کپتان کو عوام کو دینے سے نہیں بلکہ لینے سے دلچسپی ہے، وہ ترقیاتی پیکجز کے محض خوش کن اعلانات کرتے ہیں اسلئے انکا نام اعلان خان ہونا چاہئے : بیرسٹر مرتضیٰ وہاب

کراچی : سندھ حکومت کے ترجمان مشیر قانون ، ماحولیات و ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کپتان کو عوام کو دینے سے نہیں بلکہ لینے سے دلچسپی ہے وہ ترقیاتی پیکجز کے محض خوش کن اعلانات کرتے ہیں اس لئے انکا نام اعلان خان ہونا چاہیے وفاقی حکومت کورونا ویکسینیشن پر توجہ دے ہر عمر کے افراد کو ویکسین لگائی جائے وہ جمعہ کو سندھ اسمبلی کمیٹی روم میں نیوز کانفرنس سے خطاب کررہے تھے بیرسٹر مرتضی وہاب کا مزید کہنا تھا کہ سندھ میں کورونا کیسز کی شرح میں ایک ہفتےکےدوران اضافہ ہوا ہے لہذا عوام ماسک کا لازمی استعمال کرتےہوئے تمام ایس اوپیز پر عمل کریں وفاقی حکومت کی توجہ ویکسین پر کم اور چندہ جمع کرنے پر زیادہ ہے وزیراعظم کو عوام سے اور نہ ترقیاتی پیکجز سے کوئی دلچسپی ہے انکا ٹارگٹ کراچی کی بزنس کمیونٹی سے چندہ جمع کرنا ہے انہوں نے کہا کہ ہر عمر کےفرد کو کورونا ویکسین دی جائے وفاقی حکومت 50سال کی عمر کی حد کو ختم کرے وفاقی کابینہ نے دسمبر2020میں کورونا ویکسین خریدنے کی منظوری دی تھی تاحال کوروناویکسین خریدی نہیں گئی ہےعمران خان اور ان کےرفقا قوم کو آج بھی ورلڈ کپ کی رام کہانی سناتے ہیں لیکن پونے تین سال کی حکومتی کارکردگی بتانے کو انکے پاس کچھ نہیں ہے عمران خان پہلے بھی ترقیاتی پیکج کے اعلانات کرچکے ہیں مارچ 2019میں 162ارب روپے کے کراچی پیکج کا اعلان کیاگیا دوسال بعد بھی اس کراچی پیکج پر کوئی کام نہیں ہوا تھر میں ایک ارب روپے کے پیکج کا اعلان کیا گیا تھا تھر میں موبائل ہیلتھ یونٹ آئےنہ کوئی دوسرا منصوبہ شروع یا مکمل نہیں ہوا 2019میں اسلام آباد میں بیٹھ کر حیدرآباد یونیورسٹی کا افتتاح کیاگیا اب تک حیدرآباد یونیورسٹی کا چارٹر تک منظور نہیں کیا گیا یہ عوام کے ساتھ مزاق کے مترادف ہے ستمبر 2020میں وزیراعظم نے کراچی کے لیے1100ارب روپےکے پیکج کا اعلان کیا اسکا حال بھی عوام خوب جانتے ہیں کپتان کا نام اعلان خان رکھ دیاجائے تو زیادہ بہتر ہوگا کپتان کو اعلانات کرنے کی جلدی ہوتی ہے بیرسٹر مرتضی وہاب نے سوال کیا کہ حیدرآباد کے عوام سےیونیورسٹی کا وعدہ کہاں وفا ہوا ؟ حیدرآباد یونیورسٹی کا نام خان صاحب کی وجہ سےتخیلاتی یونیورسٹی رکھ دینا چاہئیے بائیس سالہ جدوجہد میں ہرسال رمضان مین ان کو سندھ یاد آتاہے یہ اسپتال کے لیے چندہ مانگنے آتےہیں دنیا کا پہلا وزیراعظم ہےجو حکومت میں ہوتے ہوئے چندہ مانگتاہے سات سال ہوگئے خیبر پختونخواہ میں کینسر کا کون سا اسپتال بنا ؟ پنجاب اسلام آباد میں اس عرصے میں کون سےاسپتال بن گئے خان صاحب کا ٹارگٹ کراچی کےتاجروں سےچندہ اکٹھا کرناہے خان صاحب کی ساری دلچسپی دینے کے بجائے صرف لینے میں ہے انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کےسبب پیپلزپارٹی نےچار اپریل کو گڑھی خدا بخش جلسہ ملتوی کیا اسلام آباد میں کورونا مثبت کی شرح19فیصد ہے وزیراعظم کو سوچنا چاہیئے کہ ان حالات میں سکھر کراچی کا سفر کیوں کررہے ہیں وباء سےبچنے کے لیے ایس اوپیز پر سختی سےعمل کی ضرورت ہے وزیراعظم سکھر کراچی میں اجتماع سےخطاب کرینگے22سال کی جدوجہد اور ہوم ورک کےبعد ان کےپاس وزیرخزانہ نہیں ہے پی ٹی آئی کے پاس کوئی حکمت عملی نہیں ہے وزیر خزانہ کےبجائے وزیراعظم کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے عمران خان کی ساری دلچسپی اپنی ذات تک ہے پنجاب حکومت نے غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز کو این آر او دیدیاہے کن کی ہاوسنگ سوسائٹیز ہیں؟ سندھ میں ریگولرائزیشن نہیں ہونے دی جارہی انہوں نے کہا کہ نیب اور چیف جسٹس پنجاب میں ریگولرائزیشن پر نوٹس لیں ایک سوال کے جوان میں انہوں نے کہا کہ اسد عمر کہتےکچھ اور کرتےکچھ ہیں مردم شماری پر سندھ کا مقدمہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے لڑا وفاقی کابینہ کی کمیٹی نے مردم شماری پر سندھ کےاعتراض کو نہیں سنا متنازعہ مردم شماری منظور کی گئی کراچی نے پی ٹی آئی کو مینڈیٹ دیا انہوں نے اس شہر سے وفا نہیں کی بیرسٹر مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ میں سب سےزیادہ ویکسنیشن ہوئی ہے پانچ ماہ ہوگئے ایک ویکسین خریدی نہیں گئی انہوں نے سوال کیا کہ وزیراعظم کا کام چندہ لینا ہے یا عوام کو ریلیف دیناہے؟