انیسہ اقبال یونیورسٹی میں اسسٹنٹ رجسٹرار کے عہدے پر فائز تھیں انھیں ہراساں کیاجاتا رہا


پشاورہائیکورٹ نے خاتون اسسٹنٹ رجسٹرار کی برطرفی کیخلاف دائر رٹ پر ویمن یونیورسٹی صوابی کی انتظامیہ سے جواب طلب کرلیا، جسٹس عتیق شاہ اور جسٹس ارشد علی پرمشتمل بنچ نے انیسہ اقبال کی رٹ پر سماعت کی، دوران سماعت ان کے وکیل سیف اللہ نے عدالت کو بتایا کہ انیسہ اقبال وویمن یونیورسٹی صوابی میں اسسٹنٹ رجسٹرار کے عہدے پر فائز تھیں دوران ملازمت مبینہ طور پر انھیں ہراساں کیاجاتا رہا جس کے خلاف آواز اٹھانے پر انکی ملازمت ختم کی گئی،انکی موکلہ کو بغیر کسی شوکازنوٹس ،انکوائری برطرف کیا گیا ،ان کا موقف بھی نہیں سناگیاحالانکہ گریڈ17کی ایک آفیسر کو اسطرح سے نہیں ہٹایاجاسکتاکیونکہ اس سزاکااختیار یونیورسٹی سنڈیکیٹ کے پاس ہے ۔ وائس چانسلر سمیت بیشتر عملے کا تعلق سندھ سے ہے اور ا ن کے خلاف متعددکیسز بھی عدالت میں زیر سماعت ہیں۔ ا نھوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی میں مبینہ طور پر من پسند افراد کو بھرتی کر نےکی کوشش کیجارہی ہے اسی لئے درخواست گزار کو بھی ہٹایاگیا۔ عدالت سے ان کی رطرفی کالعدم قراردینے کی استدعا کی گئی ۔

https://jang.com.pk/news/906561?_ga=2.156720894.475236894.1617419063-1920684191.1617419062