ضلعی انتظامیہ نارووال اور منتخب عوامی نمائندے ووٹران نار ووال کے لیے سوالیہ نشان بن گئے قلعہ سوبھا سنگھ تا نونار اور قلعہ سوبھا سنگھ تا دھم تھل سڑک مکینوں کے لٰے اذیت بن گئی

لاہور(جنرل رپورٹر) ضلعی انتظامیہ نارووال اور منتخب عوامی نمائندے ووٹران نار ووال کے لیے سوالیہ نشان بن گئے قلعہ سوبھا سنگھ تا نونار اور قلعہ سوبھا سنگھ تا دھم تھل سڑک مکینوں کے لٰے اذیت بن گئی ووٹران نے متعدد بار منتخب نمائندوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کیے اور ریکارڈ کروائے لیکن انتظامہ ٹس سے مس نہ ہوئی حال ہی میں وفاقی وزیر پلاننگ کمیشن احسن اقبال اور صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ پنجاب بلال اکبر نے ان دونوں سٹرکوں کا افتتاح کر کے جشن منایا اور عوام کو اس ان کی جلد تعمیر کا وعدہ کیا عوام کا کہنا ہے کہ اس دیرنیہ مسلہ کو کئ سالوں سے نظر انداز کیا جا رہا ہے جس سے بارش کے ایام میں ان سٹرکوں پر چلنا اور سفر کرنا انتہائی مشکل ہو جاتا ہے سڑکوں پر جگہ جگہ کھڈے پڑے ہوئے ہیں رات کو ان سڑکوں پر سفر کرنے سے سینکڑوں لوگ لٹ چکے ہیں نااہلی کی انتہا ہے کہ میں چوک قلعہ سوبھا سنگھ تا نونار روڈ بارشوں میں تالاب بن جاتا ہے سیاسی اراکین صوبائی و قومی اسمبلی کئی سالوں سے ان سٹرکوں کی تعمیر کے وعدوں پر ووٹ حاصل کرتے ہیں ان دونوں سٹرکوں پر سینکڑوں دیہات آباد ہیں اور کئی یونین کونسلیں ان پر واقع ہیں سیوریج کا مسلہ جوں کا توں ہے اور منتخب نمائندے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ان سڑکوں پر ٹریفک کا چلنا بھی محال ہو گیا ہے لاکھوں مکینوں نے وزیر اعلی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ قلعہ سوبھا سنگھ تا نونار اور قلعہ سوبھا سنگھ تا دھم تھل سٹرکوں کو ترجیحی بنیادوں پر تعمیر کرنے کے احکامات صادر کیے جائیں ورنہ ووٹران وزیر اعلی ہاوس کے سامنے احتجاجی مظاہرے کریں گے کیونکہ وہ علاقہ کے منتخب نمائندوں کو کئی بار کہہ کر اب تھک چکے ہیں