سجاول میں نیشنل بنک کے سامنے متنازعہ پلاٹ پر ایک مرتبہ پھر پختہ تعمیرات کرنے پر قریبی رہائشیوں نے اعتراض کیاہے ،مذکورہ پلاٹ ساتھ سرکاری ….

سجاول: سجاول میں نیشنل بنک کے سامنے متنازعہ پلاٹ پر ایک مرتبہ پھر پختہ تعمیرات کرنے پر قریبی رہائشیوں نے اعتراض کیاہے ،مذکورہ پلاٹ ساتھ سرکاری ایراضی پرتجاوزات کرنے پر بھان اور میمن برادری کی جانب سے ڈی سی سجاول کو ایک درخواست دی گئی تھی جس میں تجاوزات کی وجہ سے گلی اور گٹربندہونے کا خدشہ ظاہرکیاگیاتھاجس پر روینیوعملے نے کام بنداکرادیاتھا، تاہم اتوار کے روز کام کو اچانک شروع کرائے جانے پر مقامی رہائشیوں نے اعتراض کیاہے،مذکورہ متنازعہ پلاٹ کے متعلق ایک سال قبل بھی ایک شہری ثناء اللہ کی درخواست پرسٹی سرویئر نے ناپ کی اور مختیارکار سجاول نے تین افراد کے نام پر نوٹس جاری کرتے ہوئے لکھاتھاکہ سروے نمبر دوسواناسی کے گیارہ سو نناوے فٹ پلاٹ آپ نے خریدا باقی دیگر سرکاری پلاٹ پر آپکاقبضہ ہے جس پر تعمیرات نہ کرائی جائے اور قبضہ خالی کیاجائے ، جس کے بعد ایک سال تک ا س کام کو چھوڑدیاگیاتھا، ذرائع کا کہناتھاکہ مذکورہ پلاٹ ساڑھے تین کروڑ میں خریدنے کے بعد اس پر تعمیرات کرانے کے ساتھ ملحقہ سرکاری ایراضی پر بھی قبضے کی کوشش کی گئی جس کو سرکاری منع نامے کے تحت روک دیاگیاتھا، ایک سال گذرنے کے بعد دوبارہ ایسی کوشش پر قریبی رہائشیوں نے درخواست دی جس پر کام بندکرنے کی ہدایت کے باوجود تجاوزات تعمیر کرنے پر اعتراض کیاگیاہے ، مقامی رہائشیوں نے فوری طورپر تجاوزات ختم کرانے کی اپیل کی ہے ،علاوہ ازیں شہرکے دیگر علاقوں میں بھی قبضہ مافیاکی کاروائیاں جاری ہیں ، ٹائون کمیٹی کے پرانے ڈھک ، جانوروں کے باڑے پر قبضے کو بھی ختم نہیں کرایاجاسکاہے ، جبکہ فلترپلانٹ کے اندر باقاعدہ پلاٹنگ کرکے خرید و فروخت کی گئی واٹرکمیشن سربراہ نے بھی اپنے دورے کے موقع پر یہ قبضے خالی کرانے کا حکم دیاجس پر تاحال عمل نہ ہوسکاہے ، پرانی ایس ڈی ایم مختیارکارآفس ، پولیس کوارٹرس ، کمیونٹی ہال ،پرانی ٹائون کمیٹی ، ہائی ویز کالونی ، ایئرپورٹ سمیت متعدد مقامات اور سرکاری ایراضیوں بس اسٹاپ و یگرمقامات پر قبضے بدستور موجود ہیں ، قبضہ گیرجعلساز مافیامبینہ طورپر سرکاری روینیوعملے سے ملی بھگت جعلی کاغذات پر لوگوں سے اربوں روپے اینٹھ چکی ہے ، جبکہ جعلی ہائوسنگ اسکیمیں تک متعارف کرادی گئیں تھیں ، جن کے خلاف شکایات کے باوجود بھی کوئی کاروائی نہیں ہوسکی ہے واٹرسپلائی تالابوں کو پانی فراہم کرنے والی نہر سے نکلنے والی سو سالہ پرانی اوڈھر واہ نہر کو مکمل بندکردیاگیاہے اور اس پر تجاوزات قائم ہیں ، گرلزکالیج کے پیچھے سے جانے والی نہرکو بندکرنے سے محکمہ جنگلات کی نرسری کو پانی کی فراہم بندہے ، جبکہ اسی نہر پر ایک سی این جی تعمیرکردی گئی ہے اور آگے روڈ پر دکانیں اور رائس مل اور ہاوسنگ اسکیم بنادی گئی ہے ، جس کے خلاف کاروائی تک نہیں کی گئی ہے ، شہریوں نے تجاوزات کے خلاف موثرکاروائی کی اپیل کی ہے جبکہ نیب ، سپریم کورٹ اور دیگر وفاقی و صوبائی محتسب اداروں سے اپیل کی ہے کہ سجاول میں بیس سال پرانے نقشے پر شہرکو بحال کرایاجائے اور سرکاری پلاٹ خالی کرائے جائیں ،اور اربوں روپے کی لوٹ مارکرنے والوں کو قرارواقعی سزا دیجائے ، شہریوں کو حراساں کرنے پر ان کو گرفتارکرکے دھشتکردی مقدمات دائر کئے جائیں ۔ اور شہریوں کو تحفظ دیاجائے