کراچی کے برف خانے میں ہونے والے دھماکے کی وجہ کا تعین نہیں ہو سکا ؟قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کا ذمہ دار کون ؟

کراچی کے برف خانے میں ہونے والے دھماکے کی وجہ کا تعین نہیں ہو سکا ؟قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کا ذمہ دار کون ؟
سرکاری ادارے اس حوالے سے کوئی واضح جواب نہیں دے سکے ۔حکومت سندھ کی جانب سے صوبائی وزیر صنعت جام کرام اللہ دھاریجو اعلان کر چکے ہیں کہ اس بم دھماکے میں ہونے والے جانی نقصان کی وجہ سے متاثرہ خاندانوں کی مالی مدد کی جائے گی لیکن صوبائی حکومت ابھی تک متعلقہ اداروں سے یہ بات معلوم کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی کہ دھماکے کی اصل وجہ کیا تھی ۔


صوبائی وزیر محنت اور لیبر ڈیپارٹمنٹ بھی اس حوالے سے اپنی پالیسی کے مطابق متاثرہ خاندانوں کی مدد کرے گا ۔ذرائع کے مطابق دھماکے میں جاں بحق ہونے والے مزدوروں کی زیادہ تر تعداد کا تعلق سندھ کی بجائے پاکستان کے دیگر صوبوں سے ہے اور میں تو کو آبائی علاقوں میں روانہ کیا گیا ۔
متعلقہ ادارے ابھی تک ان وجوہات کا تعین کرنے میں مصروف ہیں جن کی بنا پر دھماکا ہوا ۔
ایس بی سی اے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ برف خانے میں دھماکا گیس یا کسی کیمیکل کے سب ہوا اور خیال ہے کہ نیو کراچی کے برف خانے میں دھماکا وہاں گیس لیکج یا وہاں موجود کسی کیمیکل کے سبب پیش آیا ہوگا اس سلسلے میں ٹیکنیکل کمیٹی برائے خطرناک امارات نے متاثرہ برخانے کا معائنہ کرکے ابتدائی رپورٹ پیش کردی ہے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متعلقہ اداروں کی جانب سے دھماکے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا عمل جاری ہے لیکن ٹیکنیکل کمیٹی نے امکان ظاہر کیا ہے کہ حادثہ گیس یا وہاں موجود کسی کیمیکل کے سبب پیش آیا ہے ۔
دوسری جانب ورکرز ذرائع کے مطابق برف خانے میں ویلڈنگ کا کام جاری تھا جو ممکنہ طور پر دھماکے کا سبب بنا کیوں کہ برف خانے میں امونیا گیس کا استعمال کیا جاتا ہے اور امونیا گیس کو کسی آگ پکڑنے والی چیز کی وجہ سے دھماکا ہو سکتا ہے ۔

برف خانے میں دھماکے کے بعد بوائلر پھٹنے کی خبریں ٹی وی چینلز اور میڈیا پر آئیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں تھا کیونکہ وہاں کوئی بوائلر نہیں تھا

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی اس افسوسناک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کی اور ہدایات جاری کی کہ ایسے اقدامات کیے جائیں کہ آئندہ اس قسم کے حادثات کی روک تھام ممکن بنائی جا سکے