مرینہ خان بھی کورونا وائرس سے متاثر ہوگئیں

پاکستان میں ہر گزرتے دن کے ساتھ کورونا وائرس کی تیسری لہر کا پھیلاؤ بڑھتا جارہا ہے اور اب معروف اداکارہ مرینہ خان بھی کورونا وائرس سے متاثر ہوگئی ہیں۔

مرینہ خان نے انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں بتایا کہ وہ کورونا وائرس سے متاثر ہوگئی ہیں۔

انہوں نے ویڈیو میں بتایا کہ وہ اپنے کمرے میں قرنطینہ کررہی ہیں اور اگلے 15 دن وہیں گزاریں گی۔

مرینہ خان نے بتایا کہ پہلے ان کا خیال تھا کہ اگر کبھی وہ وائرس کا شکار ہوئیں تو اس سے نمٹ لیں گی’ لیکن جب یہ ہوتا ہے تو یہ (وائرس) حقیقت ہے

انہوں نے مزید کہا کہ ‘یہ وائرس حقیقت میں موجود ہے’۔

اداکارہ نے مداحوں سے کورونا وائرس کو سنجیدہ لینے کی درخواست بھی کی۔

مرینہ خان نے ویڈیو میں خود میں ظاہر ہونے والی علامات بھی بتائیں، انہوں نے کہا کہ ‘مجھے تھکن، بخار ہے جو ہوتا ہے اور اتر جاتا ہے، سردرد ہے جو ابھی کم ہوگیا ہے’۔

انہوں نے مداحوں کو اس عید پر گھروں میں رہنے کی تلقین بھی کی، انہوں نے کہا کہ ‘اس سال آپ عید پر نئے کپڑے نہیں خریدیں گے تو کچھ نہیں ہوگا’۔

مرینہ خان نے ویڈیوز میں بھارت کے لیے بھی دعا کرنے کی درخواست کی جو ان دنوں وبا کے باعث سنگین صورتحال کا شکار ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ایک برس سے زائد عرصے میں کورونا کے پھیلاؤ سے لے کر اب تک پاکستان میں شوبز سے وابستہ کئی شخصیات بھی کورونا وائرس کا شکار ہوئیں، جن میں سے زیادہ تر شخصیات کم از کم 2 ہفتے جبکہ کچھ ڈیڑھ ماہ بعد صحتیاب ہوئی تھیں۔

چند روز قبل اداکار علی سفینہ میں کورونا کی تشخیص ہوئی تھی، ان سے قبل سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری کی بہن اور اداکارہ سنبل شاہد بھی کورونا سے متاثر ہوئیں۔

ان سے قبل پاکستانی گلوکار جواد احمد میں دوسری مرتبہ کورونا کی تشخیص ہوئی تھی۔

علاوہ ازیں رواں برس ماڈل و اداکارہ آمنہ الیاس، اداکار علی رحمٰن اور علی عباس اور سمیع خان کورونا وائرس سے متاثر ہوئے۔

خیال رہے کہ ان دنوں پاکستان میں کورونا وائرس کے یومیہ کیسز کی تعداد میں اضافہ دیکھا جارہا ہے، این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں کورونا کے 5 ہزار 112 کیسز کی تصدیق ہوئی جبکہ 131 وبا سے انتقال کرگئے۔

https://www.dawnnews.tv/news/1159047/
پاکستانی ڈراموں میں مختلف مضبوط کرداروں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی جویریہ عباسی کا کہنا ہے کہ انہیں سمجھ نہیں آتا کہ لوگ علیحدگی پر روتے کیوں ہیں، اگر ایسا ہوگیا تو اپنی زندگی جیئیں۔

فسچیا میگزین کو دیے گئے انٹرویو میں جویریہ عباسی نے بیٹی کا تنہا پالنے کے تجربے سے متعلق گفتگو کی اور اس دقیانوسی سوچ کو رد کیا کہ سنگل مدرز کو ہمیشہ چیلنجنگ صورتحال کا سامنا ہوتا ہے اور وہ بچوں کو اکیلے نہیں پال سکتیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ ہر کوئی یہ کیوں کہتا ہے کہ سنگل مدر ہونا مشکل ہے، یہ ایک بہت پُرجوش چیز ہے’۔

مزید پڑھیں: جویریہ عباسی نے سعدیہ امام کو جانی دشمن کیوں ٹھہرا دیا؟

جویریہ عباسی نے مزید کہا کہ ہم ایک ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں یہ مانا جاتا ہے کہ شوہر ہونا ضروری ہے اور بچے مرد ہی پالے گا۔

انہوں نے کہا کہ ‘میں ایک اداکارہ ہوں، اچھا کماتی ہوں، میرا طرز زندگی بہت اچھا ہے، میں جو بھی کماتی ہوں الحمداللہ اس سے اپنی اولاد کو ایک اچھی زندگی دے سکتی ہوں، مجھے مرد کی ضرورت نہیں ہے’۔

جویریہ عباسی نے اپنی بیٹی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنی بیٹی کو بہت اچھے سے پالا ہے، میری بیٹی بہت اچھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‘وہ کام کررہی ہے، میں بہت خوش ہوں کہ وہ ایک تعلیم یافتہ لڑکی ہے، آپ کو زندگی میں اور کیا چاہیے ہوتا ہے’۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ ‘میں اس سے بہتر نہیں کرسکتی تھی اور میں نے اپنی بہترین کوشش کی ہے۔

انہوں نے پھر خواتین کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے تلقین کی کہ وہ ایک برے تعلق کو چھوڑنے کے روشن راستوں کی جانب دیکھیں۔

جویریہ عباسی کا کہنا تھا کہ ‘مجھے سمجھ نہیں آتا کہ لوگ علیحدگی پر روتے کیوں ہے، اگر ایسا ہوگیا ہے تو اس پر رونا بند کریں’۔

اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ ‘میں یہ نہیں کہہ رہی کہ شادی نہیں کرنی چاہیے یا شوہر سے الگ ہوجانا چاہیے لیکن بدقسمتی سے ایسا ہوگیا ہے تو اپنی زندگی جیئیں’۔

یہ بھی پڑھیں: دانیال ظفر ‘تانا بانا’ سے چھوٹی اسکرین پر ڈیبیو کیلئے تیار

جویریہ عباسی نے کہا کہ’ اللہ نے آپ کو موقع دیا ہے کہ آپ ایک برے تعلق کو چھوڑ کر خود سے تعلق بنائیں اور اپنی زندگی جیئیں’۔