قمبر میں پیپلز پارٹی رہنما اور والد رکن سندھ اسمبلی کی جانب سے خاتون قتل کیس کا معاملہ، پی ٹی آئی رہنما اور اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ گاؤں خیرپور جوسو پہنچ گئے

لاڑکانہ۔ محمد عاشق پٹھان

قمبر میں پیپلز پارٹی رہنما اور والد رکن سندھ اسمبلی کی جانب سے خاتون قتل کیس کا معاملہ، پی ٹی آئی رہنما اور اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ گاؤں خیرپور جوسو پہنچ گئے

حلیم عادل شیخ کے ہمراہ وومن ایکٹیویسٹ ام رباب چانڈیو بھی موجود تھیں، حلیم عادل شیخ نے خاتون قتل کیس کے افسوسناک واقعہ پر متاثرہ سیال برادری سے تعزیت بھی کی، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ چھے سات قاتل سرداروں کا ایک ٹولہ سندھ اسمبلی میں بیٹھا ہے یہ سب ساتھ ہیں، یہی چند سردار کبھی معافی کے کیے تو کبھی صلح کے لیے پہنچ جاتے ہیں، ہم یہاں ووٹ کے لیے نہیں مقتولہ فہمیدہ سیال کے لواحقین کے پاس انسانیت کے لیے آئے ہیں،مقتول فہمیدہ سیال کا قتل پولیس کی موجودگی میں ہوا، قتل کرنے والے شہید حسین اسران کے ساتھ گاڑیاں، گارڈز ایم پی اے گہنور اسران کے تھے، دہشتگردی کے اس واقعہ میں انسداد دہشتگردی دفعات ہی شامل نہیں کی گئیں، اسران سرداروں کو سیال برادری کے دو گھر اور چند مرلہ زمین برداشت نہیں تھی، ملزم شہید اسران کا بیٹا ایم پی اے گہنور اسران اسپیکر کی کرسی پر بیٹھتے ہیں یعنی کہ قاتل اب اسپیکر کی کرسی پر بیٹھیں گے، پولیس کی مدد سے پہلے سیال برادری کے مردوں کو لاک اپ کروایا گیا پھر خواتین کو مارا گیا، اس دہشتگردی کے پیچھے پولس گردی بھی شامل ہے، دوسری جانب خاتون فہمیدہ سیال قتل کیس میں مدعی کی جانب سے پولیس کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا گیا ہے ان کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی نے غلط بیانی سے کام کیا ہمیں کہا چار ملزمان گرفتار ہیں لیکن ان کی تو ضمانتیں ہوئی ہیں