سندھ ایچ ای سی کی جانب سے سندھ ریسرچ سپورٹ پروگرام کے تحت جامعہ کراچی کے مختلف شعبہ جات کے 09 اساتذہ میں ریسرچ گرانٹ کے چیکس تقسیم

سندھ ایچ ای سی کی جانب سے سندھ ریسرچ سپورٹ پروگرام کے تحت جامعہ کراچی کے مختلف شعبہ جات کے 09 اساتذہ میں ریسرچ گرانٹ کے چیکس تقسیم

جن معاشروں اور درسگاہوں میں تحقیق کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاتی وہ نہ تو ایجاد واختراع کرسکتے ہیں اور نہ ہی ترقی کی منازل طے کرسکتے ہیں۔ ڈاکٹر خالد عراقی

سندھ ایچ ای سی کی جانب سے سندھ ریسرچ سپورٹ پروگرام کے تحت جامعہ کراچی کے مختلف شعبہ جات کے 09 اساتذہ میں ریسرچ گرانٹ کی چیک کی تقسیم کی تقریب منگل کے روز وائس چانسلر سیکریٹریٹ جامعہ کراچی میں منعقد ہوئی۔ریسرچ گرانٹ کے چیکس بدست شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی انٹرنیشنل سینٹر فارکیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز کے پروفیسر ڈاکٹر خالد محمد خان،ڈاکٹر فاروق احمد خان،ڈاکٹر منزہ رضا مرزاجبکہ شعبہ بائیوٹیکنالوجی کی ڈاکٹر راحیلہ رحمت زہرہ،ڈاکٹر مہنازاحمد،شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن کے مصطفی حیدر،شعبہ معاشیات کے پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحید،شعبہ ایجوکیشن کے پروفیسر ڈاکٹر ناصرسلمان اور شعبہ انوائرمینٹل اسٹڈیز کے پروفیسر ڈاکٹر معظم علی خان کو تفویض کئے گئے۔واضح رہے کہ مذکورہ تقریب میں منظورشدہ ریسرچ گرانٹ کی پہلی قسط کے چیک تقسیم کئے گئے۔

جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جن معاشروں اور درسگاہوں میں تحقیق کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاتی وہ نہ تو ایجاد واختراع کرسکتے ہیں اور نہ ہی ترقی کی منازل طے کرسکتے ہیں،تحقیق کسی بھی ادارے کے علمی تشخص کا امتیاز ہوتا ہے۔ جن معاشروں میں دانشور، محقق اور مدبر ابھر کر سامنے نہیں آتے وہ معاشرے جمود کا شکار ہو جاتے ہیں،ملک وقوم کی ترقی کے لئے تعلیمی شعبے میں وسیع سرمایہ کاری ناگزیر ہے۔

ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے مز کہا کہ ریسرچ کے فروغ کے لئے وسائل کا ہونا ناگزیر ہے اور مجھے خوشی ہے کہ سندھ ایچ ای سی کی جانب سے دیگر جامعات کو ملنے والی ریسرچ گرانٹ کے مقابلے میں جامعہ کراچی کو سب سے زیادہ گرانٹ ملی ہے۔قومی اور بین الاقوامی سطح پر ریسرچ گرانٹ دینے والے اداروں کی جانب سے مختلف ریسرچ پروجیکٹ کا انعقاد کیاجاتاہے جس میں جامعات اور بالخصوص جامعہ کراچی کے اساتذہ کو بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیئے۔

اس موقع پر جامعہ کراچی کے مختلف شعبہ جات کے اساتذہ نے کہاکہ ہمارے ملک میں کثیرتعداد میں بہترین محققین موجودہیں جو غیر ملکی ریسرچ گرانٹ کے حصول میں توکامیابی حاصل کرلیتے ہیں لیکن ملکی سطح پر انہیں گرانٹ کے حصول میں غیر ضروری دشواریوں کا سامناکرناپڑتا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ریسرچ گرانٹ کی فراہمی کے لئے ایک ایسامربوط نظام مرتب کیا جائے جس کے تحت آسانی سے گرانٹ کاحصول ممکن ہوسکے اور محققین کو غیر ضروری دشواریوں کو سامنا نہ کرنا پڑے۔