وفاقی حکومت کے یو ٹرن پالیسی کی وجہ پاکستان ‘عوام اور ماہی گیر مسائل کا شکار ہو گئے ہیں

سابق چیئرمین فشریرز حافظ عبد البر نے کہا کہ وفاقی حکومت کے یو ٹرن پالیسی کی وجہ پاکستان ‘عوام اور ماہی گیر مسائل کا شکار ہو گئے ہیں وفاقی حکومت اور وزیر برائے فشریرز علی زیدی پاکستان کو سب سے زیادہ ریونیو دینے والے سیکٹر کو اپنے کک بیکس اور ذاتی مفادات کے لئے تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا ہے ان خیالات کااظہار انھوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا – حافظ عبد البر نے کہا کہ انصاف کے نام پر ملک پر بے انصافوں کی حکومت ہے جس نے سندھ کے غریب ماہیگیرورں کی زندگی اجیرن کر دی سندھ اور بلوچستان کے ماہیگیرورں کی ذاتی مفادات کیلئے تقسیم نامنظور ہے سندھ کے ماہیگیر آپکو کراچی میں رہنے نہیں دینگے ۔ماہیگیرورں کی زمینوں پر جعلی سوسائٹیاں بنانے کی وفاقی وریزعلی زیدی کی کوششیں کامیاب نہیں ہونے دیں ڈیپ سی فنشنگ کی موجودہ پالیسی وفاقی حکومت ماہیگیرورں تباہی کے دھانے پر پہنچانے کی کوششیں ہیں جو سندھ سندھ کے عوام کیلئے قابل قبول نہیں ۔ہائیکورٹ کے احکامات کے بعد وفاقی وزیر کی جانب سےپالیسی کی تیاری اور نفاذ کی کوششیں توہین عدالت ہےجس پر اعلی عدلیہ کو فوری نوٹس لینا ہو گا حافظ عبد البر نے کہا کہ کے پی ٹی کے اکاونٹس کوپرائیویٹ بینک میں منتقل کرنے کے سالانہ تین کروڑ کک بیکس وصول کر رہے ہیں جس کے وقت آنے پر تمام ثبوت بھی اداروں کو فراہم کئے جا سکتے ہیں سندھ کی لانچوں کی پکڑ دھکڑ سےبھی روزانہ کروڑوں روپے کی رشوت بھی وزیر حاصل کر رہے ہیں ایک سوال کے جواب میں حافظ عبد البر نے کہا کہ کے وفاقی وزیر اور ان کی حکومت جھوٹ بول بول کر چل رہی ہے ان کی ایما پر غیر ملکی ٹرالرز پاکستان کے گہرے پانیوں سے فشنگ کر رہے جس کا براہراست ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے جہاں تک بات ہے میرے ٹرا لر ز منگوانے کی بات ہے اگر میرے ٹرالر ہوتے تو میں لائسنسن کیلئے بھی اپلائی کرتا میں وفاقی وزیر علی زیدی کے جھوٹے الزمات کی مذمت کرتا ہوں اور اس کا ہر فورم پر جواب دینے کے لئے تیار ہوں ایک سوال کے جواب میں حافظ عبد البر نے کہا ہے کہ موجودہ نااہل اور جھوٹے حکمرانوں جہاں پورے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا ہے وہاں سندھ اور بلوچستان کے ماہیگیرورں پر شب خون مارنے کی اجازت نہیں دی جائیگی-