سیویلین سیلیکٹڈ پرائم منسٹر نے ڈاکٹر قدیر خان کو مغرب کے حوالے کرنے سے انکار کیا


آج ہمارے سابقہ سیلیکٹیڈ پرائم منسٹر سردار ظفراللہ جمالی انتقال کر گئے خدا ان کو جنت الفردوس عطا فرمائے ،جمالی مرحوم اگرچہ بنیادی طور پر آمریت پرست تھے ،(یہ سرداری کے تحفظ کے لئے ضروری ہوتا ہے )لیکن دیکھا جائے سیویلین آمر میں اور فوجی آمر میں بھی صاف فرق دیکھا جا سکتا ہے ۔جب ڈاکٹر قدیر خان جو پاکستان کا عظیم سرمایا تصور کیا جاتا ہے ،جب ان کو جنرل مشرف مغرب کے حوالے کرنا چاہ رہا تھا،ان کو لےجانے کے لئے جہاز اسلام

آباد ائرپورٹ پر کھڑا تھا ،لیکن اس پر پرائم منسٹر کی دستخط کی دیر تھی ،لیکن پرائم منسٹر جمالی نے اس پر دستخط کرنے سے صاف انکار کردیا ،اس سے ایک اندازہ ہوتا ہے کہ آمر کی ذہنی کیفیت کیسے ہوتی ہے اور سیویلین کی ذہنی کیفیت کیسی ہوتی ہے ،سیویلین بھٹو ان کو لے آیا ،آمر مشرف نے گرفتا ر کر لیا ،اور سیویلین سیلیکٹڈ پرائم منسٹر نے ان کو مغرب کے حوالے کرنے سے انکار کیا


ملک کے جوہری سائنسدانوں ڈاکٹر عبد القدیر کے حوالے کرنے کے معاملے پر فوجی آمر منحرف ہونے والا وزیر اعظم
USA کو۔