پی ٹی آئی امیدوار سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی مسترد

الیکشن ٹریبونل نے سینیٹ انتخابات میں ٹیکنوکریٹ کیلئے سندھ سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے اور ریٹرننگ آفیسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا۔

الیکشن ٹریبونل میں پی ٹی آئی رہنما سیف اللہ ابڑو کے سینیٹ الیکشن میں کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی جس میں ٹریبونل نے کہا کہ سیف اللہ ابڑو کے خلاف اپیل میں لگائے گئے اعتراضات ثابت ہوئے ہیں۔

ٹریبونل نے کہا کہ سیف اللہ ابڑو ٹیکنوکریٹ کے معیار پر پورا نہیں اترتے، ان کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف اپیل منظور کی جاتی ہے ۔

اس سے قبل سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے امیدوار سیف اللہ ابڑو کے وکیل حیدر وحید نے الیکشن ٹریبونل میں کہا کہ ان کے خلاف اپیل ناقابل سماعت ہے، الیکشن قوانین کے مطابق اپیل کنندہ کی اپیل کو سنا بھی نہیں جاسکتا، سیف اللہ ابڑو کے خلاف اپیل کرنے والے مصطفیٰ میمن خود امیدوار بھی نہیں ہیں۔

سیف ﷲ ابڑو کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے پر PTI کراچی اجلاس میں ہنگامہ

وکیل سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ میرے مؤکل پاکستان انجینئرنگ کونسل سے لائسنس یافتہ انجینئر ہیں، تعلیم یافتہ شخص ہی ٹیکنو کریٹ کی نشست پر سینیٹ انتخابات کا امیدوار ہوسکتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 16 سالہ تعلیم اور 20 سالہ تجریہ ہو تو امیدوار ٹیکنوکریٹ کی نشست پر حصہ لے سکتا ہے،سیف اللہ ابڑو کنسٹرکشن کمپنی کے سی ای او ہیں۔

سیف اللہ ابڑو کے وکیل حیدر وحید نے کہا کہ جس پروجیکٹ پر نیب تحقیقات کا الزام لگایا گیا ہے وہ سیف اللہ ابڑو کیخلاف نہیں، سیف اللہ کے وارنٹ گرفتاری معطل ہوچکے ہیں، جبکہ ان کا نام بھی ای سی ایل سے نکال دیا گیا ہے۔

وکیل حیدر وحید نے بتایا کہ انکم ٹیکس ریکارڈ کے مطابق 110 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی ہے،اتنی آمدنی ہوگی تو 2018 ء کے مقابلے میں اثاثے بڑھیں گے۔

اس موقع پر وکیل اپیل کنندہ نے کہا کہ سیف اللہ ابڑو کے خلاف ملتان اور سکھر میں نیب تحقیقات جاری ہے،جس پر جسٹس آغا فیصل نے کہا کہ یہ تو سیف اللہ کے وکیل نے بھی تسلیم کیا ہے۔

مصطفیٰ میمن کے وکیل رشید اے رضوی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اگر ٹھیکیدار کو ٹیکنو کریٹ کا امیدوار تسلیم کریں گے تو کل سینیٹ ٹھیکیداروں سے بھری ہوئی ہوگی،جس پرکمرہ عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔

https://jang.com.pk/news/889015