سول ایوی ایشن کے اقدامات ۔الٹی ہو گئیں سب تدبیریں

ایک طرف سول ایوی ایشن اتھارٹی کے اعلی حکام ادارے کی تنظیم نو کرتے ہوئے پارٹی کو تین ڈویژن میں تقسیم کرنے کا اہم فیصلہ لے چکے ہیں اور نئے عہدے تخلیق کیے گئے ہیں جہاں پر اسی کام کو بانٹ دیا جائے گا جو ماضی میں زیادہ ایئرلائنز زیادہ فلائٹس زیادہ ائیرپورٹوں کے فعال ہونے کے باوجود سابقہ سی اے افسران خوش اسلوبی سے انجام دیتے رہے ہیں یہ ان کی ذہانت اور قابلیت کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ وہ زیادہ کام کم لوگوں سے کرتے تھے لیکن اب حیران کن طور پر کام میں کمی آ چکی ہے لیکن افسران کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور کام خود ایک کی بجائے تین حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے کوشش یہ نظر آتی ہے کہ ایک افسر پر کام کا بوجھ کم ہو تاکہ وہ بہتر کارکردگی دکھا سکے لیکن دنیا کے دیگر ملکوں کی سول ایوی ایشن ہماری سول ایوی ایشن کے سائز کے مقابلے میں کہیں زیادہ غیر ملکی ایئرلائنز اور ملکی ایئرلائنز کے فلائٹ آپریشن کو سنبھال رہی ہیں اور ان کا سٹاف کی تعداد کے لحاظ سے کافی کم ہے اس کے باوجود وہاں پر سارے کام خوش اسلوبی سے نظر آتے ہیں لیکن ہمارے یہاں افسران کام کرنے کے لئے تیار نہیں یا ان میں اہلیت کی کمی ہے یا ان کو کام آتا نہیں یا وہ نکمے ہو چکے ہیں اور کام کرنا نہیں چاہتے ۔موجودہ انتظامیہ نے ان افسران سے کام لینے کی بجائے ان کے کام کو تین حصوں میں بانٹنے کا فیصلہ کیا ہے یعنی پہلے سے موجود افسران تنخواہیں مراعات اور فوائد تو پہلے جیسے ہی لیں گے لیکن اب ان کے حصے کا کام اور بھی کم ہو جائے گا ان کے حصے کا کام کرنے کے لئے مزید لوگ رکھے جائیں گے یا ذمہ داریاں تقسیم ہو جائیں گی دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کی مراعات تنخواہ پیکیج وغیرہ سب پہلے کی طرح اپنی جگہ پر قائم و دائم رہے گا بلکہ کم کام کرنے کے مزے الگ ملیں گے ۔انتظامیہ کے موجودہ اقدام پر بحث جاری ہے اور طرح طرح کے تبصرے سامنے آ رہے ہیں ۔


دوسری طرف انتظامیہ کو سر منڈاتے ہی اولے پڑ رہے ہیں ایک طرف ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے دن رات محنت کرتے ہوئے مشکل فیصلے کرنے کا دعوی کیا جا رہا ہے تو دوسری طرف مچھ میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعہ کے بعد کراچی اور دیگر مقامات پر ہونے والے احتجاجی دھرنوں کی وجہ سے کراچی ائیرپورٹ پر فلائٹ آپریشن درہم برہم ہو کر رہ گیا دبئی سعودی عرب سمیت مختلف ملکوں کی پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار ہوئی اندرون ملک پروازوں منسوخ قومی ایئرلائن اور نجی فضائی کمپنیوں کے فلائٹ شیڈول بری طرح متاثر ہوئے یارا پروازیں منسوخ ۔شاہراہیں بند ہونے سے درجنوں مسافر ایئرپورٹ پہنچنے میں ناکام جن تیس پروازیں تاخیر کا شکار دبئی کے علاوہ شارجہ کویت دمام اسلام آباد لاہور جدہ اور دیگر مقامات کی پرواز منسوخ اور تاخیر کا شکار ہوئی ۔سول ایوی ایشن کے حکام اور عملے کی دوڑیں لگ گئیں ایئرپورٹ آنا جانا مشکل ہوگیا ایمرجنسی پلان کامیاب ہوتا نظر نہیں آیا عملے پر کام کا بوجھ بڑھ گیا مسافروں کو الگ مشکلات اور دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا سول ایویشن اتھارٹی کی جانب سے اور ائیر لائن کی جانب سے مسافروں کو شکایات کا سامنا کرنا پڑا ۔ایئرپورٹ پر پھنس جانے والے ملازمین اور مسافروں اور مختلف مقامات سے سفر کرنے والوں کے لیے مناسب رہنمائی اور ضروری انتظامات ناپید ۔