ڈالرکے بے قابو ہونے سے نہ روکا گیا تو صورتحال تشویشناک ہوجائے گی،زبیرطفیل

ڈالر کی قدر پر قابو پایا جائے اور غیر ضروری درآمدات پر پابندی عائد کی جائے،صدر یو بی جی
کراچی ( 4ستمبر2021) ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر اور یونائیٹڈ بزنس گروپ کے صدر زبیر طفیل نے کہا ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بے قدری اور ڈالرکے بے قابو ہونے سے درآمدات اور برآمدات کے درمیان فرق بڑھتا جا رہا ہے جس پر فوری اقدامات نہ کئے گئے تو صورتحال تشویشناک حد تک خطرناک ہوسکتی ہے۔ زبیرطفیل نے ایک بیان میں کہا کہ ڈالر کے مقابلے روپے کی قیمت 167روپے تک پہنچنے سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آئے گا اور اشیاءخوردونوش کی قیمتیں آسمان پر پہنچ جائیں گی، غریب اور متوسط طبقے کا گزر بسر مزید مشکل میں پڑجائے گا جبکہ تجارتی خسارہ خوفناک حد تک بڑھنے کا خدشہ ہے۔ زبیر طفیل نے وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی کہ وہ صورتحال کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے فوری اقدامات کریں کیونکہ جس طرح ڈالر کی قدر میں اضافہ ہو رہا ہے اس سے خدشہ ہے کہ روپے کی قدر مزید کم ہوگی جو نہ صرف ملکی سلامتی بلکہ معیشت کیلئے بھی شدید نقصان دہ ہے، وزیر اعظم عمران خان نے اس مسئلہ کو حل نہ کیا تو پاکستان کی خودمختاری کو خطرات لاحق ہوں گے ملکی قرضوں میں ہوشربا اضافہ ہوگا، اسی لئے ضروری ہے کہ ڈالر کی قدر پر قابو پایا جائے اور غیر ضروری درآمدات پر پابندی عائد کی جائے اورحکومت ہنگامی بنیادوں پر غیر ضروری درآمدات روکنے کیلئے اقدامات کرے، مہنگائی کے اس دور میں ڈالر کی قدر کو ایک جگہ روکنا ناگزیر ہوچکا ہے، پاکستانی عوام مزید مہنگائی کی متحمل نہیں ہوسکتے۔ زبیر طفیل کا کہنا تھا کہ گورنراسٹیٹ بینک بارہا ڈالر کی قیمت کو مارکیٹ میں فری فلوٹ چھوڑنے کا عندیہ دیتے ہیں اور اس کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، لیکن موجودہ صورتحال میں معیشت اس کی متحمل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی معاشی صورتحال اور پاکستانی معیشت جس دور سے گزر رہی ہے، ملک میں پہلے ہی مہنگائی پر قابو پانا حکومت کیلئے ایک چیلنج بنا ہوا ہے ایسی صورت میں ڈالر کی قدر کو قابو میں نہ رکھنے سے مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے گورنراسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر سے اپیل کی کہ وہ موجودہ صورتحال میں ڈالر کی قدر میں اچانک اضافہ کو قابو میں کرنے کیلئے مداخلت کریں اور ڈالر کو کسی ایک سطح پر روکیں ورنہ ملکی معیشت اس اضافہ کو برداشت نہیں کر سکے گی،ملکی قرضوں میں ہوشربا اضافہ، تاریخی مہنگائی اور پھر تجارتی خسارے سے نمٹنا حکومت کیلئے دشوار ہوجائے گا۔

جاری کردہ، گلزارفیروز۔مرکزی ترجمان یونائٹیڈ بزنس گروپ