کیا سندھ میں پاپولیشن ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی ون وومین شو ہے ؟

اس بات میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی آبادی کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے سندھ کا پاپولیشن ڈیپارٹمنٹ کارکردگی اور بہتر نتائج کے لحاظ سے سب سے آگے نظر آتا ہے اس کی پاپولیشن پالیسی ، فیملی پلاننگ کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات ، مصنوعات کی خریداری میں مقامی اور بین الاقوامی سطح پر خریداری کے عمل میں شفافیت ، عالمی اہداف کے حصول کے لئے سنجیدہ کوششوں کے حوالے سے سب سے پہلے CIP پلان کی تیاری جس پر عمل درآمد کا آغاز ،صوبائی ٹاسک فورس کو متحرک رکھنے اور صوبے کے شہروں اور دور افتادہ گاؤں ‏گوٹھوں میں فیملی پلاننگ کے حوالے سے خدمات اور مصنوعات کی فراہمی اور رسائی کو یقینی بنانے کے لیے کی جانے والی کوششیں قابل ستائش اور قابل فخر ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔لیکن سندھ کے محکمہ بہبود آبادی کے حوالے سے سب سے بڑا خدشہ ماہرین یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ سندھ کے پاپولیشن ڈیپارٹمنٹ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ سنگل ہینڈ پرفارمنس ہے سارا کمال سندھ کی ذہین پر طاقتور صوبائی وزیر برائے پاپولیشن ویلفیئر کا ہے وہ اپنی سنجیدگی کمٹمنٹ اور سیاسی اثر رسوخ اور اعلی فور مز تک رسائی کی بدولت وہ تمام نتائج اور اہداف بآسانی حاصل کرنے میں کامیاب نظر آتی ہیں جو دوسروں کے لیے آسان نہیں ۔ماہرین کہتے ہیں کہ آپ یوں سمجھ لیجئے یہ ون وومن شو چل رہا ہے ۔جب تک ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو سندھ میں محکمہ پاپولیشن کی وزیر ہیں یہاں سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے ۔۔۔۔کیونکہ محکمے کی کالی بھیڑوں کو انہوں نے قابو کر رکھا ہے جس دن یہ وزیر تبدیل ہوئی سب کو لگ پتہ جائے گا کہ اس محکمے میں کیا کیا کمزوریاں اور مسائل ہیں !۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دوسری طرف صوبائی حکومت اور پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ سندھ کے ذرائع ان خدشات کو جزوی طور پر درست اور جزوی طور پر غلط قرار دیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ ماضی میں بھی بہتر کارکردگی دکھاتا رہا ہے اس لئے سارا کریڈٹ صرف صوبائی وزیر کو نہیں دیا جا سکتا اس محکمے کے پاس ایک سے بڑھ کر ایک ذہین افسر اور ملازم موجود ہے جو محکمہ کو درپیش چیلنجوں اور مسائل کو سمجھتا ہے اس لیے وزیر کوئی بھی آئے جائے یہ محکمہ چلتا رہے گا اور بہتر پرفارم بھی کرے گا ۔۔یہ کہنا ہے وزیراعلی سندھ کے قریبی ذرائع کا اور پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے اندرونی لوگوں کا ۔…۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔محکمہ بہبود آبادی سندھ کہ ماضی میں صرف وزیر ہی نہیں بدلے بلکہ انتظامی سیکرٹری ،ڈائریکٹر جنرل اور دیگر افسران بھی تبدیل ہوتے رہے ہیں اور اس محکمے کی کارکردگی اوپر نیچے ہوتی رہی ہے یہ بات ماننی پڑتی ہے کہ محکمہ کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے لیکن یہ بات بھی سچ ہے کہ عالمی اہداف حاصل کرنے میں مجموعی طور پر ناکامی ہوئی ہے اور یہ اس لیے انہیں بات نہیں کہ پورے ملک میں یہی نتائج آئے ہیں اور سندھ کے نتائج بہتر ضرور ہیں لیکن دوسرے صوبوں جیسے برے نہیں ۔اس کے باوجود سخت محنت کی ضرورت ہے سندھ پاپولیشن ڈیپارٹمنٹ سے وابستہ رہنے والے اور کسی بھی حیثیت میں اس پارلیمنٹ سے جل کر کام کرنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ باقی صوبوں کے پاپولیشن ڈیپارٹمنٹ کے مقابلے میں سندھ کا محکمہ بہتر ہے یہاں کام کرنے والے لوگوں کی سمجھ بوجھ اور کمٹمنٹ اچھی ہے جو صوبے کے لیے مجموعی طور پر فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے کالی بھیڑیں تو ہر جگہ ہوتی ہیں سندھ کے پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ میں بھی ہو ں گی ان کی موجودگی سے انکار کیسے کیا جا سکتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔سندھ کی 47 ملین سے زیادہ آبادی اور ہر سال آبادی میں اضافے کی شرح 2.4 فیصد ہے 17.7 فیصد خواتین ایسی ہیں جو فوری طور پر یا مستقل طور پر مزید بچے پیدا کرنے کے حق میں نہیں لیکن انہیں فیملی پلانے کی سہولیات اور سروسز دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے مسائل کا سامنا رہتا ہے اور پچاس فیصد خواتین کو حمل گرانے کا راستہ چلنا پڑتا ہے صوبائی حکومت کیسے ہونا چاہتی ہے کیوں کہ ایسے عمل میں ہزار میں سے 240 عورتیں فوت ہو جاتی ہیں صوبائی حکومت پوری کوشش کر رہی ہے کہ لوگوں کو سمجھا سکیں کہ بچوں کی پیدائش میں ڈیڑھ سال کا وقفہ دیں تو ماں اور بچے کی صحت میں بہتری آئے گی اس طرح خواتین اور بچوں کی اموات کی شرح بھی کم ہوگی صوبائی حکومت کوشش کر رہی ہے کہ ایسی اصلاحات لائی جائے جو صحت اور پاپولیشن کو ایک ساتھ آگے بڑھانے میں معاون ثابت ہو جس طرح سندھ میں ایک ہیں وزیر محکمہ صحت اور محکمہ پاپولیشن کو دیکھ رہا ہے یہ ایک بہترین ماڈل ہے صوبے میں تولیدی صحت کے حوالے سے قانون سازی بھی کی گئی ہے جبکہ میرج کونسلنگ کا بل بھی متعارف کرایا گیا ہے سندھ واحد صوبہ ہے جس نے حمل روکنے کے لیے کموڈیٹیز وافر مقدار میں خرید رکھی ہیں بلکہ پورے سال کی مصنوعات خرید لی ہیں اور پاپولیشن بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ٹاسک فورس اور ورکنگ گروپ کے علیحدہ علیحدہ اجلاس ہو رہے ہیں پوسٹ پریگنینسی فیملی پلاننگ پر کام ہو رہا ہے یعنی جس ماں کو بچہ ہو رہا ہے تو اگلے بچے کی پیدائش میں تین سال کا وقفہ لانے کے لئے کمو ڈیٹی دے رہے ہیں ڈاکٹرز اور گائناکالوجسٹ کی ٹریننگ کی گئی ہے صوبہ سندھ نے ایک نئی پروڈکٹ سیانا پریس بھی متعارف کرائی ہے جو خواتین خود با آسانی انجکشن کی شکل میں استعمال کرسکتی ہیں
—————–
Salik-Majeed…………….Jeeveypakistan@yahoo.com…………..whatsapp……..92-300-9253034