جب کراچی میں پاپولیشن ڈیپارٹمنٹ کی خاتون ملازمہ پر بندوق تان لی گئی ۔۔۔۔۔فیملی پلاننگ کی خدمات لینے والی ایک خاتون کا شوہر شدید غصے میں آپے سے باہر ۔

جب کراچی میں پاپولیشن ڈیپارٹمنٹ کی خاتون ملازمہ پر بندوق تان لی گئی ۔۔۔۔۔فیملی پلاننگ کی خدمات لینے والی ایک خاتون کا شوہر شدید غصے میں آپے سے باہر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے پاکستان دنیا میں زیادہ آبادی والے ملکوں میں پانچویں نمبر پر آ چکا ہے دنیا کے اکثر ملکوں میں آبادی ڈبل ہونے کی رفتار پاکستان سے بہت کم ہے پاکستان 64 ملکوں میں شامل ہے جنہیں 2012 میں کہا گیا تھا کہ آپ اپنی آبادی میں اضافے کی رفتار پر قابو پائیں خاص طور پر شادی شدہ جوڑوں کو بچوں کی پیدائش میں وقفہ بڑھانے کی ترغیب دیں ۔اس حوالے سے فیملی پلاننگ کے لیے استعمال ہونے والی مختلف مصنوعات کا استعمال بڑھائیں اور ان کی آسان فراہمی کو یقینی بنایا جائے پاکستان میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس سلسلے میں عالمی اہداف کے حصول کے لیے اپنی سرتوڑ کوششیں کر رہی ہیں پاکستان کے مختلف علاقوں میں فیملی پلاننگ کے لیے استعمال ہونے والی مصنوعات اور اسٹاف کی جانب سے فراہم کی جانے والی خدمات کی فراہمی کو دور دراز علاقوں اور خواتین کی دہلیز تک سروسز کی فراہمی ہمیشہ سے ایک چیلنج رہا ہے مختلف قسم کے غلط تصورات کی وجہ سے کام کرنے والے ملازمین کو مشکلات کا سامنا رہتا ہے اور بعض اوقات ان کے لئے بہت دشوار اور پریشان کن صورت حال پیش آتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کراچی جیسے شہر میں بھی ایک پختون آبادی میں ایک مرتبہ سندھ پاپولیشن ڈیپارٹمنٹ کی ایک خاتون ملازمہ کو اس وقت انتہائی مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب فیملی پلاننگ کی مصنوعات اور خدمات لینے والی ایک عورت کے شوہر کو اس پر شک ہوا اور اس نے شدید غصے اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری بیوی کے بازو میں رکھے گئے امپلانٹ کو فوری طور پر نکالا جائے ورنہ میں اس کا بازو کاٹ دوں گا ۔یہ کہتے ہوئے وہ شخص غصے میں آپے سے باہر ہوگیا اور بندوق پاپولیشن ڈیپارٹمنٹ کی خاتون ملازمہ پر تان لی۔ دوسرے ہاتھ میں ایک تیز دھار والا خنجر اٹھایا اور دھمکی دی کہ اگر اس کی بات نہ مانی گئی تو وہ اپنی بیوی کا بازو کاٹ دے گا یا خاتون افسر کو گولی مار دے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔محکمہ پاپولیشن سندھ کے ایک افسر نے پرانے واقعے کی یاد تازہ کرتے ہوئے بتایا یہ صورتحال انتہائی نازک تھی محکمے کی خاتون ملازمہ بہت پریشان تھی اور کانپ رہی تھی ۔بہت مشکل سے صورتحال کو سنبھالا گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسی طرح سندھ کے علاقے کشمور کے پاس پاپولیشن ڈیپارٹمنٹ کے اسٹاف کو انتہائی مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑا اور مقامی لوگوں نے فیملی پلاننگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسلحہ اٹھا لیا اور پاپولیشن ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم کو یرغمال بنا لیا ۔اعلی حکام سے رابطہ ہونے کے بعد صورت حال کو ٹھنڈا کیا گیا ۔سرکاری ملازمین کی ٹیم کو باحفاظت اس علاقے سے نکال کر دوسرے گاؤں میں بھیجا گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پاکستان کے مختلف علاقوں میں فیملی پلاننگ کے حوالے سے کام کرنے والے اداروں ،سرکاری اور غیر سرکاری افراد ،تنظیموں اور ان سے وابستہ لوگوں کو مشکلات کے مختلف واقعات سے گزرنا پڑا ہے جس طرح پاکستان میں انسداد پولیو مہم کے دوران رضاکاروں کو باقاعدہ نشانہ بنایا گیا اور خواتین پر بھی گولیاں برسائی گئی اسی طرح مختلف علاقوں میں فیملی پلاننگ کے حوالے سے بھی غلط تصورات رکھنے والے لوگ بعض اوقات سرکاری اور غیر سرکاری افراد اور ان کے علاقوں میں آنے والی ٹیموں اور کیمپوں میں کام کرنے والوں پر مشتعل ہو جاتے ہیں اور اپنی شدید ناراضگی اور غصے کا اظہار کرتے ہیں جس کی وجہ سے کام متاثر ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ بعض علاقوں میں خواتین کا ایسے کلینک اور اسپتالوں میں جانا آسان نہیں ہوتا اور ان کا پیچھا کیا جاتا ہے یا ان کے بارے میں مشکوک قسم کی باتیں علاقے میں پھیلا دی جاتی ہیں جو انکی زندگی کے لیے مشکلات پیدا کرتی ہیں ۔ مختلف علاقوں میں سماجی رویے بدلنے کی ضرورت ہے بعض علاقوں میں صرف خدمات اور مصنوعات کی فراہمی مسئلہ نہیں ہے بلکہ ان کو قبول کرنے کا رویہ مسئلہ ہے ذہن بدلنے کی ضرورت ہے اور پرانے خیالات اور تصورات رکھنے والے لوگوں کو بہتر شعور اور آگاہی فراہم کرنے پر ماہرین زور دیتے ہیں اس حوالے سے میڈیا اہم کردار ادا کرسکتا ہے معاشرے کی اہم طاقتور اور بااثر شخصیات بھی غلط تصورات کو بدلنے میں اپنا کردار ادا کر سکتی ہیں سیاستدان مذہبی رہنما اور علماء اور خواتین رہنما خاص طور پر اس حوالے سے انتہائی موثر کردار ادا کرسکتے ہیں غلط تصورات منفی سوچ اور جذباتی ردعمل کے نقصانات کی وجہ سے پاکستان کے بعض علاقے اور آباد یاں آج بھی زیادہ رفتار سے آبادی بڑھانے کا باعث بن رہی ہیں جو وسائل اور آبادی کے درمیان توازن برقرار رکھنے کے چیلنجوں کو بڑھا رہی ہیں اور اس حوالے سے ٹھوس سنجیدہ اور نتیجہ خیز اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔
—————————————

Salik-Majeed—–jeeveypakistan.com —–report—-92-300-9253034