خلاف جھوٹے الزامات لگائے جاتے ہیں اور ان شخصیات اور یونیورسٹیز کو بد نام کیا جارہا ہے جس کا وہاں پڑھنے والے طلبہ والدین اور اساتذہ پر بھی منفی اثر پڑتا ہے اور مزید طلباء ان یونیورسٹیز میں جاتے ہوئے گھبراتے ہیں لیکن الزامات غلط ثابت ہونے اور الزامات کا سامنا کرنے والے وائس چانسلر کا سرخرو ہونا خوش آئند ہے
=============================================

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی ایم پی اے شازیہ سنگھار کی جانب سے بے نظیر بھٹو یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اختر بلوچ پر ہراسانی کے الزام کے معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

ایف آئی اے سائبر کرائم نے رپورٹ سندھ حکومت کی انکوائری کمیٹی کو ارسال کردی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موبائل ڈیٹا کے مطابق موبائل سے ہراسانی کا کوئی مواد نہیں ملا۔

ایم پی اے شازیہ سنگھار نے وائس چانسلر ڈاکٹر اختر بلوچ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا، تحقیقات کے لیے پروفیسر ڈاکٹر سعید قریشی کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی بنائی گئی تھی۔

ایم پی اے کے دباؤ پر حکومت سندھ نے وائس چانسلر کو جبری رخصت پر بھیج دیا تھا۔
https://jang.com.pk/news/1119991
==================================================