سندھ کے طلبہ کے داخلے رد کرنے کا معاملہ, سندھ حکومت کا وفاق اور پنجاب یونیورسٹی کو خط

کراچی 04 دسمبر۔ پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے انٹرمیڈیٹ کے نتائج میں تاخیر پر سندھ کے طلبہ کے داخلے رد کرنے کے معاملے پر سندھ حکومت نے وفاقی حکومت اور پنجاب یونیورسٹی کو خط لکھ دیا ہے اس حوالے سے صوبائی وزیر جامعات و بورڈز اسماعیل راہو نے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ کے طلبہ کا مستقبل داو پر ہے، جس میں طلبہ کا کوئی قصور نہیں ہے,ان کے داخلے نہ روکے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی اوردیگر یونیورسٹیو ں میں سندھ کے طلبہ کے عارضی داخلے معطل کرناسخت ناانصافی ہے۔اسماعیل راہو نے کہا کہ وفاق اور پنجاب حکومت جانتے ہیں کہ کورونا کی وجہ سے سب سے زیادہ تعلیمی عمل متاثر ہوا ہے، کووڈ 19 کے دوران تعلیمی سرگرمیاں زیادہ عرصہ معطل رہیں یا 50 فیصد حاضری پر روٹیشین پالیسی کے تحت جاری رہیں ۔صوبائی وزیر جامعات نے کہاکہ انٹرمیڈیٹ کے امتحانات ہر سال اپریل میں لئے جاتے ہیں لیکن کووڈ 19 کے باعث جولائی 2021 میں لیے گئے، کووڈ 19 کے باعث امتحانی پرچوں کا شیڈول ستمبر تک جاری رہا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی بورڈز میں عملے کی 50فیصد حاضری کے باعث نتائج کی تیاری اور اعلان میں تاخیر ہوئی،وزارت بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں امتحانات اور نتائج میں تاخیر کا معاملہ تمام اعلیٰ حکام کے سامنے اٹھایا گیا تھا۔ اسماعیل راہو نے مزید کہا کہ سندھ حکومت دیگر صوبوں کے طلبہ کے داخلوں، تعلیمی سرگر میوں اوردیگرمعاملات پر بھرپور تعاون فراہم کر رہی ہے ۔صوبائی وزیر جامعات نے کہا کہ سندھ حکومت دوسرے صوبوں سے سندھ کے طلبہ کے ساتھ اسی طرح کے ردعمل کی امید رکھتی ہے،اسی وجہ سے سیکریٹر ی یونیورسٹیز اور بورڈز سندھ نے رجسٹرار پنجاب یونیورسٹی کو خط لکھا ہے۔

ہینڈ آﺅٹ نمبر 1350۔۔۔آئی ایس