جیلوں میں قید بچوں اور خواتین کے لیے مختلف علوم میں ہنرمندی کے سرٹیفیکٹس پر مبنی کورسز بھی کروائے ہیں جن میں رلی سلائی, مہندی, بیوٹی پارلرز, گرافکس ڈیزائننگ, پرائمری ایجوکیشن سرٹیفیکیٹس, کمپیوٹر کورسز, گیمنگ زونز و دیگر

صوبائی وزیر برائے حقوق نسواں سندھ سیدہ شہلا رضا نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نہ صرف عام عوام بلکہ جیلوں میں قید بچوں اور خواتین کے بہتر مستقبل کے لیے کام کررہی ہے, سندھ حکومت نے اسپارک کے اشتراک سے مختلف جرائم میں قید بچوں اور خواتین کو جیلوں سے آزادی کے بعد مستقبل میں بہتر روزگار اور باعزت زندگی گزارنے کے طور طریقے سکھائے ہیں اور انہیں مختلف علوم میں تربیت فراہم کرنے کا سلسلہ بھی کامیابی سے جاری ہے.

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں سندھ حکومت اور اسپارک کے زیر اہتمام ” Consultation on Social and Economic Rehabilitation Support of Young People in Prisons and Under Probation in Sindh” قیدیوں کی بحالی ہم سب کی ذمہ داری کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا. انہوں نے کہا کہ ہم نے جیلوں میں قید بچوں اور خواتین کے لیے مختلف علوم میں ہنرمندی کے سرٹیفیکٹس پر مبنی کورسز بھی کروائے ہیں جن میں رلی سلائی, مہندی, بیوٹی پارلرز, گرافکس ڈیزائننگ, پرائمری ایجوکیشن سرٹیفیکیٹس, کمپیوٹر کورسز, گیمنگ زونز و دیگر شام ہیں.

انہوں نے کہا کہ ان کورسز کا بنیادی مقصد کسی بھی جرم میں سزا کاٹ کر آزاد ہونے والے افراد کو بہتر تربیت فراہم کرنا ہے تاکہ وہ معاشرے میں جاکر مزید جرائم میں ملوث ہونے کے بجائے سیکھے گئے علوم کی بنیاد پر بہتر روزگار کما سکیں اور معاشرے میں مثالی و باعزت زندگی گزاریں. انہوں نے کہا کہ ہم نے اس ضمن صنعت کاروں سے بھی حوصلہ افزائی بات چیت کی ہے کہ وہ ایسے ہنر مند افراد کو روزگار کی فراہمی میں

اپنا کردار بھی ادا کریں. سیمینار میں شرکاءکی جانب سے جیلوں میں قید افراد بالخصوص بچوں اور خواتین سے متعلق مزید قانون سازی پر بحث کی گئی اور مختلف تجاویز پیش کی گئیں. سیمینار میں وزیر اعلی سندھ کے مشیر سیدریاض حسین شاہ, ڈی آئی جی وومن شیبہ شاہ,

ڈی آئی جی کراچی جیل ناصر خان, سی ایم او وومن ڈاکٹر حمیرہ رسول, پراجیکٹ مینیجر اسپارک محترمہ شمائلہ و دیگر نے بھی شرکت کی اور اس حوالے سے سندھ حکومت کے اقدامات اور کاوشوں کو بھی خو اب سراہا.


ہینڈ آﺅ ٹ نمبر 220۔۔۔ایس اے