زرداری ہاس


یاسمین طہٰ
===============
ملک کی ہنگامہ خیز سیاسی صورتحال کے باعث سندھ اسمبلی کا اجلاس ایک مرتبہ پھر ملتوی کردیا گیا ہے۔سندھ اسمبلی اجلاس 24مارچ کو شیڈول تھا لیکن اب کہا گیا ہے کہ یہ اجلاس 6 اپریل کو ہوگا۔ یاد رہے کہ سندھ اسمبلی اجلاس 16مارچ کو ری شیڈول کرکے 24مارچ کو کیاگیاتھا،لیکن اسے بھی دوسری مرتبہ ری شیڈول کردیا گیا ہے۔ پیپلز پارٹی نے تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کی حمایت کیلئے ایم کیو ایم کو تمام مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے جن پر عمل درآمد کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔جبکہ ایم کیو ایم نے تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی ہے ،ایم کیوایم تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ والے دن اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اعلان کرے گی اور7 ووٹ کے بدلے ایم کیو ایم کے رہنماؤں کو گورنر ومشیراور وزرا بنائے جانے کی خبریں گردش میں ہیں۔ آصف علی زرداری اور بلاول زرداری سے ایم کیوایم کے وفد کی ملاقات زرداری ہاس میں ہوئی جس میں آصف زرداری اور بلاول نے ایم کیو ایم کے نکات کو مان لیا۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کراچی میں متحدہ پاکستان کے دفاتر میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات کی اس موقع پر انھوں نے کہا کہ کہ ایم کیوایم سے ملاقات کے بعد مطمئن ہو کر جا رہا ہوں، حکومت کے اتحادی اب اس کے ساتھ نہیں رہے۔ایم کیو ایم کے ساتھ بھر پور ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ موجودہ حالات میں مولانا اور ہم میں بڑی ہم آہنگی پائی جاتی ہے، فضل الرحمن کی رائے کو اہمیت دیتے ہیں مولانا ہمارے پاس آئے ہیں تو ہمیں امید ہے کہ ان کے تجربے سے فائدہ اٹھائیں گے۔گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ صدر پاکستان کہیں گے تو گورنر راج لگا یا جائیگا لیکن فی الحال ایسا کچھ نہیں ہورہا شیخ رشید نے وزیر داخلہ کی حیثیت سے تجویز دی تھی۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی میرے باس ہیں۔ گورنر راج صدر پاکستان کی ایماء پر لگایا جاتا ہے اگر صدر پاکستان کہیں گے تو لگاؤ ں گالیکن ایسا کچھ ہونہیں رہا ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان، ق لیگ اور بلوچستان عوامی پارٹی اپنا فیصلہ کرنے میں آزاد ہیں۔منحرف اراکین نے جو کیا میرے نزدیک وہ غداری ہے۔ایسی قانون سازی ہونی چاہیے کہ وہ ایسی جرات نہ کریں۔حکومت کی تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر اتحادیوں کو منانے کی کوششیں جاری ہیں۔ذرائع کے مطابق حکومتی وفد نے پارلیمنٹ لاجز میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی قیادت سے ملاقات کی۔حکومتی وفد میں اسپیکر اسد قیصر، وزیر دفاع پرویز خٹک اور اسد عمر شامل تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی وفد نے ایم کیو ایم کو اتحاد سے باہر نہ جانے کی درخواست کی اور کہا کہ جو وعدے کیے ہیں وہ پورے کریں گے، اس وقت تنہانہ چھوڑیں۔ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے شکوہ کیا کہ ساڑھے 3 سال سے اتحادی ہیں بتائیں کونسا وعدہ پورا کیا؟ ہمارے دفاتر اب تک بند، لاپتہ افراد بھی بازیاب نہیں ہوئے۔کراچی کے ارکان قومی اسمبلی نے وزیراعظم عمران خان کی قیادت پرمکمل اعتماد کا اظہارکردیا ہے۔وزیراعظم عمران خان سے پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے کراچی کے ارکان قومی اسمبلی نے ملاقات کی۔ملاقات میں ارکان قومی اسمبلی نے وزیر اعظم عمران خان کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔وزیراعظم سے ملاقات کرنے والے ارکان قومی اسمبلی میں آفتاب صدیقی، سیف الرحمان، عطااللہ، اکرم چیمہ، فہیم خان، اسلم خان، عالمگیرخان، عبدالشکورشاد، کیپٹن جمیل، آئفتاب جہانگیر، صائمہ ندیم اور نصرت واحد شامل تھے۔یوم پاکستان کے سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف کے تحت انصاف ہاؤس سے تین تلوار کلفٹن تک ریلی نکالی گئی۔ریلی میں پی ٹی آئی کراچی کے صدر بلال غفار، اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ پارلیمانی لیڈر خرم شیر زمان، فردوس شمیم نقوی، شہزاد قریشی، علی جی جی سمیت دیگر رہنما شریک تھے۔ریلی سے خطاب میں رہنماؤں نے کہا کہ عوام عمران خان کے ساتھ ہے۔ عمران خان انشاء اللہ سرخرو ہوں گے۔ اسلام آباد جلسہ تاریخی جلسہ ثابت ہوگا۔ مہنگائی مکاؤ مارچ کے سلسلے میں کراچی سے جمیعت علمائے اسلام سندھ کے قافلیاٹھائیس مارچ کے جلسے میں شرکت کے لئے سیکریٹری جنرل علامہ راشد سومرو کی قیادت میں اسلام آباد روانہ ہوگئے۔ادھر تحریک لبیک کے سربراہ علامہ سعد حسین رضوی کی قیادت میں تحریک لبیک نے مہنگائی مارچ کا انعقاد کیا مارچ سے خطاب کرتے ہوئے تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ مولاناسعد رضوی نے کہا کہ جس عمران خان کو قوم آخری امید سمجھتی تھی وہ آج گلیوں میں گھوم رہاہے،اب عمران خان کو جانا ہوگالیکن میدان چوروں کے لئے خالی نہیں ہوگا،انہوں نے کہاکہ مہنگائی کا رونہ رونے والی پیپلز پارٹی نے سندھ کو تباہ کردیا ہے،پیپلزپارٹی ہم سے سیٹ ایڈجسمنٹ کی امید رکھتی ہے جو کہ ناممکن ہے۔مہاجر قومی موومنٹ کے سربراہ آفاق احمد نے ایک بار پھر مہاجر صوبہ کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مہاجر صوبہ ہماری قوم کی ضرورت ہے۔ ہم مہاجر صوبہ حاصل کرنے کی کوشش جاری رکھیں گے۔ جو شہر ٹیکس ادا کرتا ہے اس کو لاوارث چھوڑ دیا ہے۔جبھی ہم کہتے ہیں کہ ہمیں صوبہ چاہیے۔جس طرح سب کے پاس اپنا الگ الگ صوبہ ہے اسی طرح مہاجرصوبہ بن کر رہے گا۔
================================