جیکب آباد کے سینئر صحافی اور صدر تعلقہ یونین آف جرنلسٹ عبدالرحمن آفریدی کو پولیس نے گرفتار کر لیا،تھانے منتقل،اطلاع پر صحافی تھانے پہنچ گئے احتجاج،وفاقی وزیر کا نوٹس،ایکسئین سیپکو کا تبادلہ،

جیکب آباد: رپورٹ ايم ڈى عمرانى


جیکب آباد کے سینئر صحافی اور صدر تعلقہ یونین آف جرنلسٹ عبدالرحمن آفریدی کو پولیس نے گرفتار کر لیا،تھانے منتقل،اطلاع پر صحافی تھانے پہنچ گئے احتجاج،وفاقی وزیر کا نوٹس،ایکسئین سیپکو کا تبادلہ،صحافی آزاد،بجلی کا بل دیتا ہوں جھوٹا کیس داخل کیا گیا،انصاف کیا جائے ایکسین سیپکو نے زیادتی کی ہے،عبدالرحمن آفریدی تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کی سٹی پولیس نے گزشتہ روز ایوان صحافت پر چڑھائی کرکے سینئر صحافی اور صدر تعلقہ یونین آف جرنلسٹ عبدالرحمن آفریدی کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا،ایسی اطلاع پر ڈسٹر کٹ پریس کلب کے صدر عبدالغنی کھوسو،ڈسٹرکٹ یونین آف جرنسلٹ کے صدر بابو غلام حیدر مگسی،ٖحاکم علی ایری،محمد موسی ٹاکری،مصطفی علی،آصف بھٹی،برکت کھوکھر،اسد مغل اور دیگر صحافی سٹی تھانے پہنچ گئے جس کے بعد صحافی کو ظاہر کیا گیا صحافی عبدالرحمن آفریدی کے خلاف سیپکو کے ایس ڈی او امداد پھنیار کی مدعیت میں دھمکیوں اور میٹر میں چھیڑ چھاڑ کا مقدمہ درج کیا گیا ہے،صحافی پر جھوٹا مقدمہ درج کرنے کے خلاف جیکب آباد کے صحافیوں نے سخت احتجاج کیا جس پر صحافی کو آزاد کیا گیا صحافی پر کیس داخل کرنے کا وفاقی وزیر نجکاری محمد میاں سومرو نے نوٹس لے لیاوفاقی وزیر کی ہمشیرہ میڈم ملیحہ سومرو نے صحافی عبدالرحمن آفریدی سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا انہوں نے بتایا کہ ایکسئین جیکب آباد شاہ محمد باجکانی کا تبادلہ کروایا گیا ہے آپکے ساتھ انصاف کیا جائے گا زیادتی پر افسو س ہے،صحافی برادری کے ساتھ ہیں انکے ساتھ زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی،صحافیوں کی بڑی تعداد نے المحمد ہاؤس پہنچ کر میڈم ملیحہ سومرو اور اصغر خان پہنور سے سیپکو حکام کی زیادتی کی شکایات کی اور سخت احتجاج کیاصحافیوں نے ایکسئین سپیکو شاہ محمد باجکانی کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا جس پر انہوں نے صحافیوں کو انصاف کی یقین دہانی کرائی، صحافیوں نے سینئر صحافی عبدالرحمن آفریدی کا اس سلسلے میں کہنا تھا کہ ایکئیسن سیپکو شاہ محمد باجکانی نے زیادتی کی ہے سیپکو کی جانب سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے متعلق خبریں لکھیں جس پر انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے آفیس کا بل دیتاہوں سیپکو حکام نے دفتر آکر خود بل چیک کیا اور دوسرے دن میٹر میں فالٹ کا بہانہ کرنے کیس داخل کرایا گیا۔