2018 کے عام انتخابات کے مقابلے میں ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی کے ووٹوں میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ پی ٹی آئی کے ووٹ بینک میں بہت زیادہ کمی ہوئی ہے

   عوا م نے پیپلز پارٹی کو سانگھڑ، ملیر اور عمر کوٹ کے ضمنی انتخابات میں اپنا مینڈیٹ دیکر بھاری اکثریت سے کامیاب کروایا ہے۔صو با ئی وزیر اطلا ت سندھ کراچی(17 فروری۔ صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ویژن پر سندھ کی عوام نے بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے اور پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو سانگھڑ، ملیر اور عمر کوٹ کے ضمنی انتخابات میں اپنا مینڈیٹ دیکر بھاری اکثریت سے کامیاب کروایا ہے۔ تھر پارکر میں قومی اسمبلی کے ہو نے والے ضمنی انتخاب میں بھی پیپلز پارٹی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہو ں نے کہاکہ 2018 کے عام انتخابات کے مقابلے میں ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی کے ووٹوں میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ پی ٹی آئی کے ووٹ بینک میں بہت زیادہ کمی ہوئی ہے۔ 2018 کے انتخابات میں خان صاحب نے عوام کو ماموں بنایا تھا، لوگوں سے جھوٹے وعدے کئے گئے، تبدیلی سرکار اور نئے پاکستان کے خواب دکھائے گئے۔ صوبائی وزیر اطلاعات سندھ نے کہا ہے کہ لوگوں نے دیکھا کہ نئے پاکستان میں تبدیلی سرکار نے لوگوں کا جینا اجیرن کیا ہوا ہے ایک وقت کی روٹی نہیں کھا سکتا ،روٹی کا بندوبست کرتا ہے تو دوائی نہیں لے سکتا، بچوں کے اسکول کے اخراجات بر دا شت نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو روزگار دینے کے بجائے بے روزگار کر دیا گیا ہے، گھر دینے کے بجائے بے گھر کر دیا ہے۔انہوں نے اپنے گھر تو ریگولرائز کروا دیے لیکن ہزاروں لوگوں کو بے گھر کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ضمنی انتخاب میں بھی ان کو شکست ہوئی ہے اور جے یو آئی فضل الرحمن گروپ کے امیدوار نے کامیابی حاصل کی ہے پنجاب میں آنے والے ضمنی انتخابات میں نتائج سب کے سامنے آجا ئیں گے ۔سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں اوپن ووٹ کی بات کر رہے ہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔اصل میں ان کو اپنے لوگوں پر اعتماد نہیں ہے جن لوگوں کو سینیٹ کے ٹکٹ دیے گئے ہیں ان پر پی ٹی آئی کے لوگوں کو شدید اعتراضات ہیں کہ یہ پیراشوٹرز کہاں سے آگئے ؟زیادہ تر ٹکٹ سرمایہ داروں کو دیے گئے ہیں جن کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں۔ملیر واقعہ پر انہوں نے کہا کہ سینکڑوں لوگوں پر مشتمل دند نا تا ہوا قافلہ پولنگ اسٹیشن پر خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کرتا رہا وہ پولنگ کے عمل کو سست کرنا چاہتے تھے تاکہ پیپلز پارٹی کے امیدوار کو ووٹ کم پڑیں۔ اس صورتحال پر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر ملیر نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی کہ حلیم عادل شیخ کو حلقہ بدر کیا جائے۔اس میں سندھ حکومت اور وزیر اعلی سندھ سید مرا د علی شاہ کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساری صورتحال کے ذمہ دار یہ خود ہیں۔ انہوں نے اسلحہ کی نمائش کی اور کیا ہتھیاروں کے ساتھ پولنگ اسٹیشن میں جانے کی اجازت ہے؟ حلیم عادل شیخ ہو یا میں ہوں یا کو ئی، قانون سے بالاتر کوئی بھی نہیں۔ قانون ہاتھ میں لیں گے، تو ظاہر ہے قا نو ن تو حر کت میں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملیر کے حلقے میں پیدا کی گئی صورتحال پر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کو حلیم عا دل شیخ اور انکے ٹو لے کو علا قہ بدر کر نے کےلئے مجبوراً انتظامیہ کو خط لکھنا پڑا ۔صوبائی وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ حلیم عادل شیخ پر پہلے ہی ایف آئی آرز درج تھیں اور کل کے واقعات پر بھی کیس داخل ہوا ہے انہوں نے کہا کہ کسی کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہوگی ،انہیں قانونی طور پر ہر لحاظ سے تحفظ فراہم کیا جائے گا لیکن یہ بھی نہیں ہو سکتا کہ کوئی قانون سے بالاتر ہو ۔ ہینڈآﺅ ٹ نمبر 188۔۔۔ایف ایچ بی