سجاول ضلع میں گراں فروشوں اور انتظامیہ کی ملی بھگت سے عوام سے لوٹ مار جاری ہے

سجاول:سجاول ضلع میں گراں فروشوں اور انتظامیہ کی ملی بھگت سے عوام سے لوٹ مار جاری ہے سجاول ضلع میں مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے روزمرہ کے کھانے پینے کی ضروری اشیاء کی قیمتوں پر مقامی انتظامیہ کنٹرول کرنے میں ناکام ہوگئی ہےعلاقے میں آٹے چینی اور گھی آئل کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ کیاگیاہے ،آٹے کی قیمت فی کلو ستر روپے وصول کی جارہی ہے ، جبکہ چینی نوے روپے سے ایک سوروپے فی کلو وصول کی جارہی ہے ، آئل اور گھی کی قیمتیں دوسو تیس روپے فی لیٹرسے زائد وصول کی جارہی ہیں ،دیگراشیاء کی قیمتیں بھی من مانی وصول کی جارہی ہیں ، قیمتوں پر کنٹرول نہ ہونے کی وجہ سے غریب آدمی کے لئے کھانے پینے کی انتہائی ضروری اشیاء کی خریداری مشکل ہوگئی ہے جبکہ انتظامیہ کی جانب سے اشیائے صرف کی قیمتوں پر کنٹرول کے حوالے سے کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے ، مارکیٹ میں ریٹ بڑھ جانے کے ساتھ یوٹیلٹی اسٹور سے اشیائے ضروریہ کو غائب کردیاگیاہے ، آٹاچینی اور آئل کی قیمتیں مارکیٹ میں زیادہ ہونے کی وجہ سے یوٹیلٹی اسٹور سے غائب کردی گئی ہیں ، جبکہ یوٹیلٹی اسٹور پر موجود دیگراشیاء مارکیٹ ریٹ سے زائد وصول کی جارہی ہیں ، یوٹلیٹی اسٹور پر چینی کی قیمت اڑسٹھ روپے فی کلوہے تاہم وہ غائب ہے ، آٹاچالیس روپے فی کلوہے لیکن وہ بھی غائب ہے اور آئل دوسوپندرہ روپے لیٹر ریٹ ہے لیکن یہ بھی کافی وقت سے دستیاب نہیں ہے ، گھی کی قیمت یوٹیلٹی اسٹور پر ایک سو سترروپے ہے، صارفین کا کہناہے کہ یوٹیلٹی اسٹورپر آٹے چینی اور آئل گھی سمیت دیگر اشیاء کو غائب کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف اشیاء کے ھمراہ دوسری غیرضروری اشیاء کی خریداری کو لازمی قرار دینے سے بھی وہاں پر خریداری مشکل ہے ، جس سے یوٹیلٹی اسٹورس پر عوام کو رلیف نہیں مل سکاہے ، انتظامیہ کی جانب سے یوٹیلٹی اسٹورس پر سامان کی مکمل دستیابی اور سہل خریداری کے لئے بھی کسی قسم کی کاروائی نہیں کی گئی ہے ، مارکیٹ میں صابن اور دیگر اشیاء کی قیمت کم اور یوٹیلٹی اسٹور پر زیادہ ہونے کی بھی شکایت موصول ہوئی ہے ، علاوہ ازیں علاقہ میں انڈے ،مرغی ، گوشت مچھلی کا بھی ریٹ مقرر ہونے کے بجائے من مانی قیمت پر فروخت کیاجارہاہے جبکہ سبزیوں اور دال کی قیمتیں بھی اپنی پسند کی لی جارہی ہیں ، مارکیٹ کمیٹی کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پرسبزی فروٹ کے ریٹ ہول سیلرز کی مرضی کے جاری کئے جاتے ہیں تاہم ان پر عمل درآمد نہیں کیاجارہاہے ، جبکہ آٹے ، چینی اور آئل سمیت کریانہ کے آئٹم چیک کرنے والے بیورو آف سپلائی کے ادارے کی جانب سے کوئی ریٹ لسٹ ہی جاری نہیں کی گئی ہے نہ ہی انتظامیہ ان کو پابند بناسکی ہے ، مہنگائی اور بے روزگاری میں غریب آدمی کا جینامشکل کردیاہے سرکاری بدانتظامی کی وجہ سے اشیائے ضروریہ کی نگرانی و عملداری نہ ہونے پر تاجروں کی لوٹ مار سے غریبوں کے منہ کے نوالے چھن گئے ہیں اور ایک وقت کی روٹی کے لئے پریشان ہیں ۔ دوسری جانب ضلع سجاول میں تین شوگرملزکی دوران سیزن ہزاروں ٹن یومیہ چینی پیداوار کا بھی علاقے کو خاطرخواہ فائدہ نہیں پہونچ سکاہے ، یہ چینی ذخیرہ اندوزی کرکے مقامی تاجر اس پر دگنامنافع حاصل کررہے ہیں ، لیکن انتظامیہ کی جانب سے ان شوگرملزکی سستی چینی کے ضلع میں اسٹال لگاکرعام افراد کو رلیف دینے کی بھی کوشش نہیں کی جارہی ہے ۔ مقامی شہریوں نے گراں فروشی کے خلاف نوٹس لینے اور موثرکاروائی کی اپیل کی ہے