فخرِ پاکستان

رپورٹ:- لینا خان(سعودی عرب)
———————————
سعودی عرب کے دارلحکومت ریاض میں مقیم محترمہ فاطمہ کا تعلق خواتین کے اس طبقے سے ہے جو ابتدا ہی سے تخلیقی صلاحیتوں سے مالا مال اور کچھ کر دیکھانے کا جزبہ لئے اپنی قوم کا فخر بننے تیار رہتی ہیں۔
سعودی عرب میں پچھلے ۱۷سال سے مقیم ہیں ۔اِن کا بڑا کارنامہ ریاض شہر کی خواتین کے لئے اُس وقت ایک سوشل میڈیا گروپ بنا نا تھا جب سوشل میڈیا کے استعمال سے بھی کافی لوگ ناواقف تھے ۔فاطمہ جن کو اُم ابراہیم کے نام سے بھی کمیونٹی میں جانا جاتا ہے پیشے کے اعتبار سے آرکیٹیکٹ ہیں ۔
سیدات الریاض کے نام سے خواتین کا سوشل گروپ چلا رہی ہیں۔یہ گروپ پردیس میں ہم زبان بہنوں سے ملنے کا نا صرف ایک بڑا مرکز ہے بلکہ معاشرتی اقدار اور باہمی الفت کو ترویج دینے کا زریعہ بھی ہے۔اس سے بڑا سوشل میڈیا گروپ پاکستانی خواتین کا ریاض شہر میں کوئی اور نہیں ہے۔۲۴ ہزار خواتین کے اس مخفی گروپ میں خواتین ایک دوسرے سے مشاورت ، تعاون اور احترام کا ماحول قائم رکھتی ہیں جس کا سہرا امُ ابراہیم کو جاتا ہے۔یہ گروپ ایک تنظیم کی مانند کام کر رہا ہے دیارے غیر میں مالی معاونت کی بات ہوں یا کسی زہنی الجھن کا حل ہو اس کے علاوہ کسی خبر کی تصدیق کرنے سے لیکر خبر کی تشہیر تک ہر رنگ اس سوشل گروپ میں پایا جاتا ہے۔محترمہ فاطمہ چونکہ ایک سوشل ورکر بھی ہیں لہٰذا پردیس میں ایسا ادارہ یا مرکز کھولنا چاہتی ہیں جو کمیونٹی کی خواتین کو اُن کے برے وقت میں سہرا دے اور وہ بے گھر ہونے سے بچ جائیں۔