جدہ کی ڈائری ۔۔ امیر محمد خان

جدہ کی ڈائری ۔۔ امیر محمد خان

مزید مضبوط سعودی معشیت کیلئے شہزادہ محمد بن سلمان نے اہم منصوبے کا ا فتتاح کیا

سعودی حکومت سعودی معیشت کو مزید روشن بنانے کیلئے نئے منصوبوں پر دن رات کام کررہی ہے شہزادہ محمد بن سلمان عبدالعزیز کے متعارف کردہ و یژن 2030کے ٹارگیٹ حاصل کرنے کیلئے سعودی ادارے دن رات کام کررہے ہیں۔ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ نے اتوار کے روز NEOM میں صفر کاربن شہر تعمیر کرنے کے منصوبوں کی نقاب کشائی کی، جو 500 بلین ڈالرکا پہلا بڑا تعمیراتی منصوبہ ہے جس کا مقصد دنیا کے سب سے بڑے تیل برآمد کنندہ کی معیشت کو کامیابی سے ہمکنار کرنا ہے نقاب کشائی کے موقع پر شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ”ا س شہر کو، جو ”لائن” کے نام سے جانا جاتا ہے، کا فاصلہ 170 کلومیٹر (105 میل) تک طے پائے گا اور ”کاربن مثبت شہری ترقیاتی کاموں میں 100 فیصد کے ذریعے 10 لاکھ باشندے آباد ہوسکیں گے۔ صاف توانائی”.’ہم ترقی کی خاطر فطرت کی قربانی کیوں دیں؟” شہزادہ محمد نے کہا۔ ”ہمیں روایتی شہر کے تصور کو مستقبل کے شہر میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔” شہزادہ نے شمال مغربی شہر الولا میں صحافیوں کو بتایا کہ یہ منصوبہ تین سال کی تیاری کا نتیجہ ہے، اور اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اس کے بنیادی ڈھانچے پر 100 بلین ڈالر سے 200 ارب ڈالر لاگت آئے گی۔انہوں نے مزید کہا، ”دی لائن“ میں سرمایہ کاری کا روں کیلئے منافع بخش ہوگی۔واضح رہے کہ شہزادہ محمد کی جانب سے 2017 میں خام تیل کی آمدنی پر انحصار سے سعودی عرب کو انحصار سے چھٹکارا دینے کے اپنے وژن 2030 کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا نیوں سٹی اسکا ایک بڑا کارنامہ ہے جسکی تعمیرات 2021 کی پہلی سہ ماہی میں شروع ہوں گی اور یہ توقع کی جارہی ہے کہ اس شہر سے مملکت کی مجموعی مقامی پیداوار میں 48 بلین ڈالر کا اضافہ ہوگا اور،
000 380,، ملازمتیں پیدا ہوں گی۔سعودی حکومت ، خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز ، شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعیزیز اس عظیم منصوبے کے افتتاح پر سعودی عوام اور مسلمانوں کی جانب سے خوشی کا اظہار کیا جارہا ہے۔ اس اقدام سے سعودی مارکیٹ میں مجموعی طور پر اعتماد میں اضافے کے ساتھ مملکت میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی بھی ہوگی‘۔

کشمیریوں کے حق اختیاری پر سفیر پاکستان کی پاکستانی میڈیا سے بات چیت
سفارت خانہ ریاض میں سفیر پاکستان اور انکی ٹیم کی یہ بات قابل تحسین ہے وہ یہاں پاکستان کے میڈیا کے رضارکار نمائندوں کو بھرپور عزت دیتے ہیں پاکستان کے کچھ سفارتی مشنز میں پاکستان میڈیا کے نمائیندوں کو تسلیم ہی نہیں کیا جاتا، وہ لوگ جو پاکستان میں میڈیا میں سالوں سے اپنی پہچان رکھتے ہیں اور عشروں سے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو مزید تقویت پہنچانے، پاکستان تک


اپنی کمیونٹی، و سفارتی افسران کی پبلسٹی کا کام کرتے ہیں اور سفارتی افسران انکی خبروں کی clipping وزارت خارجہ کو بھیج کر اپنی کارکردگی بتاتے ہیں وہاں معروف اور سرکردہ نمائیندوں کو گروپنگ کے نام پر ignor کیا جاتا ہے۔ جبکہ سفیر پاکستان کی ٹیم اس اہمیت سے آگاہ ہے گزشتہ دنوں کشمیر میں حق خود اختیاری کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے، سفارت خانہ پاکستان نے ایک میڈیا بریفنگ کا اہتمام کیا۔ اس کا مقصد اقوام متحدہ کے کمیشن برائے ہندوستان اور پاکستان (UNCIP) کی طرف سے 5 جنوری 1949 ء کو منظور کی گئی تاریخی قرار داد کے بارے میں عالمی برادری کو احساس دلانا تھا، جو کشمیری عوام کے حق خودارادیت پر روشنی ڈالتی ہے۔ قرارداد میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ ریاست جموں و کشمیر کے الحاق کے سوال کا فیصلہ اقوام متحدہ کے زیراہتمام ایک آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے کیا جائے گا۔سفیر راجہ علی اعجاز نے میڈیا کے نمائیندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کشمیری عوام کی حق خودارادیت کی جدوجہد میں ان کی قربانیوں کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے ہندوستانی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJ & K) میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر روشنی ڈالی۔ سفیر نے ہندوستان سے مطالبہ کیا کہ وہ گذشتہ سات دہائیوں سے ان بے گناہ کشمیریوں پر ظلم برپا کرنے سے باز آجائے جو اس کے غیر قانونی قبضے میں ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہندوستان فوری طور پر اپنے فوجی محاصرے کو ختم کرے، آبادیاتی تبدیلی کی اپنی پالیسی کو واپس لے، جبری قوانین کو ختم کرے، بنیادی انسانی حقوق کی بحالی کرے، تمام قیدیوں کو آزاد کرے، آزادانہ نقل و حرکت اور مواصلات سے تمام پابندیاں اٹھائے، اور زمینی صورتحال کا مشاہدہ کرنے کے لئے اقوام متحدہ، غیر ملکی میڈیا کے آزاد نمائندوں سمیت، انسانی حقوق کے بین الاقوامی مبصرین اور حقائق سے متعلق مشن اور دیگر کو مکمل رسائی کی اجازت دے۔سفیر نے بھارت کی طرف سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کی خلاف ورزیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی، اور ریاستی جبر کو ختم کرنے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق کشمیری عوام کی مرضی کے تعین کے لئے ایک منصفانہ اور غیرجانبدارانہ رائے شماری کے انعقاد کے لئے عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔سفیر نے واضح کیا کہ دنیا موجودہ ہندوستانی حکومت کی انتہا پسندی اور کشمیریوں کے خلاف ان کے جاری ظلم و ستم کو آہستہ آہستہ تسلیم کررہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت پاکستان نے تنازعہ کشمیر کے حل کے لئے سیاسی اور سفارتی پالیسی پر عمل پیرا ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت پاکستان اور اس کے عوام مسئلہ کشمیر کے لئے پوری طرح پرعزم ہیں۔ پاکستان کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے حقوق کے لئے ہمیشہ دنیا میں ضمیر کی آواز بنے گا اور کشمیر کاز ثمر آور ہوگا۔


میمن یوتھ ڈیولپمنٹ فورم کا عشائیہ
میمن یوتھ ڈیولپمنٹ فورم (ایم وائی ڈی ایف) نے مقامی ریسٹوران میں پاکستانی میڈیا نمائیندگا ن سے بات چیت کی اس عشائیہ میں سوشل میڈیا کی رپورٹر خدیجہ ملک مہمان خصوصی تھیں جبکہ صدارت ڈاکٹرمحمد عرفان کرمانی تھے عشائیہ میں ایم وائی ڈی ایف کے اغراض و مقاصد کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے میڈیا سے فورم کے عہدیداروں کو تعارف کرایا گیا اور گذشتہ سال میں فورم کی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلات بتائیں۔ پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک کی تلاوت کے ساتھ ہوا تلاوت اور تفسیر ماسٹر خطیب احمد سراج لالہ نے کی۔ ڈاکٹر عرفان نے ایم وائی ڈی ایف کے کام کو سراہا اور فورم کو مکمل تعاون کی پیش کش کی۔ انہوں نے خواتین اور یوتھ وونگ کی طرف سے کی جانے والی سرگرمیوں سے متاثر ہوتے ہوئے کہا کہ اس فورم کی تشکیل کے پیچھے جو سوچ بچار ہے وہ قابل تحسین ہے، وہ اس فورم کو اپنی مکمل حمایت کی یقین دھانی کرائی۔ خدیجہ ملک، اروج اصغر نے بھی تقریب میں مدعو کیے جانے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ خصوصی طور پر لیڈیز ونگ سے فورم کے لئے اپنا تعاون بڑھانے کے لئے تیار ہیں۔ایم وائی ڈی ایف نے امسال بہترین فوٹوگرافی کا ایوارڈ جاوید خیرانی کو دیا۔ کرونا وبائی امراض کی وجہ سے لوگوں کو محدود تعداد میں اس پروگرام میں مدعو کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پابندیوں کے خاتمے کے بعد وبائی امراض کی وجہ سے لوگوں کو محدود تعداد میں اس پروگرام میں مدعو کیا گیا تھا۔